صوبائی سیکرٹری نے قومی خزانے کو اپنی میراث سمجھ کر دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کر دیا۔جن سیکرٹریوں کو ایک ایک گاڑی کی اجازت ہے انہوں نے اپنے اپنے محکموں کی دیگر گاڑیا ں بھی قبضے میں کرلیںجو ان کے بیوی بچے اور خاندان کے دیگر افراد استعمال کر رہے ہیں۔جبکہ ان کا پٹرول بھی سرکاری خزانے سے جاتا ہے۔یوں 200لٹر پٹرول خرچ کرنے کی اہلیت رکھنے والا سیکرٹری اس سے کہیں زیادہ پٹرول خرچ کر رہا ہے۔اور یہ اپنے ذیلی محکموں سے گاڑیاں منگوا کر مسلسل استعمال کرتے ہیں لیکن کسی پکڑسے بچنے ڈیلی گاڑیاں تبدیل کرتے رہتے ہیں۔اس طرح ان کے پاس مستقل نمبر والی کوئی زائد گاڑی موجودنہیں ہوتی۔جن سیکرٹریوں نے مستقل اضافی گاڑیا رکھی ہوئی ہیں ان میں بعض افسران محکمہ تبدیل ہونے کے باوجود گاڑیا ں اپنے استعمال میں رکھے ہوئے ہیںان میں سابق چیئرمین سی ایم آئی ٹی راحیل صدیقی،سیکرٹری عہدے کے واصف خورشید،سابق سیکرٹری اوقاف گلزار شاہ،سیکرٹری تعلیم فیصل شہزاد ،خاور کمال،محکمہ صحت کے سیکرٹری نبیل احمد اعوان اور پرائمری صحت کے محمد عثمان جنوبی پنجاب میں تعینات ہونے والے اجمل بھٹی سیکرٹری یوتھ احسان بھٹہ سیکرٹری محتسب اعجاز احمد ،پی اینڈ ڈی کے عمران سکندر،پاپولیشن کے سابق سیکرٹری عامر جان اور علی بہادر خان،سابقہ سیکرٹری محمد الیاس ،سیکرٹری عنبرین رضا،سیف انجم ،ڈپٹی کمشنر منڈی بہاﺅالدین طارق بسرا،جہلم کے راﺅ پرویز،پاک پتن کے احمد کمال جان،سابق ایڈیشنل سیکرٹری صحت سلمٰی سلمان،ڈپٹی سیکرٹری صحت راﺅ تسنیم شامل ہیں۔نبیل اعوان کے پاس LEG6666اقبال حسین کے پاس LEG4654راﺅ نسیم کے پاس LEG299شامل ہیں