لاہور (وئب ڈیسک) : مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز آج چودھری شوگر ملز کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوئیں جہاں نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے ان سے سوالات کیے۔ تاہم ذرائع کے مطابق نیب کے سامنے مریم نواز تسلی بخش جواب نہ دے سکیں۔ مریم نواز نیب آفس میں 40 منٹ تک رہیں۔ نیب نے ان سے سوال کیا کہ آپ کے اکاو¿نٹ میں 480 لاکھ ڈالر دبئی سے کیسے آئے؟ جس پر مریم نواز نے جواب دیا کہ مجھے نہیں پتہ۔آپ عباس شریف اور میاں شریف سے پوچھیں۔ جس پر نیب نے کہا کہ میان شریف اور عباس شریف تو فوت ہو چکے ہیں ، ان سے کیسے پوچھیں؟ نیب نے کہا کہ ہم نے آپ کو سمن بھیجا تھا آپ نے اس کا بھی کوئی جواب نہیں دیا جس پر مریم نواز نے کہا کہ مجھے زیادہ وقت چاہئیے۔نیب نے کہا کہ آپ کے ایک کروڑ کے شئیرز ہیں اور آپ کہہ رہی ہیں کہ آپ کو پتہ ہی نہیں ہے۔ مریم نواز نے نیب آفس میں فرمائش کی کہ میں کافی پینا چاہتی ہوں۔جس پر مریم نواز کو کافی پیش کی گئی۔ نیب کی جانب سے پو چھا گیا کہ چودھری شوگر ملز میں شیئر کی خریداری کیسے ہوئی ؟ مریم نواز نیب ٹیم کو دئیے گئے جوابات سے مطمئن نہ کر سکیں۔ نیب نے مریم نواز کو سوالنامہ دیتے ہوئے انہیں 8 اگست کو دوبارہ طلب کر لیا اور ریکارڈ بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی۔ واضح رہے کہ نیب لاہور کی جانب سے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور ان کے بھائیوں حسن اور حسین نواز کو انکوائری کے لئے پہلی مرتبہ طلب کیا گیا ، شریف فیملی پر چودھری شوگر ملز کے ذریعے بذریعہ ٹی ٹی بیرون ملک رقم ٹرانسفر کرنے کا الزام ہے۔یوسف عباس اسی کیس میں نیب میں اپنا بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں۔ نیب نے چودھری شوگر ملز کیس میں نواز شریف سے بھی جیل میں تحقیقات کا فیصلہ کر لیا اور اسی کیس میں شہباز شریف کو بھی جلد طلب کیے جانے کا امکان ہے۔