ایف بی آر کی جانب سے رواں مالی سال کے 8 ماہ کا ٹیکس ہدف فروری کا مہینہ ختم ہونے سے قبل ہی حاصل کر لیا گیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک ) سالانہ ٹیکس کولیکشن ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ریوینیو اکٹھا کرنے والے وفاقی ادارے ایف بی آر کی جانب سے ملک کی معیشت کے حوالے سے بڑی خوشخبری سنائی گئی ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 8 ماہ کا ٹیکس ہدف فروری کا مہینہ ختم ہونے سے قبل ہی حاصل کر لیا گیا ہے۔ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ فروری کا مہینہ ختم ہونے میں 2 روز باقی ہیں، جبکہ اب تک کل 2 ہزار 900 ارب روپے سے زائد کو ریوینیو اکٹھا کر لیا گیا ہے۔ رواں ماں کے باقی ایام میں مزید ٹیکس اکٹھا ہونے کا امکان ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے اپنے ٹارگٹ کامیابی سے حاصل کیے جانے کا تسلسل برقرار رہا تو پاکستان رواں سال اپنی تاریخ کا سب سے زیادہ سالانہ ریوینیو حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔
دوسری جانب وفاقی وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی، رپورٹ میں کہا گیا کہ صنعتی اور زرعی پیداوار میں بہتری، ٹیکس ریونیو اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔ زرمبادلہ ذخائر20 ارب ڈالر اور اسٹاک ایکسچینج انڈیکس46 ہزار پوائنٹس عبور کرچکا ہے۔ 7 ماہ میں ٹیکس ریونیو 6 فیصد سے زیادہ بڑھ گیا جبکہ 2572 ارب کا محصولات جمع ہوئے۔جولائی تا جنوری ترسیلات زر24 فیصد اضافے سے16.5 ارب ڈالر ریکارڈ اضافہ ہوا۔ مجموعی زرمبادلہ ذخائرجنوری کے اختتام تک 20 ارب 20 کروڑڈالر تک پہنچ گئے۔ اسی طرح اسٹیٹ بینک 13ارب ڈالر اور کمرشل بینکوں کے ذخائر7.1 ارب ڈالر رہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال کی دوسری ششماہی میں معاشی بحالی کے آثار نظرآرہے ہیں۔ ایکسپورٹرز کو فراہم مراعات کے باعث برآمدات میں اضافے کا امکان ہے۔اسی طرح مہنگائی کو دیکھا جائے تو جولائی تا جنوری تک منہگائی کی شرح8.2 فیصد رہی۔ مہنگائی کی شرح 7.3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ تیل اور غذائی مصنوعات کی عالمی قیمتوں میں اضافے کا رجحان ہے۔ بڑی صنعتوں کی پیداوار کورونا سے پہلے والی سطح سے بھی اوپر چلی گئی۔ جولائی تا جنوری تک بڑی صنعتوں کی پیداوار8.2 فیصد رہی۔ اسی طرح جولائی سے جنوری تک ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں2572 ارب روپے رہیں۔