سالانہ بنیادوں پر ملکی درآمدات میں 26 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا، حالیہ مالی سال میں تجارتی خسارہ 31 ارب سے تجاوز کر گیا۔ سالانہ بنیادوں پر غزائی اشیاء کی درآمدات میں بھی 54 فیصد کے قریب اضافہ ہو ا ہے۔
ادادہ شماریات نے سالانہ تجزیاتی رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق ملکی درآمدات میں 26.55 فیصد کا اضافہ ہوا۔ مالی سال 2021 میں درآمدات کا حجم 56 ارب 38 کروڑ ڈالر رہا۔ سالانہ بنیادوں پر ہی برآمدات میں 18.28 فیصد کا اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021 میں برآمدات کا حجم 25 ارب 30 کروڑ 40 لاکھ ڈالررہا۔ حالیہ مالی سال تجارتی خسارہ 31 ارب 7 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا جبکہ سالانہ بنیادوں پر غذائی اشیاء کی درآمدات 53.91 فیصد بڑھ گئیں۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021 میں 128 کروڑ ڈالر سے زائد کی چینی درآمد کی گئی، خشک میوہ جات کی درآمد میں 128.93 فیصد موبائل فونز کی درآمدات میں 50.75 فیصد کا اضافہ ہوا۔
مالی سال 2021 میں موبائل فونز کی درآمدات 2 ارب 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہیں جبکہ پاورپلانٹس کی مشینری کی درآمد میں 39.38 فیصد، کاروں کی درآمدات 134.20، ہیوی وہیکلز گاڑیوں کی درآمد میں 108.36 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ایل این جی کی درآمد میں 1.69 فیصد کی کمی اور ٹیکسٹائل درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 52.84 فیصد کا اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2020-21 میں پام آئل کی درآمد میں 44.91 فیصد اضافہ جبکہ صرف مالی سال 2021 میں سویابین 65.97 فیصد زائد درآمد کیا گیا۔
اسی طرح سے مالی سال 2020-21 میں چاول کی برآمدات میں 6.15 فیصد، باسمتی چاول کی برآمدات میں 27.29 فیصد کمی ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق شمپنٹ کنٹینرز کی عدم دستیابی سے چاول کی برآمدات پر فرق پڑا۔ بھارت نے صورتحال کافائدہ اٹھاتے ہوئے کم قیمت پر چاول برآمد کئےجبکہ جیوگرافیکل انڈیکینش لاء کی وجہ سے باسمتی چاول کی برآمدمیں بہتری ہوئی۔