تازہ تر ین

اپوزیشن حملہ آوروں کی ضامن بن گئی

اسلام آباد (آئی این پی،صباح نیوز) قومی اسمبلی میں محسن داوڑ اور علی وزیر کی گرفتاری کے معاملہ پر ایوان میں ہنگامہ آ رائی اور اراکین آ پس میں گتھم گتھا ہو گئے، جمعیت علمائ اسلام (ف) کے رکن علی وزیر اور محسن داوڑ کو رہا کر کے ایوان میں پیش کرنے اور معاملہ کو افہام تفہیم سے حل کرنے کا مطالبہ کیا جس پر وزیر مملکت علی محمد خان کے جواب پر اپوزیشن اراکین نے نشستوں پر کھڑے ہوئے کر احتجاج شروع کردیا، حکومتی اتحادی ایم کیو ایم کے اراکین کراچی کو پانی دو کے پلے کارڈز لے کر پیپلز پارٹی کی حکومت کے خلاف جوابی احتجاج شرو ع کردیا جس پر پیپلز پارٹی کے اراکین راہنما سید نوید قمر، عبد القادر پیٹل ، رفیع اللہ و دیگر اور ایم کیوایم کے اراکین کے درمیان جھگڑا ہوااور اراکین گتھم گتھا ہو گئے،پیپلز پارٹی کے رکن فیع اللہ و دیگرکی ایم کیو ایم کے رکن عطا اللہ کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی، وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ جو شخص پاکستان کی جڑیں کاٹنے کی کوشش کریگا اس کی جڑیں کاٹ کر کے رکھ دیں گے، جو شخص پاکستان کے جھنڈے اور دو قو می نظریہ کو نہیں مانتا اس کی ملک میں کوئی جگہ نہیں،پی ٹی ایم کے جلسوں میںپاکستان کے جھنڈے کی خلاف بات کی جاتی ہے، ان کے جلسوں میں جھنڈے نہیں لانے دیئے جاتے، جن کی وجہ سے فساد پھیلا انہیں ایوان میں رہنے کا کوئی حق نہیں، ان کی رکنیت منسوخ کی جائے، ان کی وجہ سے بے گناہ شہریوں کی لاشیں گریں، طاہر داوڑ کی لاش وزیر داخلہ کے بجائے افغانستان کے ایک زر خرید پٹھو کو دی گئی، پاکستان میں افراتفری پھیلانے والوں کو ایوان میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے علاوہ ازیں قو می اسمبلی کو آ گاہ کیاگیا ہے کہ بیرون ممالک تعینات 17لیبر اتاشیوں کی مدت ختم ہو گئی ہے، نئے لیبر اتاشیوں کےلئے 410 امیدواروں نے ٹیسٹ دیا جس میں سے 11لوگوں نے ٹیسٹ کوالیفائی کیا ہے، 1999 سے گا? بھیکا سیداں ایف الیون فور اسلام آباد کے متاثرین کا ریکارڈ نیب کے پاس ہے، نیب سے ریکارڈ منگوانے کےلئے رولنگ دی جائے تا کہ متاثرین کا ازالہ کیا جاسکے، جموں و کشمیر کو آپریٹو ہا?سنگ سوسائٹی کے سالانہ آڈٹ میں آڈیٹرز کی جانب سے 1.7ارب روپے کی خرد برد کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے، جموں و کشمیر کو آپریٹو ہا?سنگ سوسائٹی سمیت تمام ہا?سنگ سوسائٹیوں کا فورنزک آڈٹ جاری ہے، جلد نتائج آنے کی توقع ہے، غیر ملکی شخص کو جعل سازی کے ذریعے قو می شناختی کارڈ بنوانے روکنے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں،9554اس حوالے سے کارڈز منسوخ کئے گیے ہیں،121117شناختی کارڈز مشکوک ہونے کی وجہ سے بلاک کر دیئے گئے، غیر ملکیوں کو شناختی کارڈز جاری کرنے پر نادار کے 120ملازمین کو برطرف کیا گیاہے،اسلام آ باد میں سیف سٹی منصوبہ کے بعد کیمروں کے ذریعے کااب تک 1597کیسزکی نشاندہی کی گئی۔ ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت علی محمد خان، پارلیمانی سیکرٹری داخلہ جو یریہ ظفر نے اراکین کے سوالوں کو جواب دیتے ہوئے کیا۔جمعہ کو قو می اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سو ری کی صدارت میں ہوا۔ وقفہ سوالات میں اراکین کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ جموں و کشمیر کو آپریٹو ہا?سنگ سوسائٹی کے سالانہ آڈٹ میں آڈیٹرز کی جانب سے 1.7ارب روپے کی خرد برد کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے، جموں و کشمیر کو آپریٹو ہا?سنگ سوسائٹی سمیت تمام ہا?سنگ سوسائٹیوں کا فورنزک آڈٹ جاری ہے، جلد نتائج آنے کی توقع ہے، پارلیمانی سکیرٹری جویریہ ظفر نے کہا کہ بیرون ممالک تعینات 17لیبر اتاشیوں کی مدت ختم ہو گئی ہے، نئے لیبر اتاشیوں کےلئے 410 امیدواروں نے ٹیسٹ دیا جس میں سے 11لوگوں نے ٹیسٹ کوالیفائی کیا ہے،6 آسامیوں پر دوبارہ ٹیسٹ لیا جائے گا، ٹیسٹ کا نظام تبدیل نہیں کیا گیا، ٹیسٹ کا پیٹرن تبدیل کیا گیا ہے، ٹیسٹ کےلئے 22لاکھ کے اخراجات وزارت نے ادا کئے ہیں، علی محمد خان نے کہا کہ 1999 سے گا? بھیکا سیداں ایف الیون فور اسلام آباد کے متاثرین کا ریکارڈ نیب کے پاس ہے، نیب سے ریکارڈ منگوانے کےلئے رولنگ دی جائے تا کہ متاثرین کا ازالہ کیا جاسکے، عبدالقادر پٹیل نے سوال کیا کہ کیا حکومتی وزیر کو نیب میں بھیج جائے گا تا کہ ریکارڈ لایا جا سکے۔ علی محمد خان نے کہا کہ سب کے پر جلتے ہیں وہاں کوئی وزیر ریکارڈ لینے نہیں جائے گا، متعلقہ سرکاری طریقہ کار اپنایا جائے گا، خرم دستگیر نے سوال کیا کہ ایس پی طاہر داوڑ کو شہید کیا گیا تھا، آج تک اس اندوہناک واقعے کے حقائق کیوں سامنے نہیں آئے، بہادر افسر کے ساتھ یہ سلوک ناقابل برداشت ہے، بتایا جائے کہ طاہر داوڑ کا خون کس کے ہاتھ تلاش کریں، شہریار آفریدی نے جواب دیا کہ پچھلے ادوار میں پختون قوم کو 1979 سے پہلے والی شناخت بتانا ضروری قرار دیا گیا، ہم نے وہ مسائل حل کیے جو سابق حکومتوں میں پختونوں سے روا رکھے گئے، طاہر داوڑ کی لاش این ڈی ایس نے حکومت کی بجائے محسن داوڑکو دی،قومیت کے نام پر یہاں کسی کو دکانداری چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، طاہر داوڑ کے قتل کے حوالے سے توجہ دلاو¿ نوٹس جمع کرائیں،آگاہ کیا جائے گا۔ ہم نے ایک لاکھ 81 ہزار بلاک شناختی کارڈ پختونوں کے کلیئر کئے، طاہر داوڑ شہید قوم کا بیٹا تھا، واقعہ پر تحقیقات کے بارے میں جاننے کے کےلئے خرم دستگیر اپوزیشن اور حکومت کے ارکان کے ساتھ مل کر توجہ دلا? نوٹس لائیں، علی محمد خان نے کہا کہ چارسدہ میں ایک ماں کے بہن بیٹوں کو ناحق مارا گیا ہے، قاتل بیرون ملک بھاگ گئے ہیں، معاملہ کو دیکھا جا رہا ہے، قاتل کو گرفتار کرنے کےلئے کوشش کررہے ہیں، اس کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔وزارت داخلہ نے آ گاہ کیاکہ اسلام آ باد میں گز شتہ چھ ما ہ میں جرائم کی شر ح میں کمی آ ئی ہے۔ غیر ملکی شخص کو جعل سازی کے ذریعے قو می شناختی کارڈ بنوانے روکنے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔9554اس حوالے سے کارڈز منسوخ کئے گیے ہیں۔121117شناختی کارڈز مشکوک ہونے کی وجہ سے بلاک کر دیئے گئے۔ غیر ملکیوں کو شناختی کارڈز جاری کرنے پر نادار کے 120ملازمین کو برطرف کیا گیاہے۔بلوچستان میں22ہزار مشکوک شناختی کارڈز منسوخ کئے گیے ہیں۔اسلام آ باد میں سیف سٹی منصوبہ کے بعد کیمروں کے ذریعے کل3672کیسز میں سے 1597کی نشاندہی کی گئی۔مولانا جمال الدین نے کہا کہ وزیرستان کے عوام کے ساتھ سلوک ناقابل برداشت ہے، حالات بگڑتے جا رہے ہیں، خدا را رحم کرے، علی وزیر اور محسن داوڑ کو رہا کر کے ایوان میں لایا جائے، مسئلے کا حل افہام و تفہیم سے حل کیا جائے۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ جو شخص پاکستان کی جڑیں کاٹنے کی کوشش کرے گا اس کی جڑیں کاٹ کر کے رکھ دیں گے، پی ٹی ایم کے جلسوں میںپاکستان کے جھنڈے کی خلاف بات کی جاتی ہے، ان کے جلسوں میں جھنڈے نہیں لانے دیئے جاتے، علی محمد خان نے وزیرستان واقعے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جن کی وجہ سے فساد پھیلا انہیں ایوان میں رہنے کا کوئی حق نہیں، ان کی رکنیت منسوخ کی جائے، ان کی وجہ سے بے گناہ شہریوں کی لاشیں گریں، ایسے لوگوں کو پاکستان میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ طاہر داوڑ کی لاش وزیر داخلہ کے بجائے ایک زر خرید پٹھو کو دی گئی، پاکستان میں افراتفری پھیلانے والوں کو ایوان میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے، پاکستان کے جھنڈے کا احترام نہیں کرتا اور جلاتا ہے اس کی پاکستان میں رہنے کی کوئی جگہ نہیں، اس ایوان کے ارکان اسمبلی ریاست پاکستان کو للکارتے ہیں۔تحریک انصاف کے رکن اسمبلی علی محمد خان کی تقریر پر ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہوئی۔ اس دوران اپوزیشن نے احتجاج شروع کر دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین نے بلاول بھٹو کی قیادت میں احتجاج شروع کیا اور اپنی نشستوں پر کھٹر ے ہو گئے۔ اس دوران حکومتی بنچوں سے ایم کیوایم اور حکومتی اراکین نے بھی احتجاج شروع کردیا۔ انہوں نے پلے کارڈز اٹھا ررکھے تھے جس پر کراچی کو پانی دو کے نعرے درج تھے۔ انہوں نے کراچی کو پانی دو کے نعرے بھی لگائے۔ جس پر پیپلز پارٹی کے اراکین غصہ میں آ گئے۔ انہوں نے کہاکہ یہ صو بائی معاملہ ہے سند ھ اسمبلی میں اٹھایا جائے۔ اس پر حزب اختلاف نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نشستوں سے کھڑے ہو کر احتجاج کیا اور اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراو¿ کرلیا۔ پیپلز پارٹی کے اور ایم کیوایم اور حکومتی اراکین گتھم گتھا ہوگئے۔ پیپلز پارٹی کے راہنما سید نوید قمر، عبد القادر پیٹل ، رفیع اللہ و دیگرپیپلز پارٹی کے اراکین نے حکومتی اراکین کی جانب سے اٹھائے گئے پلے کارڈز پر شدید احتجاج کیا۔انہوں نے پلے کارڈزپھاڑ دئیے۔ شہریار آ فریدی نے پیپلز پارٹی کے رکن رفیع اللہ اور ایم کیو ایم کے رکن عطا اللہ کے درمیان لڑائی کو روکنے لئے درمیان میں آئے اور حکومتی اراکین کو روکتے رہے۔ ڈپٹی سپیکر نے اراکین کو ایوان شائستگی سے چلنے دینے کا کہا لیکن پھر انہوں نے ایوان کی کاروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv