وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امید ہے کہ افغانستان میں امن، پاکستان،وسطی ایشیاء معاشی تعلقات کو مزید مظبقط بنائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت “اقتصادی سفارتکاری” کے سلسلے میں ساتواں اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومتی ترجیح جغرافیائی سیاست سے مجموعی اقتصادی تعاون میں تبدیل ہو چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی سفارتکاری نے جدید سفارتی امور میں مرکزی حیثیت حاصل کر لی ہے، سفراء حکومتی معاشی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ٹھوس کاوشیں کریں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سفراء وسطی، جنوبی ایشیائی ممالک سے باہمی تجارت، اقتصادی شراکت داری کو فروغ دیں، سفراء ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کردار ادا کریں۔
اس موقع پر ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے بین الاقوامی سیاست میں اقتصادیات کی بڑھتی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے سفراء کو پاکستانی تارکین وطن کی سہولت کے لیے اجراء کردہ “ایف ایم پورٹل” سے بھی آگاہ کیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار کا اس موقع پر مزید کہنا تھا کہ سفراء نے اپنے اپنے سفارتی مشنز کی مختلف سرگرمیوں سے آگاہ کیا ہے۔
اجلاس میں وسطی و جنوبی ایشیائی ممالک میں متعین پاکستانی سفراء نے مجازی طور پر شرکت کی اجلاس میں آذربائیجان، بنگلہ دیش، قازقستان میں متعین پاکستانی سفراء نے شرکت کی، کرغزستان، مالدیپ، نیپال میں متعین پاکستانی سفراء بھی اجلاس کا حصہ تھے۔