لاہور (نامہ نگار) صوبہ بھر مےں گزشتہ دو ماہ کے دوران آٹے کا بحران پیدا کرنے اور قیمتوں میں اضافے کرنے مےں 204 فلور ملیں ملوث پائی گئیں، پنجاب کے نو ڈویژن میں قائم ایک ماہ25 دن کے دوران 28 ملوں کے لائسنس معطل جبکہ 176 ملوں کا وٹہ معطل کیا گیا۔محکمہ خوراک کے ترجمان کے مطابق آٹا سکینڈل میں ملوث فلور ملوں کو 5 کروڑ 62 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آٹا بحران میں ملوث فلور ملز میں سے 14 کا تعلق لاہور ڈویژن سے ہے، جبکہ دوسرے نمبر پر راولپنڈی کی 8 فلور ملز کےخلاف لائسنس معطلی کی کارروائی کی گئی۔ترجمان محکمہ خوارک نے کہا کہ پنجاب حکومت نے وزیر اعظم کا نوٹس لینے کے بعد جدید ٹیکنالوجی سے بھی فلور ملوں اور آٹے کی نگرانی کا منصوبہ بنا لیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ محکمہ خوراک پنجاب نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے اشتراک سے فلور لیجر مینجمنٹ سسٹم سافٹ تیار کرکے لاہور میں عملی طور پر شروع کر دیا،آئندہ ماہ کے اختتام تک پورے پنجاب میں یہ جدید سافٹ وئیر نافذالعمل عمل ہو جائےگا جس سے فلور ملوں کو گندم کی فراہمی، آٹے کی تیاری اور مارکیٹ میں بھیجے گئے آٹے کی مقدار کو مانیٹر کیا جا سکے گا۔