پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ سینیٹ کی توقیر کے لیے پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ آئین کے اندر تین اصلاحات کے لیے آئینی پیکج تیار کیا گیا ہے جس کو اگلے ہفتے کے شروع میں پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
وزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز نے وزیراعظم کے مشیر بابراعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی اس بات پر قائل رہی ہے کہ انتخابات کو منصفانہ اور شفاف بنانے کے لیے جو بھی قیمت ادا کرنی پڑے وہ ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے گزشتہ انتخابات میں ہم نے خیر پختونخوا میں اپنے 20 اراکین اسمبلی کو نکال دیا تھا کیونکہ ان پر شبہ تھا کہ انہوں نے اپنے ووٹ کا غلط استعمال کیا اور ایسے ٹرانزیکشنز ہوئیں جو قابل قبول نہیں تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کی ماضی اور حال میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے، ہماری یہ کوشش اس مقصد کے حصول کے لیے ہے کہ سینیٹ اور دیگر انتخابات شفاف ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ آنے والے انتخابات بھی شفاف طریقے سے ہوں اور اس کے لیے جو بھی قانونی لوازمات کی ضرورت پڑے وہ کر رہے ہیں، وزیراعظم کا اس بات پر زور ہے کہ ہم اپنی طرف سے پوری کوشش کریں تاکہ یہ مقصد حاصل ہو سکے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے پاس بھی ایک موقع ہے کہ وہ اس مقصد کو کامیاب بنائیں لیکن مجھے نہیں لگتا کیونکہ انہوں نے پہلے بھی نہیں کیا اور اب بھی نہیں کریں گے، میثاق جمہوریت کے 22 نکتے پر بھی انہوں نے اتفاق کیا تھا۔