لاہور(ویب ڈیسک)وفاقی حکومت نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگر) کی سفارش پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے 67 پیسے تک کی کمی کردی، جس کا اطلاق یکم ستمبر 2019 سے ہوگا۔اس سلسلے میں نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 59 پیسے کی کمی کی گئی جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 117 روپے 83 پیسے سے کم ہوکر 113 روپے 24 پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی۔ساتھ ہی ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 7 روپے 67 پیسے کی کمی کی گئی، جس کے بعد نئی قیمت 132 روپے 47 پیسے سے کم ہوکر 124 روپے 80 پیسے ہوگئی۔نوٹیفکیشن کے مطابق مٹی کی تیل اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں بھی کمی کی گئی اور 4 روپے 27 پیسے کی کمی سے مٹی کا تیل اب فی لیٹر 103 روپے 84 پیسے کے بجائے 99 روپے 57 پیسے کا ہوگیا۔لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 5 روپے 63 پیسے کی کمی کی گئی، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 97 روپے 52 پیسے سے کم ہوکر 91 روپے 89 پیسے ہوگئی۔علاوہ ازیں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے ایک ٹوئٹ کیا۔انہوں نے لکھا کہ عوام دوست حکومت کا عوام کو ریلیف دینے کے لیے عملی اقدام، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ حکومت خود لینے کے بجائے براہ راست عوام کو منتقل کرے گی۔
معاون خصوصی نے ٹوئٹ میں لکھا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں نئے پاکستان کا دوسرا سال قومی ترقی، عوامی فلاح و بہبود اور ملک کے لیے نئی خوشخبریاں لے کر آئے گا۔واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا اور پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 15 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 65 پیسے اضافہ کردیا تھا۔ساتھ ہی حکومت نے ماہ اگست کے لیے لائٹ ڈیزل 8روپے 90پیسے مہنگا کردیا تھا جبکہ مٹی کا تیل بھی 5روپے 38پیسے مہنگا کیا گیا تھا۔اس سے قبل جولائی کے لیے حکومت نے ٹیکس ریٹ میں ایڈجسٹمنٹ کیے جانے کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تبدیلی نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔تاہم جون میں عیدالفطر سے قبل وفاقی حکومت نے اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز کو منظور کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 26 پیسے کا اضافہ کیا تھا۔قبل ازیں مئی میں پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 42 پیسے اضافہ کرتے ہوئے نئی قیمت 108 روپے 31 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی۔