راولپنڈی (بیورورپورٹ) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ حکومتی اقدامات کی کامیابی کیلئے سب کو ملکر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا بحیثیت ایک قوم اب ہمیںاپنی ذمہ داریاںسنبھالنا ہوں گی ماضی میں سخت معاشی فیصلے نہ کرنے سے مشکلات بڑھی ہیں معیشت کی بہتری کیلئے سٹیک ہولڈرزبھی اپنا حصہ ڈالیں اہم معاملات پر بات چیت کرکے درمیانی راستہ اختیار کیا جائے کیونکہ معاشی خود مختاری کے بغیر آزادی کا کوئی تصورنہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جمعہ کے روز نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں قومی معیشت کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے سیمینار منعقد کیا گیا جسمیں چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔سیمینار میں ڈاکٹرسلمان شاہ، ڈاکٹرفرخ اقبال، عابد قیوم سلہری، الماس حیدر، سید شبرزیدی اورڈاکٹراشفاق حسن نے شرکت کی۔ترجمان کے مطابق سیمینارمیں آرمی چیف مشکل ملکی معاشی حالات سے کامیاب نکلنے کے لیے پ±ریقین تھے جبکہ انہوں نے بہترعلاقائی تجارتی روابط کیلئے پاکستان کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ ہم مشکل معاشی صورتحال سے گزررہے ہیںجس کیلئے ہم سب کومشکل حکومتی اقدامات کی کامیابی کیلئے اپنی ذمہ داریاں نبھانا ہوں گی تاکہ حکومت مشکل اقدامات میں کامیابیاں حاصل کرسکے ،اس وقت قومی اہمیت کے امور پر کھل کر بات کرنے کی ضرورت ہے اور فریقین کے درمیان رابطے کی بھی اشد ضرورت ہے، آرمی چیف نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ بحیثیت ایک قوم بن کر معیشت کی بہتری کیلئے مل کر آگے بڑھیں کیونکہ معاشی خود مختاری کے بغیرآزادی کا کوئی تصورنہیں کوئی بھی ملک انفرادی طور پر ترقی نہیں کرسکتا ہے ملک نہیں خطے ترقی کرتے ہیں،جنرل قمر جاوید باجوہ نے برطانوی تاریخ دان پاو¿ل کنیڈی اورورلڈ بینک کے سابق صدررابرٹ میک نارا کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاو¿ل کنیڈی نے کہا تھا کسی قوم کی دفاعی مضبوطی کا انحصارمعاشی مضبوطی پر ہے جبکہ رابرٹ میک نارا کے مطابق ترقی کے بغیرکوئی سکیورٹی نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگرمعیشت کمزورہوگی توملکی سلامتی کی صورتحال کمزورہوگی اورمعاشی خود مختاری کے بغیرکوئی دوسری خودمختاری ممکن نہیں ،معاشی کاوشوں کو کامیاب بنانے کے لئے ہم سب کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی ماضی میں بھی مشکل معاشی فیصلے نہ کرنے سے مشکلات بڑھیں ،آرمی چیف نے امید ظاہر کی کہ اب ہمانشائ اللہ جلد مشکلات حالات سے سرخرو ہوکرنکلیں گے مسلح افواج نے بھی معیشت کو سنبھالا دینے کیلئے سالانہ دفاعی بجٹ میں اضافہ نہ لیکر عندیہ دیا ہے کہ ہم ملکی معیشت کی بہتری کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ، دیگر سٹیک ہولڈرز بھی اپنا کردار ادا کریں اور اہم معاملات پر بات چیت کرکے درمیانی راستہ اختیار کریں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ اگرمعیشت کمزورہوگی توملکی سلامتی کی صورتحال کمزورہوگی،معاشی خود مختاری کے بغیر آزادی کا کوئی تصورنہیں،پاکستان کو اس وقت مشکل معاشی حالات کا سامنا ہے، حکومتی اقدامات کی کامیابی کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہو گا، وقت آ گیا ہے سب ایک قوم بن کر سوچیں، قومی اہمیت کے امور پر کھل کر بات کرنے کی ضرورت ہے،تمام تر مشکلات کے باوجود موجودہ معاشی حالات سے نکلنے کیلئے پر امید ہیں،حکومت کے مشکل فیصلوں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے سب کو مل کر ذمہ داری ادا کرنی چاہیے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آآئی ایس پی آر )کے مطابق نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں قومی معیشت پر سیمینار منعقد ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ مشکل ملکی معاشی حالات سے کامیاب نکلنے کے لیے پریقین تھے جب کہ انہوں نے بہترعلاقائی تجارتی روابط کیلئے پاکستان کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے خطاب میں کہا کہ ہم مشکل معاشی صورتحال سے گذررہے ہیں، ہم سب کومشکل حکومتی اقدامات کی کامیابی کیلئے اپنی ذمہ داریاں نبھانا ہوں گی تاکہ حکومت کے مشکل اقدامات کامیاب ہوسکیں۔ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ یہ ایک قوم بن کرکام کرنے کا وقت ہے کیونکہ معاشی خود مختاری کے بغیرآزادی کا کوئی تصورنہیں۔