مہمند (آئی این پی‘ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چینی ٹیکنالوجی سے ایک ہفتے میں گھر کی ایک منزل بنائی جا سکتی ہے، اس سے فائدہ اٹھائیں گے اور غریبوں کےلئے گھر بنائیں گے جو اپنی کرسی بچانے کی فکر میں رہے وہ کبھی اچھا لیڈر نہیں بن سکتا، نئے پاکستان میں چوروں کو این آر او دے کر اس ملک سے غداری نہیں کروں گا،عدلیہ کا کام ڈیم بنانے کی فکر کرنا نہیں تھا لیکن حکومت فیل ہوئی اس لئے مجبوری میں چیف جسٹس نے ڈیم کا معاملہ اٹھایا ، ڈیم بنانے کےلئے چیئرمین واپڈا کو ہر ممکن معاونت فراہم کریں گے، این ایف سی ایوارڈ میں سارے صوبے اپنے حصے میں سے قبائلی علاقوں کو 3فیصد فنڈ دیں گے، افغانستان میں امن آئے اور ہم افغانستان سے تجارت شروع کریں گے، قبائلی علاقوں کو اکسانے کےلئے بیرونی سازش کی جا رہی ہے، ہم پاکستان میں قانون کی بالادستی اور عدل و انصاف کی بات کرتے ہیں ۔جمعرات کو مہمند ڈیم کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ منافق کا درجہ کافر سے بھی کم ہے، منافق کہتا ہے کہ جمہوریت بچا رہا ہوں لیکن وہ اپنا چوری کا پیسہ بچا رہا ہوتا ہے، عدلیہ کا کام ڈیم بنانے کی فکر کرنا نہیں تھا لیکن حکومت فیل ہوئی اس لئے مجبوری میں چیف جسٹس نے ڈیم کا معاملہ اٹھایا اس پر ثاقب نثار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، پاک فوج نے قبائلی علاقوں میں قربانی دے کر امن قائم کیا ہے، امن کے بغیر خوشحالی نہیں آسکتی، پر امن ملک میں سرمایہ کاری آتی ہے، آج لوگ پاکستان میں پیسہ لگانا چاہ رہے ہیں، بے روزگاری ختم ہو گی جب سرمایہ کاری آئے گی، میں سارا پاکستان پھرا ہوں اس پر فخر ہے، میں قبائلی لوگوں کے مسائل سمجھتا ہوں ان کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کروں گا، قبائلی علاقے تعلیم میں پیچھے رہ گئے ہیں اور صحت کی سہولیات موجود نہیں ہیں، آج ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے، چین کی ترقی دنیا کےلئے مثال ہے، چین کی قیادت الیکشن کا نہیں سوچتی بلکہ دور کی سوچ رکھتے ہیں، ڈیم بنانے کےلئے دور کی سوچ چاہیے، ایوب خان نے تربیلا اور منگلا ڈیم بنایا، لاہور میں ایک انسان پر سالانہ 70ہزار روپے خرچ ہوئے جبکہ راجن پور میں 2.5ہزار خرچ ہوا، جس سے کچھ علاقے پیچھے رہ گئے اور تھوڑے علاقے ترقی کر گئے ہیں، ہم چین کے ماڈل پر عملدرآمد کرتے ہوئے پاکستان کے کم ترقی یافتہ علاقوں کو اٹھانا ہے، چین نے 70کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا جس سے ترقی ہوئی، مدینہ کی ریاست میں ریاست غریب عوام کی ترقی کےلئے اقدامات کئے، مہمند ایجنسی میں ساڑھے 4ارب روپے خرچ کیا جائے گا، پوری کوشش ہے کہ افغانستان میں امن آئے اور ہم افغانستان سے تجارت شروع کریں گے، اس سے قبائلی علاقے ترقی کریں گے، افغانستان کے ساتھ تجارت کے راستے کھولے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں سارے صوبے اپنے حصے میں سے قبائلی علاقوں کو 3فیصد فنڈ دیں گے، قبائلی علاقوں کو اکسانے کےلئے بیرونی سازش کی جا رہی ہے، اس انتشار کو روکنے کےلئے قبائلی علاقوں کو ترقی دینا ہو گی، ڈیم بنانے کےلئے چیئرمین واپڈا کو ہر ممکن معاونت فراہم کریں گے، چینی ٹیکنالوجی سے ایک ہفتے میں گھر کی ایک منزل بنائی جا سکتی ہے، اس سے فائدہ اٹھائیں گے اور غریبوں کےلئے گھر بنائیں گے جو اپنی کرسی بچانے کی فکر میں رہے وہ کبھی اچھا لیڈر نہیں بن سکتا،ہم پاکستان میں قانون کی بالادستی اور عدل و انصاف کی بات کرتے ہیں، نئے پاکستان میں چوروں کو این آر او دے کر اس ملک سے غداری نہیں کروں گا۔وزیر اعظم عمران خان مہمند ڈیم کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار بھی موجود ہیں۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ 10 سال میں قرض 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب ہوگیا، شور کرنیوالے صرف این آر او لینا چاہتے ہیں، میں اگر این آر او دوں تو عوام اور اللہ سے بیوفائی کروں گا۔ وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا سابق چیف جسٹس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ڈیم بنانا حکومت کا کام ہے، سابق چیف جسٹس نے مسئلہ اٹھایا، ماضی میں حکومتیں ملک سے متعلق سوچنے میں ناکام رہیں۔ انہوں نے کہا پاک فوج نے بڑی جنگ لڑی ہے، خراج تحسین پیش کرتا ہوں، قیام امن پر پاک فوج کو سلام پیش کرتا ہوں، امن کے بغیر ملک میں خوشحالی نہیں آسکتی، امن کے بغیر ملک میں سرمایہ کاری بھی ممکن نہیں۔عمران خان کا کہنا تھا سرمایہ کاری شروع ہونے پر بیروزگاری ختم ہوگی، سسٹم کو نقصان پہنچانے والے کہتے ہیں کہ جمہوریت بچا رہے ہیں، 60 کی دہائی میں ہم سب ممالک سے آگے جا رہے تھے، ترقی کرنے میں چین کی مثال نہیں، چین نے آئندہ 20 سال کی تیاری کی ہوئی ہے، چین صرف الیکشن کی تیاری کا نہیں سوچتا۔ انہوں نے کہا چین انتخابات کی تیاری نہیں کرتا، دور کی سوچتا ہے، ہم نے چین کی طرح ملک کو ترقی دینی ہے، سی پیک کے ذریعے ترقی کا بہت بڑا موقع ملا ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ چین نے 30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا، انسانی فلاح کا نظریہ ریاست مدینہ سے شروع ہوا، مہمند پر ساڑھے 4 ارب روپے خرچ کیا جائے گا، جس علاقے سے گیس نکلتی ہے وہاں کے لوگوں کو فائدہ نہیں۔ انہوں نے کہا کوشش ہے افغانستان میں امن آئے، افغانستان میں امن سے تجارت بڑھے گی، افغانستان کیساتھ راستے کھولنے کا مطالبہ پورا کروں گا، فور جی اور تعلیمی اداروں کے مطالبے بھی پورے کریں گے، این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں نے قبائل کو حصہ دینے کا طے کیا تھا، سب کو مل کر قبائل کی مدد کرنی چاہئے۔عمران خان نے کہا کہ سسٹم کو نقصان پہنچانے والے جمہوریت کی آڑ لیتے ہیں، کرسی بچانے کی کوشش کرنیوالا لیڈر کبھی کامیاب نہیں ہوتا، کامیاب لیڈر اپنے نظریے پر قائم رہتا ہے، ہم ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، آپ پر کوئی الزام لگتا ہے تو جواب دیں۔ انہوں نے کہا سابق چیف جسٹس نے مجھ سے گھر کے متعلق سوال پوچھا، میں نے ایک سال میں 60 دستاویزات پیش کیں، ملک میں طبقاتی قانون ختم کرنا ہے، یہ لوگ ایسے ہاتھ ہلاتے ہیں جیسے کشمیر فتح کر کے آئے ہیں۔ قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے مہمند ڈیم کا سنگ بنیاد کھا۔ تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار بھی موجود تھے۔ منظور شدہ پی سی ون کے مطابق مہمند ڈیم 5 سال 8 ماہ میں مکمل ہو گا، جس پر 309 ارب روپے لاگت آئیگی۔ ڈیم کی تعمیر کے بعد 1.2 ایم اے ایف پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کے ساتھ 800 میگاواٹ بجلی بھی بنائی جائیگی۔چارسدہ، نوشہرہ اور پشاور سیلابی پانی سے بھی بچ جائیں گے، دریائے سوات پر بنائے جانے والے ڈیم سے ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ زمین کو پانی ملے گا اور 16 ہزار ایکڑ اضافی زمین کو بھی زیر کاشت لایا جائے گا۔ پشاور کے شہریوں کو 30 کروڑ گیلن پانی میسر ہو گا اور اس سے 52 ارب روپے سالانہ فائدہ ہوگا، ذرائع کے مطابق سی جی جی سی اور ڈیسکون کمپنی کا جوائنٹ وینچر اس منصوبے کو مکمل کرے گا۔
