یمن کی حال ہی میں قائم ہونے والی حکومت کے ارکان کے سعودی عرب سے عدن ائیرپورٹ پہنچتے ہی ائیرپورٹ دھماکوں اور فائرنگ سے گونج اٹھا جس کے نتیجے میں اب تک 12 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
یمن کے حکومتی ذرائع نے برطانوی اخبار کو بتایا کہ 12 سے زیادہ ہلاکتیں اور متعدد زخمی ہیں جن میں نائب وزراء بھی شامل ہیں۔
حکومتی وفد کی آمد کے موقع پر میڈیا بھی بڑی تعداد میں وہاں موجود تھا اور واقعے کی متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کرررہی ہیں۔
وزیراعظم معین عبدالملک سعید سمیت کابینہ کے دیگر وزراء کو بحفاظت ائیرپورٹ سے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
حملے کے وقت سعودی عرب کے یمن میں سفیر محمد سعید الجبیر بھی ائیرپورٹ میں موجود تھے جنہیں محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
یمن کے نائب وزیر برائےکھیل و نوجوانان حمزہ الکمالے کا کہنا ہے کہ نائب وزیر ٹرانسپورٹیشن بھی زخمی ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے تاہم ہمیں حوثی باغیوں پر شبہ ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں یمن کے صدر عبدالرب منصور ہادی کی حکومت اور علیحدگی پسند تنظیم سدرن ٹرانزیشنل کونسل (ایس ٹی سی) کے درمیان مل کر حکومت چلانے کا معاہدہ طے پایا ہے جس کے بعد کابینہ کے ارکان سعودی عرب سے واپس آرہے تھے۔
ایس ٹی سی جنوبی یمن کی آزادی کیلئے تحریک چلاتی رہی ہےتاہم حوثی باغیوں کیخلاف حکومت کے ساتھ ہے اور اس معاہدے سے یمن جاری متعدد تنازعات میں سے ایک کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی ہے۔