واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکا نے ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای سمیت اعلی فوجی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کردیں۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر پابندیوں کے سلسلے کی سب سے سخت اور کڑی پابندی کے دستاویز پر اوول دفتر میں دستخط کردیئے، اس موقع پر صدر نے کہا کہ تازہ پابندیاں ایران کی جارحیت کا منہ توڑ جواب ہیں۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ تازہ سفری و اقتصادی پابندیاں ایران کے روحانی پیشوا خامنہ ای سمیت چند سیاست دانوں اور پاسداران انقلاب کے کمانڈرز پرعائد کی گئی ہیں کیوں کہ یہ سب امریکی ڈرون گرائے جانے کے ذمہ داروں میں شامل ہیں۔امریکا کی تازہ پابندیوں کی زد میں معتدل مزاج وزیر خارجہ جواد ظریف بھی آگئے ہیں جس کی بنیادی وجہ جواد ظریف کا 2015 میں طے پانے والے عالمی جوہری معاہدے کے ڈرافٹ کی تیاری میں بنیادی کردار ادا کرنا بنی۔دوسری جانب ایران نے امریکی پابندیوں پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ روحانی پیشوا پر عائد کی گئی لاحاصل پابندیوں سے واشنگٹن اور تہران کے درمیان ڈپلومیسی کے تمام دروازے مستقل بنیادوں پر بند ہوجائیں گے۔ایران کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ اس فیصلے سے امریکا نے دنیا میں قائم امن اور استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔