لاہور(خبر نگار)مسلم لیگ ن ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی اپنے ایم پی ایز بھی ساتھ چھوڑ گئے 15ایم پی ایز نے گزشتہ روز بنی گالاوزیراعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات کی ملاقات میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزادر بھی شریک تھے مزید ایم پی ایز اور ایم این اے بھی اگلے ہفتے اعلان کر نے والے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے ناراض اراکین پنجاب اسمبلی نے حکومت سے رابطہ کیا جس کے بعد ان کی وزیر اعظم سے ملاقات طے پائی اورگزشتہ روزانہوں نے بنی گالہ میں وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار بھی موجود تھے۔ذرائع کے مطابق ن لیگی اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اپنی قیادت کے رویے سے نالاں ہیںان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ن لیگ کی قیادت جیلوں میں ہے اور قیادت آپس میں اتفاق نہیں کر رہی مریم نواز شریف اپنا گروپ بنا رہی ہے جبکہ شہباز شریف اپنا گروپ بنا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم مجبوری سے ن لیگ کا ساتھ دیتے تھے کیونکہ ہردفعہ ان کی حکومت آجاتی تھی انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کو ن لیگ نے ہمیشہ ترقیاتی کاموں سے محروم رکھا ملاقات کر نے والے ایم پی ایز ملک قاسم ہنجرا ،اظہر چانڈیہ ،غیاث الدین شکر گڑھ ،فیصل نیازی ،رانا محمود الحق ،نشاط ڈاھا،اشرف انصاری ،چوہدری ارشد،اور پیپلز پارٹی کے غضنفر علی لنگاہ سمیت 15ارکان اسمبلی نے ملاقات کی اور اپنی وفاداری کا یقین دلایا۔ذرائع کے مطابق اگلی کھیپ زیادہ ہے ان میں ایم این اے اور ایم پی ایز کی کافی تعدا د شامل ہونے جارہی ہے جو جولائی کے پہلے دوسرے ہفتے میں اعلان کرے گی۔واضع رہے اس فارورڈ بلاک بارے روزنامہ خبریں ایک دن پہلے یہ خبر شائع کر چکا ہے۔اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک سے باہر پیسہ اس لیے گیا کیوں کہ حکمراں طبقہ منی لانڈرنگ میں ملوث تھا،جس پر بد عنوانی کا الزام ہو وہ پبلک اکاونٹ کمیٹی کا سربراہ کیسے بن سکتا ہے؟، لانڈرنگ ایک لعنت ہے اور اب اس کیخلاف پورای طرح کریک ڈاون کریں گے، اپوزیشن کا 12واں کھلاڑی ہر روز حکومت گرانے کے لیے حزب اختلاف کو اکٹھا کر لیتا ہے، شہباز شریف کی تقریر کے دوران بجٹ کی وجہ سے جھوٹ نہیں بولنا چاہتا، اپوزیشن کس منہ سے حکومت پر تنقید کر رہی ہے۔ حکومت کومالی خسارہ ورثہ میں ملا، منی لانڈرنگ کے تمام راستے بند کردینگے،غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کہنا ہے کہ آج اپوزیشن کے تمام بینچز خالی ہیں۔ ایلیٹ کلاس لوگوں نے پیسہ ملک سے باہر بھجوایا، شہبازشریف کی تقریر کے دوران بجٹ کی وجہ سےبولنا نہیں چاہتا تھا۔ شہباز شریف نے دکھ بھری تقریر کی تھی، شہباز شریف کو یہ بھی بتانا چاہیے تھا کہ روپے کی قدر کم کیوں ہوئی، سابق حکمرانوں نے ملک سے پیسہ باہر بھجوایا۔ان کا کہنا تھا کہ زرداری خاندان اور اومنی گروپ نے یہاں سے پیسہ چوری کر کے باہر بھجوایا گیا ، جس کی مثال جعلی اکاونٹس کا کیس ہے، حدیبیہ پیپلز ملز اور ہل میٹل کے ذریعے سارا پیسہ ملک سے باہر جا رہا تھا۔ عوام کا پیسہ چوری کرنے والے اسمبلی میں آکر کیسے تقریریں کر سکتے ہیں۔بجٹ کے حوالے سے کہنا وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بجٹ پاس ہونے پر پارٹی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔، جس طرح کی تقاریر کی گئی اس کے جواب میں مراد سعید، حماد اظہر سمیت پارٹی کو مبارکباد دیتا ہوں، مراد سعید کو خصوصی مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے بہت شاندار جوابات دیئے۔ وفاقی وزیر مراد سعید کی تقریر کے دوران کونڈولیزا رائس کی کتاب کے حوالے حقیقت ہیں جو انہوں نے پارلیمنٹ میں پیش کیے۔ مراد سعید مبارکباد کے مستحق ہیں۔عمران خان نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ حماد اظہر نے بہت شاندار کام کیا، ان کو پہلے ہی وفاقی وزیر بننے کی خوشخبری دیتا ہوں۔ میں ان کی کارکردگی سے بہت خوش ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی کی بڑی وجہ منی لانڈرنگ ہے، این آر او لینے والے کس منہ سے سلیکٹڈ کی بات کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جسے عدالت نے مجرم ڈکلیئر کیا اسے پارٹی کا سربراہ بنا دیا گیا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاست کا بارہواں کھلاڑی ہر دوسرے دن سب کو اکٹھا کر لیتا ہے، نیلسن منڈیلا کی جعلی آواز میں ہم پر الزام لگاتے ہیں۔ کبھی سنا ہے جو ملک کو مقروض کر کے جائے وہی سوال پوچھ رہے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ غربت کے خاتمے کے لیے احساس پروگرام شروع کیا، نوجوانوں کو مسائل سے نکالنے کے لیے قرض دینگے۔ تجارتی خسارہ بھی کم کر رہے ہیں، لائیو سٹاک پر بھی زور لگا رہے ہیں، کسانوں کے مسائل حل کریںگے۔ آئندہ ہفتے کسانوں کے لیے مکمل تفصیلی پیکیج لا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور فاٹا کا احساس محرومی دور کرینگے۔ اختر مینگل کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاک فوج کی جانب سے بجٹ فریز کیے جانے کے دوران جو پیسے بچیں گے وہ بلوچستان اور فاٹا پر لگائیں گے۔ دہشتگردی، بھارت کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں، پاک فوج کے جوان شہید ہو رہے ہیں، اس کے باوجود پاک آرمی نے اپنا بجٹ فریز کیا جس پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔کراچی کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں تحریک انصاف نے زیادہ سیٹیں جیتیں تاہم اس کے باوجود ایم کیو ایم کا شکریہ ادا کرتے ہیں ان کو یقین دلانا چاہتے ہیں شہر قائد پر پیسہ خرچ کریں گے، بد قسمتی سے کراچی پر جو پیسے خرچ ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا، پچھلے دس سال سے احساس محرومی بڑھا ہے، صوبے کی ذمہ داری کے باوجود 45 ارب روپے کا وفاقی پیکیج دیا اور بھی بڑا پیکیج دینے کی کوشش کریں گے۔تقریر کے دوران ان کا کہنا تھا کہ کراچی مشکل صرف 21 ملین ڈالراکٹھا کرتا ہے، لاہور 33 ملین ڈالر اکٹھا کرتا ہے، تہران شہر 70 روپے اکٹھا کرتا ہے، ممبئی ایک ارب ڈالر ٹیکس اکٹھا کرتا ہے، بنگلور 500 ملین ڈالر اپنا ٹیکس کرتا ہے۔ منی لانڈرنگ پاکستان کی سب سے بڑی لعنت ہے ،منی لانڈرنگ دگنا ملک کا نقصان کرتے ہیں، ملک جدھر کھڑا ہے ہم نے کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ مساوی کرنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اب بھی خسارہ ہم نے 30 فیصد کم کیا ہے، منی لانڈرنگ کے تمام لوپ ہولز ختم کرینگے۔ انہوںنے کہاکہ بیرونی سرمایہ کاری یہان کرائینگے، ہاو¿سنگ سکیم کے حوالے سے آئندہ ہفتے سے افتتاح کررہے ہیں انہوںنے کہاکہ لگڑری امپورٹس کم کررہے ہیں، مشکل وقت کا بوجھ پیسے والے افراد پر ڈال رہے ہیں جو اٹھاسکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم پوری کوشش کررہے ہیں کہ نچلے طبقے پر کم سے کم دباو¿ بڑھے۔ انہوںنے کہاکہ احساس پروگرام بھی اسی وجہ سے شروع کررہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ بجلی کی سبسڈی 75 فیصد ایسے افراد کو دی ہے جو غریب ترین ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ نچلے طبقے کے لیے ہاو¿سنگ سکیم رکھی ہے، نوجوانون کے لیے 100 ارب رکھا ہے۔ انہوںنے کہاکہ زرعی شعبہ کے لیے کوشش کرینگے انہیں سہولیات دیں، اگلے ہفتے بڑا پیکج لارہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ چین کے ساتھ ہی اس سلسلے میں میٹنگ ہوچکی ہے وہ شعبہ زراعت میں ہماری معاونت کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ دودھ کی پروڈکشن میں بھی بہتری لارہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم ملک میں صعنت کاری کو فروغ دینگے اور اسی کے ذریعے برآمدات بڑھائینگے۔ انہوںنے کہاکہ ہم مشکل حالات میں صنعت کاری کے لیے اقدام اٹھائے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سپیکر قومی اسمبلی، اپنی جماعت اور اتحادیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوںنے کہاکہ ہماری جو ترقی ہوئی ہے اس میں امیر امیر اور غریب غربت میں جبکہ کچھ ایریاز ترقی یافتہ اور کچھ پیچھے رہ گئے۔ انہوکںنے کہاکہ بلوچستان اور فاٹا ترقی کی رفتار میں پیچھے رہ گئے، اس حوالے سے پاک فوج کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ پہلی بار پاکستانی تاریخ میں دہشت گردی، مشرقی بارڈر پر کشیدگی کے باوجود اور ہندوستان کے ساتھ تعلقات بھارت کی وجہ سے خراب ہیں۔ انہوںنے کہاکہان تمام صورتحال کے باوجود پاک آرمی نے اپنا بجٹ کم کیا ہے کیونکہ ہم سب کوشش کررہے ہیں کہ اخراجات کم کرکے مشکلات کا مقابلہ کریں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ وزیراعظم سیکرٹریٹ میں 30 کروڑ بچایا مزید بچائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ جنرل باجوہ نے مجھے کہا ہے کہ جو پیسہ ہم بچاسکے وہ بلوچستان اور فاٹا پر خرچ ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ وفاق کو قرض لے کر اپنے معاملات چلانا پڑ رہے ہیں، شہروں کو بہتر بنانا صوبوں کی ذمہ داری ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم کراچی کو 45 ارب کا خصوصی پیکج دے رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے شہر اس وقت تک ٹھیک نہیں ہونگے جب تک لوکل گورنمنٹ درست کام نہیں کرینگے۔ انہوںنے کہاکہ شہر دنیا بھر میں اپنا پیسہ اکٹھا کرتے ہیں، تہران 70 کروڑ اپنا اکٹھا کرتا ہے اسے کوئی بجٹ نہیں ملتا ،ممبئی 1 ارب ڈالر اور بنگلور 500 ملین ڈالر اکٹھا کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہمارا کراچی 21 ملین اور لاہور 30 ملین ڈالر اکٹھا کرتا ہے جس کو ہمیں بڑھانا ہے۔ اس موقع پر اسپیکر نے کہاکہ زراعت کے حوالے سے ہمیں کچھ مشکلات درپیش ہیں ،آپ کے پاس جب بھی وقت ہو ہم اس پر آپ سے بات کرنا چاہیں گے۔ بعد ازاں سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا۔