کسی شدید ضرورت کے بغیر جان دار کی تصویر بنانا، کھنچوانا، یا استعمال کرنا ناجائز اور حرام ہے، اور اسی طر ح جان دار اشیاء کی تصاویر دیکھنا بھی جائز نہیں ہے، تصویر اگر عورت کی ہے یا اس میں کسی کا ستر واضح ہو تو اس میں بد نظری کا گناہ بھی ہوگا۔ اور اگر تصویر عورت کی نہ ہو، اور اس میں کسی کا ستر نظر نہ آرہا ہو لیکن دیکھ کر فرحت یا لذت محسوس ہو تو بھی ناجائز ہے کہ حرام چیز کو دیکھ کر خوش ہونا بھی ناجائز ہے، اسی لیے تصاویر کو تلف کرنے کا حکم ہے۔البتہ اگر ارادے کے بغیر اس پر نگاہ پڑ جائے تو اس میں حرج نہیں، لہذا فیس بک پر تصاویر لگانا یا قصداً تصویر دیکھنا جائز نہیں ہے، نیز متعدد دینی،اخلاقی، اور شرعی مفاسد اور خرابیوں میں ابتلا کے قوی امکان کی وجہ سے فیس بک کے استعمال سے اجتناب بہتر ہے۔ فقط واللہ اعلم
