مقبوضہ کشمیر (ویب ڈیسک)بھارت کے 780 سے زائد ممتاز سائنس دانوں، محققین اور ماہرین تعلیم نے مودی حکومت سے مقبوضہ کشمیر میں جاری لاک ڈاﺅن اور مواصلاتی بندشیں فوری ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔بھارتی سائنسدانوں، محققین اور ماہرین تعلیم کی جانب سے جاری بیان میں مقبوضہ کشمیر کے تعلیمی اداروں پر پابندیوں کے منفی اثرات کی طرف بھارتی حکومت کی توجہ دلائی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مواصلاتی لاک ڈاﺅن سے کشمیری تعلیمی اداروں کا دنیا سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور جموں و کشمیر سے باہر تعلیم حاصل کرنے والے کشمیری طالبعلم اپنے پیاروں کی خیریت جاننے سے محروم ہیں۔بیان کے مطابق کشمیر میں جاری پابندیوں سے لوگوں کو بنیادی ضروریات اور ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے، بھارتی حکومت کشمیر میں جاری مواصلاتی پابندیاں اور لاک ڈاﺅن فوری ختم کرے۔خیال رہے کہ اس سے قبل کئی بھارتی اداکار بھی مودی سرکار پر مقبوضہ کشمیر میں جاری پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج نے 5 اگست سے مکمل لاک ڈاﺅن کررکھا ہے جس کے باعث وادی میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔ مقبوضہ وادی میں بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے جبکہ موبائل فون، ٹیلیفون اور انٹرنیٹ کی سروس بھی بند ہے۔ بھارتی فوج کے تشدد اور فائرنگ سے اب تک 15 سے زائد کشمیری شہید ہوچکے ہیں جبکہ اب تک 40 ہزار سے زائد کشمیریوں کو حراست میں لیا ہے۔