لاہور (خبرنگار‘ نامہ نگار) ضلعی انتظامیہ کی طرف سے شہر کے 25مقامات پر آٹا موجود جبکہ شہر بھر کی مارکیٹوں میں آٹا نایاب شہریوں کو پریشانی کاسامنا پرچون مافیا آٹا 60روپے سے65روپے میں فروخت کرنے لگے شہری ضلعی انتظامیہ کی نااہلی پر برس پڑے حکومت پنجاب ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی کو مانیٹر کرے شہریوں کا شکوہ ۔تفصیلات کے مطابق شہر کے25 مقامات پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ٹرکوں پر آٹے کی فروخت جاری، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 15 ہزار95 بیگز فروخت ہوئے۔شہر میں آٹے کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر 25 ٹرک لگا کر آٹا سیل پوائنٹ بنائے گئے ہیں۔ڈپٹی کمشنر دانش افضال کا کہنا ہے کہ ڈیمانڈ کے مطابق تمام پوائنٹس پر آٹے کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ شہر میں آٹے کی کوئی قلت موجود نہیں، جس شہری کو بھی آٹا میسر نہ ہو وہ ان پوائنٹس پر جا کر آٹا خرید سکتا ہے۔دوسری جانب شہریوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہنا تھا شہر کی عام مارکیٹ میں آٹا نایاب ہے دوکاندار اپنے من مانی کے ریٹوں سے آٹا فروخت کر رہے ہیں شہریوں کا کہنا تھا کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ اپنے گھروں تک محدود ہیں جبکہ اپنے ماتحت ملازمین کو مارکیٹوں میں بھیجتے ہیں جو ڈیہاڑیاں لگا کر غائب ہوجاتے ہیں اور پرچون مافیا ان کو دی گئی دیہاڑی شہریوں سے زیادہ قمیت میں وصول کر رہے ہیں ۔ شہر میں برائلر کی رسد میں کمی کے باعث قیمت میں ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور مرغی کا گوشت 15 روپے فی کلو مہنگا ہو گیا تاہم پولٹری فارمرز کا±کہنا ہے کہ غیر یقینی صورتحال کے باعث قیمت کم ہوئی تھی اب برائلر کی قیمت واپس اصل صورتحال پر آ رہی ہے۔گذشتہ دنوں شہر میں برائلر کی قیمت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور مرغی کا گوشت ایک ہفتے میں 55 روپے فی کلو تک سستا ہوا تھا لیکن یہ کمی برقرار نہ رہ سکی اور ہفتے کے روز شہر میں زندہ مرغی 15 روپے اضافے کے بعد 136 روپے جبکہ مرغی کا گوشت 22 روپے اضافے کے بعد 197 روپے فی کلو ہو گیا۔ علاوہ ازیں صوبائی درالحکو مت سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع میں لاک ڈاﺅ ن کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں آٹا اور دیگر اشیائے خردونوش کی مصنوعی قلت پید اکی جانے لگی ،لاہور میں شالیمار ،واہگہ زون سمیت شہر بھر میں بیشتر ہول سیلر نے آٹا موجود ہونے کے باوجود سپلائی میں خود ساختہ وقت مقر ر کر دیے عام شہر یوں کو دینے کے بجائے کھانے پینے کی اشیاءسرکاری نرخ نامے سے زائد دوکانداروں کو فروخت کرنے پر ترجیح دی جانے لگی مکینوں کی واویلا معتلقہ حکام سے بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی یقینی بنانے کی دہائی ،تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت پنجاب بھر میں پچھلے کئی روز سے جاری لاک ڈاﺅن کے باعث جہاں پر دیگر مسائل پید ا ہورہے ہیں وہی پر پیسے کے پجاریوں کی جانب سے آٹے سمیت دیگراشیاءخردونوش کی خود ساختہ قلت پید ا کرنے کی کوشیش کی جارہی ہے تاکہ کھانے پینے کی بنیادی اشیاءسرکاری نرخ نامے پر فروخت کرنے کی بجائے دوکانداروں کو مہنگے داموں فروخت کرکے زیا دہ منافع حا صل کیا جاسکے ،خبریں سر وے کے مطابق لاہور میں شالیمار اور واہگہ زون میں مین جی ٹی روڈ پر واقع تما م ہول سیلرز کی دوکانوں جلو موڑ ،باغبانپورہ ،سلامت پورہ سنگھ پور ہ باجا لائن ،دروغہ والا،نواں پل ،تاج پورہ سمیت دیگر ہول سیل دوکانوں پر آٹا ،گھی چاول ،دالیں اور مصالحہ جات تو موجود ہے مگر دوکان مالکان کی جانب سے صارفین کو فروخت کرنے کے لیے خود ساختہ وقت مقر ر کیا ہواہے۔ لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے جڑواں شہروں کے عوام حالات کے رحم و کرم پر ہیں جبکہ جڑواں شہروں کی انتظامیہ صرف فوٹو سیشن اور نوٹیفیکیشن جاری کرنے تک محدود ہے. راولپنڈی، اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں اشیائے خوردونوش کی مہنگے داموں فروخت جاری ہے. ضلعی انتظامیہ نے لاک ڈاون کے دوران 2 وقت کے کھانے کیلئے ترسنے والے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑتے ہوئے روپوشی اختیار کر لی ہے جو وفاقی، صوبائی حکومت سمیت وزارت داخلہ کیلئے بھی کسی لمحہ فکریہ سے کم نہیں.وفاقی دارالحکومت کے اکثر مقامات جن میں کھنہ پل، ضیائ مسجد، ترلائی، علی پور، کورال، پی ڈبلیو ڈی، سواں گارڈن ،گولڑہ ،سنگجانی ،شاہ اللہ دتہ، ترنول اور سہالہ سمیت دیگر نواحی علاقوں میں آٹے کا 20 کلو پیک 12 سے 1400 روپے میں فروخت ہو رہا ہے. چینی 85 سے 90 روپے میں، چائے کی پتی اور دالوں کی قیمتوں میں بھی 20 سے 40 فیصد تک مصنوعی اضافہ کر دیا گیا. سبزیوں کی قیمت میں بھی ہوش ربا اضافہ ہوا ہے. 130 روپے میں فروخت ہونے والی بھنڈی 200 روپے 50 روپے میں فروخت ہونے والے ٹینڈے 100 روپے میں،آلو 60 سے 70 روپے فی کلو، پیاز 90 سے 100 روپے فی کلوفروخت ہو رہے ہیں.دوسری طرف سینیٹائزر اور ماسکس کی قیمتوں کا تعین ہی نہیں عام دنوں میں 100 روپے میں فروخت ہونے والا 120 ملی لیٹر سینیٹائزر 350 روپے اور 12 روپے میں فروخت ہونے والا ماسک 50 سے 80 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ڈیٹول کی 180 روپے والی بوتل 250 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ ”خبریں “ رپورٹ کے مطابق کورونا جیسے موذی وہاءسے بچنے کیلئے حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئی اور اس حوالے لاک ڈاﺅن بھی جاری ہے اس کا فائدہ ذخیرہ اندوزوں اور گراں فروشوں نے اٹھانا شروع کرد یا ہے ، راولپنڈی چھاﺅنی کے علاقوں پشاور روڈ، مصریال روڈ، ٹاہلی موہری، ڈھیری حسن آباد ، لالہ زار کے علاقوں میں آٹا نہیں مل رہا اگر مل رہا ہے تو زیادہ قیمت پر مل رہا ہے، گزشتہ روز مارکیٹوں میں جانےو الے شہریوں کو آٹا نہیں ملا اگر کہیں سے ملا بھی ہے تو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مقرر کی گئی قیمت سے زیادہ پر ملا ہے ، اس وقت آٹا 60سے65روپے کلو گرام فروخت ہو رہا ہے، جس کی قیمت میں 20سے 25روپے اضافہ کیا گیا ہے، اسی طرح 25کلوگرام والا تھیلا پہلے 1120روپے میں مل جا تا تھا اب اس کی قیمت 1480روپے تک جا پہنچی ہے، 20کلوگرام والا تھیلا 808روپے میں ملتا تھا اب یہ 1100روپے اور10کلوگرما والا تھیلا مہنگا ہو چکا ہے، رپورٹ کے مطابق چاول مختلف اقسام کے ہیں جو 100روپے کلوگرام سے 250روپے کلو گرام مل رہے ہیں،دال چنا جس کی سرکاری قیمت 130اور140روپے ہے یہ مارکیٹ میں اس وقت 150اور155روپے فروخت ہو رہی ہے، دال مسور 130روپے کی بجائے 140روپے، دال ماش 220کی بجائے 230روپے ، سفید چنا 130روپے کی بجائے 140اور145روپے کلو گرام فروخت کیا جا رہا ہے، کچھ چیزیں تو دوکانداروں نے غائب ہی کر دی ہیں، اس حوالے سے دوکانداروں کا کہنا تھا آٹا ملوں سے نہیں مل رہا اور نہ ہی ہول سیل والے دے رہے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ہمیں بھی آٹا نہیں مل رہا ملے گا تو پہنچ جائے گا، شہریوں نے ارباب اختیار سے اپیل کی وہ اس طر ف توجہ دیں اور اس سارے صورت حال کا نوٹس لیں۔