اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیراعظم کے زیرصدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی نے سا بق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے کیس سے متعلق عدالتی فیصلے کا جائزہ لیتے اور آرمی چیف کی مدت ملازمت کے معاملے پر مشاورت کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ کور کمیٹی ملک ے اداروں میں ہم آہنگی بڑھانے کےلئے کردارادا کرے گی جبکہ وزیراعظم نے کہا کہ اداروں کے درمیان کسی قسم کا تصادم ملکی مفاد میں نہیں ،حکومت قانون اور آئین کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے ،تمام ادارے آئینی وقانونی دائرہ اختیار میں رہ کر فرائض سرانجام دیں ، ہم اداروں کی آئینی وقانونی ذمہ داریوں میں معاونت یقینی بنائیں گے ، بیرونی قوتوں کی سازش ناکام ہوگی ، ہمیں اتحاد ویکجہتی سے قومی مسائل کو حل کرنا ہوگا ۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو وزیراعظم کی زیرصدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سا بق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے کیس سے متعلق عدالتی فیصلے کا جائزہ لیا گیا اور آرمی چیف کی مدت ملازمت کے معاملے پر مشاورت کی گئی ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کور کمیٹی اداروں میں ہم آہنگی بڑھانے کےلئے کردارادا کرے گی ۔ذرائع کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ اداروں کے درمیان کسی قسم کا تصادم ملکی مفاد میں نہیں ،حکومت قانون اور آئین کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے ،ادارے آئینی وقانونی دائرہ اختیار میں رہ کر فرائض سرانجام دیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم اداروں کی آئینی وقانونی ذمہ داریوں میں معاونت یقینی بنائیں گے ، بیرونی قوتوں کی سازش ناکام ہوگی ، ہمیں اتحاد ویکجہتی سے قومی مسائل کو حل کرنا ہوگا ، تحریک انصاف کے تمام ترجمان ،خصوصی عدالت اور سپریم کورٹ کے فیصلوں پر بیانات نہ دیں ، ہمیں افواج پاکستان کی قربانیوں کو کسی صورت فراموش نہیں کرنا چاہیے ۔اجلاس میں ملکی سیاسی ومعاشی صورتحال پر غور کیا گیا ،قانونی ٹیم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور سابق آرمی چیف سے متعلق خصوصی عدالت کے فیصلے پر تفصیلی بریفنگ دی ۔چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری سے متعلق بھی مشاورت کی گئی ۔وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب کا دورہ کرنے اور ملائیشیا نہ جانے پر کور کمیٹی کو اعتماد میں لیا ۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افواج پاکستان نے ملک میں امن قائم کرنے میں بھرپور کردارادا کیا ہے ، افواج کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔