نئی دہلی، اترپردیش، ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) پاکستان زندہ آباد کا نعرے کشمیرکے پورے بھارت میں پھیل گیا ہے۔ تفصیل کے مطابق شہریوں کو پاکستان جانے کے لئے کہنے والے پولیس آفسر نے اعتراف کر لیا۔ بھارتی پولیس افسر نے اعتراف کیا ہے کہ نوجوانوں نے پولیس اور بھارتی فوج کو دیکھ کر پاکستان زندہ آباد کے نعرے لگائے۔ پولیس افسر نے یہ بھی اعتراف کیا کہ نوجوان پولیس اور بھارتی فوج کے سامنے ڈٹ گئے اور پتھراﺅ بھی کیا۔پھر سے پاکستان زندہ آباد کے نعرے لگائے۔ تاہم پولیس افسر کا کہنا ہے کہ پاکستان زندہ آباد کا نعرہ لگانے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر میروٹ کا ایس پی شہریوں کو دھمکیاں دے رہا ہے کہ تم لوگ پاکستان چلے جاﺅ ورنہ جیل میں ڈال دوں گا۔ویڈیو میں بھارتی پولیس آفیسرکو دھمکیاں دیتے دیکھا جا سکتا ہے۔یاد رہے بھارت میں متنازعہ شہریت بل پر بی جے پی کیخلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ نئی دہلی احتجاج میں مظاہرین نے وزیراعظم ہاو¿س کی جانب مارچ شروع کردیا تھا۔ بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نئی دہلی احتجاج میں مظاہرین نے وزیراعظم ہاو¿س کی جانب مارچ کیا۔ جس کے بعد دہلی بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔احتجاج میں پولیس کی فائرنگ سے 27 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ واضح رہے بھارت میں نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر اقلیتوں کو بھی دوسرے درجے کا شہری سمجھا جا تاہے اور ظلم و ستم کیا جا تاہے۔شہریت بل کیخلاف نئی دہلی احتجاج میں مظاہرین نے وزیراعظم ہاو¿س کی جانب مارچ شروع کردیا تھا۔ جس کے بعد دہلی بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔ مظاہروں کے دوران 27 سے زائد افراد کو بھارتی پولیس نے فائرنگ کر دیا ہے۔ بھارت میں مسلم مخالف متنازع قانون پر احتجاج کاسلسلہ جاری ہے اور ریلیاں جلسے جلوس ہورہے ہیں جن میں سی اے اے کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔بھارت میں مسلم مخالف متنازع قانون پر احتجاج کے دوران اب تک متعدد افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔ متنازع شہریت بل کے خلاف اپوزیشن جماعت کانگریس نے ممبئی میں بھارت بچا کے نام سے ریلی نکالی جبکہ چنئی میں بھی توحید جماعت کی طرف سے احتجاج کیا گیا۔ مظاہروں میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور متنازع قانون منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس کی جانب سے گھروں میں گھس کر خواتین اوربچوں کو ہراساں کرنے اورمردوں کو گرفتارکرنے کی دھمکیاں دینے کابھی انکشاف ہوا۔ یوپی پولیس کی جانب سے کئی املاک ،گھروں اورگاڑیوں کو نقصان پہنچایاگیا۔ پولیس نے 15دسمبرکومتنازع شہریت ایکٹ کیخلاف احتجاج کرنے پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے10ہزارطالبعلموں کیخلاف مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے مظاہرین سے بدلہ لینے کی وارننگ جاری کی جس کے بعد مسلمانوں کی درجنوں دکانیں سیل کردی گئیں اور سیکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ میرٹھ میں مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔بھارتی پولیس نے مسلمان صحافیوں کے خلاف بھی کارروائی کی اور ہزارت گنج پولیس نے دی ہندواخبار کے صحافی عمر راشداوران کے دوست کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ بھارتی شہر لکھنو میں مظاہروں کے دوران ایک ہزار سے زائد افراد کوگھروں کے اندر نظربند کیاگیا۔ متنازع شہریت بل کے خلاف اپوزیشن جماعت کانگریس نے ممبئی میں بھارت بچا کے نام سے ریلی نکالی جبکہ چنئی میں بھی توحید جماعت کی طرف سے احتجاج کیا گیا۔ مظاہروں میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور متنازع قانون منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس کی جانب سے گھروں میں گھس کر خواتین اوربچوں کو ہراساں کرنے اورمردوں کو گرفتارکرنے کی دھمکیاں دینے کابھی انکشاف ہوا۔یوپی پولیس کی جانب سے کئی املاک ،گھروں اورگاڑیوں کو نقصان پہنچایاگیا۔ بھارتی پولیس نے مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کرتے ہوئے انہیں پاکستان جانے کی دھمکیاںد ینا شروع کردیں۔ بھارتی شہریت کے متنازع قانون کے خلاف بالی وڈ اداکارہ سوارا بھاسکر نے بھی خاموشی توڑتے ہوئے مودی حکومت کو آئینہ دکھا دیا۔اداکارہ سوارا بھاسکر کا شمار ان بالی وڈ ستاروں میں ہوتا ہے جو معاشرتی مسائل کے حل کے لیے اپنی آواز بلند کرتے رہتے ہیں، ایسے میں اداکارہ نے بھارتی ریاست اتر پردیش میں بھارتی شہریت کے متنازع قانون کے خلاف پریس کلب میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کی اور ہلہ بول کے نعرے لگائے۔اس موقع پر ایک بھارتی صحافی نے اداکارہ سے بھارتی شہریت کے متنازع قانون اور مظاہرین پر پولیس تشدد سے متعلق سوالات کیے جس پر انہوں نے کرارے جواب دے کر صحافی کی بولتی بند کر دی۔اداکارہ نے جواب دیتے ہوئے کہ جس طریقے سے حالات بنے ہیں اس پر اترپردیش کی پولیس کا مسلمانوں کے ساتھ جو رویہ رہا ہے (چاہے وہ مظاہرین ہوں یا نہ ہوں) وہ ایک بھیانک عمل ہے۔سوارا نے کہا کہ جس طرح اترپردیش کی پولیس مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر لوگوں کو مار رہی ہے، سڑکوں پر نہتے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے یا پھر وہ جس طریقے سے یکطرفہ فائر کر رہی ہے اس طرح وہ اپنا کام نہیں غنڈہ گردی کر رہی ہے کیونکہ پولیس کا کام ہوتا ہے قانون کے دائرے کار میں رہتے ہوئے کارروائی کرنا۔اس پر صحافی نے اداکارہ کی بات پر دخل دیتے ہوئے زور دیا کہ آپ پولیس کو غنڈوں سے تشبیہ دے رہی ہیں۔ اس پر سوارا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فورا جواب دیا کہ میں نہیں وہ خود ایسے کام کر رہے ہیں جو غنڈہ گردی میں شمار ہوتے ہیں۔ بالی وڈ کی معروف شخصیات اداکارہ روینہ ٹنڈن، ہدایت کار فرح خان اور کامیڈین بھارتی سنگھ کے خلاف ایف آئی آر ز درج کر لی گئیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق روینہ ٹنڈن، فرح خان اور بھارتی سنگھ کے خلاف کامیڈی ٹی وی شو میں اقلیتی برادری کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق بالی وڈ کی معروف شخصیات کے خلاف کرسچن فرنٹ آف اجنالا بلاک کے صدر کی طرف سے کرسمس تہوار کے موقع پر نشر ہونے والے کامیڈی ٹی وی شو میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔