برلن(ویب ڈیسک ) جرمنی میں پولیس نے قتل ہونے والے پاکستانی امام شاہد نواز قادری کی اہلیہ اور بھائی کو گرفتار کر لیا۔ جرمن نیوز ویب سائٹ tagesspiegel.de کے مطابق مقتول شاہد نواز کی اہلیہ جرمن شہری ہے جبکہ مبینہ طور پر اس واردات میں شاہد نواز کا 25سالہ بھائی بھی اس کی اہلیہ کے ساتھ ملوث ہے۔ 26سالہ شاہد نواز جرمنی کے شہر شٹٹ گارٹ کی مسجد المدینہ میں نائب امام تھا اور ٹیکسی بھی چلاتا تھا۔ اسے 21دسمبر کی شام سر میں اس وقت دھاتی سلاخ مار کر قتل کیا گیا جب وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ واک کر رہا تھا۔
شاہد نواز کی اہلیہ کے بیان کو مشکوک سمجھتے ہوئے پولیس نے جب اس سے پوچھ گچھ کی تو اس پر شک مضبوط ہوتا چلا گیا۔ اسی طرح شاہد نواز کے بھائی کو بھی دوران تفتیش مشکوک سمجھ کر حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس نے دو گھروں کی تلاشی بھی لی ہے جن میں سے ایک میں مقتول کی بیوی رہتی تھی اور جبکہ دوسری رہائش گاہ مقتول اور اس کی بیوی کی مشترکہ تھی۔ خاتون اور مقتول کے بھائی کو الگ الگ جیلوں میں رکھا گیا ہے۔ پولیس قتل کے محرکات تک پہنچنے کے لیے مزید تحقیقات کر رہی ہے۔واضح رہے کہ مقتول کا تعلق پاکستان کے ضلع گجرات سے تھا اور وہ ایک عشرے سے جرمنی میں مقیم تھا۔ اس کے جرمن بیوی سے دو بچے بھی ہیں۔