تازہ تر ین

شعیب سڈل کمیشن سربراہ کے لیے موزوں ترین ،کیریئربے داغ ،مخالف بھی معترف

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ کافی دنوںے یہ افواہ گرم ہے بلکہ ایک ایوننگر اخبار نے جو ہم دوپہر کے وقت شائع کرتے ہیں اس میں یہ بھی لکھا ہوا ہے کہ اگلی باری شاہد خاقان عباسی یا اگلی گرفتاری شاہد خاقان عباسی، یہ گرفتاری ہوتی ہے یا نہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے ایل این جی سکینڈل میں ان کی سماعت ابھی باقاعدہ شروع نہیں ہوئی لیکن یہ کیس نیب میں آ چکا ہے اس لئے ہو سکتا ہے کہ کسی وقت گرفتاری بھی عمل میں آ جائے۔ گرفتاری ہوتی ہے یا نہیں یہ عجیب بات ہے کہ وہ خود کہہ رہے ہیں کہ یہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے میرا خیال ہے کہ یہ توپہلی دفعہ کسی سیاستدان کے منہ سے سنا ہے کہ یہ گرفتاری میرے لئے اعزاز ہو گی۔ اس کا مطلب ہے کہ آج کل گرفتاریاں کوئی بڑا اعزاز کا معاملہ ہے تو سب سے بڑا اعزاز تو نوازشریف صاحب کو مل ہی چکا ہے کہ وہ جیل میں ہیں اور شہباز شریف صاحب نے اپنے وضاحتی بیان میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ میرے ذمہ اب تک کرپشن کا داغ نہیں ملا۔ ان کے بارے میں بھی اتنا کچھ جے آئی ٹی کہہ چکی ہے کہ ان کے مختلف کیسز شروع ہوئے تو ان کے بارے میں بہت کچھ نکل آئے گا۔ باقاعدہ کیس کی سماعت ہوتی ہے تو پھر بہت ساری باتیں نکل آتی ہیں۔ بہر حال ایک بات جو شاہد خاقان صاحب نے بھی کہا اور آج شاید شہباز شریف نے بھی کہا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں کبھی کوئی کام نہیں کیا جو غیر قانونی ہو۔ ابھی تو لوگوں میں یہ بات بھولی نہیں ہو گی اور میں اپنے دوست کامل علی آغا سے بھی کہوں گا ان کو بہت اچھی طرح یاد ہو گا کہ یہ جو جاتی امراءکو جانے والی سڑک کس طرح سے بنی تھی اور اس سڑک کے آخر تک سوئی گیس کیسے گئی تھی۔ سوئی گیس تو لاہور کے بہت سے علاقوں میں ابھی تک نہیں ہے لیکن اتنی دور تک جا کر نہر کے ساتھ اور اس وقت انہوں نے وہاں انہوں نے میڈیکل سٹی بنایا اور ظاہر یہ کیا کہ ہسپتال وہاں بن رہا ہے اس لئے گیس لے جانی ضروری ہے حالانکہ وہ ہسپتال اتنا ہی اچھا تھا تو شہباز شریف صاحب کے بھائی نوازشریف وہاں علاج کے لئے داخل ہو جاتے وہ تو ان کا اپنا بنایا ہوا ہے ان کے ڈاکٹرز بھی اپنے خود سلیکٹ کئے ہوئے ہیں اس وقت بھی بڑا شور مچا تھا اس چیز کا کہ ایک چھوٹی سی نہر کے کنارے دو رویہ سڑک بنی اور پھر اس کے آخر میں سوئی گیس اتنے دور فاصلے پر کوئی توقع کی جا سکتی ہے کہ کسی گاﺅں میں سوئی گیس لے جائی جائے صرف اس لئے کہ وہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کا کیمپ آفس تھا اب یہ سارے کھاتے تو کھلنے ہیں آج نہیں تو کل کسی نہ کسی وقت تو یہ چیزیں سامنے آنی ہیں۔ اور خاص طور پر عمران خان نے جس کمشن کا ذکر کیا ہے اس کا بڑا مذاق اڑایا جا رہا ہے یہ مذاق کی بات نہیں ہے ان کا یہ کہنا کہ 24 ہزار ارب وہ خرچ کئے گئے جو قرضے لے کر 24 ہزار ارب بہت بڑی رقم ہوتی ہے اور وہ یہ 24 گھنٹے میں اس کے بارے میں بھی اعلان آ گیا وہ کمیشن 24 گھنٹے کے اندر وہ قائم ہو جائے گا اس لئے میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہم میں سے ہر ایک کو اپنا حساب دینا ہے جو حکومت میں ہیں ان کو بھی دینا ہے حکومت میں جو آج ہیں وہ کل آنے والی حکومت کو دینا ہے اس لئے تیار کرتا ہے اس کا وہ حساب کتاب تو بہر حال دینا ہو گا۔ اگر آپ شہر سے 20 میل دور جگہ خرید لیتے ہیں اور وہاں ہیں ایک ہسپتال کے بہانے سوئی گیس اور بجلی بھی لے جاتے ہیں اور سارے ٹرانسفارمر بھی وہاں لے جاتے ہیں تو یہ بات تو نہیں ہے کہ اس پر سوال جواب کبھی نہیں ہو گا۔ دیکھیں شہباز شریف کیا بیان دیتے ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا حقائق کیا ہیں جو اب تک سامنے آ چکے ہیں۔ میں نے نہیں کہا کہ کسی عدالت نے کوئی فیصلہ نہیں دیا۔ عدالت کو ابھی فیصلہ دینا ہے کوئی نہ کوئی عدالت ان سارے معاملات پر فیصلہ دے گی آج دے گی کل دے گی فیصلہ کب آئے گا اس کی تاریخ میں تو فرق ہو سکتا ہے بالآخر کسی عدالت میں تو یہ معاملات آئیں گے اور اس وقت جو عدالت فیصلہ دے گی وہ آخری ہو گا کسی بھی پارٹی یا شخص کا اپنے بارے میں یہ کہنا کہ کون مانتا ہے کہ میں غلط کام کرتا رہا ہوں کوئی بھی نہیں مانتا یہ تو ایک طے شدہ بات ہے۔ انہوں نے جو کچھ فرمایا اب ہمارے دوست خواجہ سعد رفیق جو تھے وہ جتنے یقین کے ساتھ یہ کہتے تھے لیکن جونہی ابتدائی طور پر ان کی بات چیت شروع ہوئی جتنا واضح طور پر یہ محسوس ہوا کہ پہلے آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم کے لئے اور لوگوں کو کم قیمت گھر بنانے کے لئے جو زمین خریدی گئی آپ مجھے بتائیں دنیا کا کون سا قانون اجازت دیتا ہے اور آغا صاحب آپ یہ بات بتائیں کہ کون سا اجازت دیتا ہے کہ لوگوں کو بینی فٹ کے لئے سستے داموں حریدی ہوئی زمین جو ہے اس کو انہوں نے پیراگون ہاﺅسنگ سوسائٹی کو دے دیا جو ایک پرائیویٹ سوسائٹی ہے جس نے انچوں کے لحاظ سے وہ زمین تقسیم کرنی ہے جو کہ سرکاری ریٹ پر خریدی گئی تھی اس بنیاد پر کہ یہاں بے گھر لوگوں کے لئے گھر بنائے جانے ہیں۔ کیا یہ کوئی دھاندلی یا بددیانتی نہیں ہے۔ عمران خان صاحب نے کہا تھا کہ کمیشن 24 گھنٹے میں بنایا جائے گا وہ تو کرغیزستان چلے گئے شنگھائی کانفرنس میں شرکت کے لئے وہ اعلان کیا اعلان ہی رہ جائے گا یا کوئی پیش رفت ہوئی ہے۔
اعلیٰ سطحی کمیشن کی سربراہی کیلئے شعیب سڈل کا نام بطور مضبوط امیدوار لئے جانے پر خوشی اور اطمینان ہے ان کی دیانتداری کے مخالف بھی قائل ہیں۔ شعیب سڈل کو تو اگر وزیراعظم عمران بھی کہیں گے کہ فلاں کا نام نکال دو یا اسے بچاﺅ تو وہ کمیشن سربراہی چھوڑ دیں گے ان کی بات نہیں مانیں گے۔ ان کے پورے کیریئر میں دامن پر کوئی داغ نہیں ہے۔ بری پارٹیوں میں گروپ بندی چلتی رہتی ہے۔ ن لیگ میں مایوسی پھیل رہی ہے اس لئے چھینا چھپٹی شروع ہو گئی ہے۔ مریم نواز کا ظفر وال جاتے راستے میں کوئی استقبال نہیں کیا گیا، جلسے میں کچھ لوگوں نے نوازشریف مردہ باد کے نعرے لگائے ن لیگ میں خواجہ آصف گروپ پیچھے ہٹتا اور احسن اقبال گروپ زور پکڑتا دکھائی دیتا ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



آج کی خبریں



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv