کراچی: (ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان 45 منٹ کے خطاب میں کشمیر پر کھل کر بولے اور کشمیر کا مقدمہ پیش کیا۔انہوں نے خطاب میں پہلے پانچ منٹ گلوبل وارمنگ، اگلے پانچ منٹ منی لانڈرنگ، اس کے بعد تیرہ منٹ اسلامو فوبیا پر اور 23منٹ کشمیر کے حوالے سے تفصیل سے بات کی۔سینئر تجزیہ کار مشرف زیدی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنر ل اسمبلی سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے بھرپور چھکا مارا ، کوئی کسر نہیں چھوڑی،عمران خان کی کوششوں کا اثر ہے کہ کشمیر پر ہر جگہ بات ہورہی ہے، ایلس ویلز نے کل کشمیرپر آدھ گھنٹہ گفتگو کی، امریکن پریس نے ان سے تمام سوالات کشمیر پر کیے، ہندوستان کولینے کے دینے پڑگئے ہیں، مودی سرکار بہت زیادہ گھبرائی ہوئی ہے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میرنے کہا کہ پاکستان ہیومن رائٹس کونسل میں قرارداد پیش نہیں کرسکا تھا جس کی وجہ سے کشمیری رہنماؤں میں مایوسی پائی جاتی ہے، وزیراعظم عمران خان نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں کشمیریوں کے جذبات کی بھرپور ترجمانی کی ہے، وزیراعظم عمران خان نے کشمیر ،اسلامو فوبیا اور ناموس رسالت کے معاملات پر بہت تفصیل سے بات کی ہے، عمران خان نے اسلامو فوبیا پر بات کر کے دنیا بھر کے مسلمانوں کی ترجمانی کی ہے۔سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری نے کہا کہ عمران خان نے یواین کے فورم پر لکھی ہوئی تقریر نہ کرکے رسک لیا لیکن ان کی تقریر بہت غیرمعمولی تھی، عمران خان نے جس منطق کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو سامنے رکھا اس میں انڈیا کے تمام اعتراضات کا جواب تھا، وزیراعظم نے کشمیر میں آئندہ حالات کے حوالے سے منطقی منظرنامہ پیش کیا جس میں کوئی نکتہ غائب نہیں تھا۔سابق وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے جنرل اسمبلی میں کشمیر کا مقدمہ بہت اچھی طرح سے پیش کیا،موسمیاتی تبدیلی کے فوراً بعد کشمیر کے معاملہ پر بات کرتے تو اچھا ہوتا، عمران خان کا ہر عالمی فورم پر جاکر پاکستانی معیشت کا برا حال اور آف شور کمپنیوں کی بات کرنا درست نہیں ہے۔لیگی رہنما سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو اقوام متحدہ کو یاد دلانا چاہئے تھا کہ ایسٹ تیمور اور ساؤتھ سوڈان کا مسئلہ تو حل ہوگیا لیکن 72سال ہوگئے نہ فلسطینیوں کو نہ کشمیریوں کوا نصاف ملا ہے، حکومت کو خارجہ پالیسی کا قبلہ درست کرنا چاہئے۔حامد میر نے کہا کہ مغرب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین پر بھی عمران خان نے کھل کر بات کی ہے، وزیراعظم کشمیر کے معاملہ پر جو کچھ کہہ سکتے تھے انہوں نے کہا ہے، ذوالفقار علی بھٹو کے بعد عمران خان دوسرے لیڈر ہیں جس نے اقوام متحدہ میں انڈین قیادت کو براہ راست اٹیک کیا ہے، وزیراعظم نے نہ صرف مودی کو اٹیک کیا بلکہ آر ایس ایس کا اصل چہرہ بھی بے نقاب کیا۔حامد میر کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی سے خطاب میں مودی کا لہجہ معذرت خواہانہ تھا، مودی نے تقریر میں دہشتگردی کا سرسری ذکر کیا جس پر انڈین میڈیامیں بھی تبصرے ہوئے۔نریندرمودی نے جان بوجھ کر زمینی حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے کشمیر کا ذکر نہیں کیا جس کا انہیں نقصان ہوا، عمران خان نے کھل کر جارحانہ اور براہ راست انداز میں تقریر کی، مقبوضہ کشمیر کے سیاسی رہنما پچھلے کچھ دنوں کی پیشرفت سے کافی مایوس تھے لیکن عمران خان کی تقریر کے بعد ان میں حوصلہ پیدا ہوا ہے ۔