اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے دھمکی آمیز خط کے معاملے پر ان کیمرہ سیشن میں بحث کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سائفر میسج کا لب لباب ان کیمرہ سیشن میں پیش کیا جائے گا۔
کابینہ نے الیکشن کمیشن کی طرف سے الیکشن تین ماہ کے بجائے 7 ماہ میں کروانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ انتخابات تین ماہ میں کروائے، ای سی پی اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی لیگل ٹیم کے مشورے پر عدم اعتماد کی تحریک سے پہلے اسمبلی کا ان کیمرہ سیشن میں بحث کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں حکومتی لیگل ٹیم نے رائے دی کہ سپریم کورٹ پارلیمنٹ کے آئینی اختیارات کو کم نہیں کر سکتی۔
قبل ازیں تحریک انصاف نے عوامی رابطہ مہم تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا، وزیراعظم عمران خان کے زیرصدارت سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عوام کو حکومت کے خلاف سازش سے متعلق اعتماد میں لیا جائے۔
وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اجلاس میں سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی، اجلاس میں ملک کے تمام اضلاع میں جلسے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں خط میں مبینہ سازش کو پبلک کرنے یا نہ کرنے سے متعلق تجاویز لی گئیں، ارکان نے خط کی سیکریسی اور عدالتی حکم کی روشنی میں تجاویز دیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی بیرونی سازش کا آلہ کار بننے کو بے نقاب کر چکے ہیں، اپوزیشن عوام میں جانے سے گھبرا گئی، ہم عوام میں سرخرو ہوئے ہیں، ان کا ہر سطح پر مقابلہ کریں گے۔