اسلام آباد(ویب ڈیسک): ممبر ایف بی آر ایڈمنسٹریشن بختیار محمد کا کہنا ہے کہ کرپشن میں ملوث 10 افراد کو برطرف کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان ایف بی آر ندیم رضوی نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ ایف بی آر کے اندر کرپشن کی تحقیقات کے لیے سیل موجود ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کوئی بھی شکایت پر انٹگریٹی مینجمنٹ سیل تحقیقات کرتا ہے،شکایات عموماً نامعلوم افراد کی طرف سے ہوتی ہیں۔
میڈیا بریفنگ کے دوران ممبر ایڈمنسٹریشن ایف بی آر بختیار محمد نے کہا کہ کرپشن کی شکایات پر اسکروٹنی کے بعد تحقیقات کا فیصلہ ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر میں نئی ٹیم جولائی میں آئی،یکم جولائی سے 76 افراد کے خلاف کارروائی ہوئی،دس افراد کو برطرف کیا گیا۔
بختیار محمد کا کہنا تھا کہ گریڈ 20 کے 2 افسران کی تحقیقات کے لیے وزیراعظم سے اجازت لی گئی،گریڈ 21 کے ایک افسر کے خلاف اندرونی تحقیقات جاری ہیں۔
ممبر ایڈمنسٹریشن ایف بی آر کا کہنا تھا کہ اب سے کرپشن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بختیار محمد نے کہا کہ سابق ممبرکسٹم کے حوالے سے ایف بی آر کو شکایت نہیں ملی، 300 کنٹینرز معاملے پر وزیر اعظم نے تحقیقات کی ہدایت کی تھی،اس میں سابق ممبر کسٹم کا نام نہیں آیا،300کنٹینرز کے حوالے سے جے آئی ٹی کی کوئی رپورٹ نہیں آئی۔