نیویارک(ویب ڈیسک) پاکستان نے اقوام متحدہ کی امن فوج میں خدمات سرانجام دینے والی خواتین اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کردیا۔اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے امن آپریشنز سے متعلق خصوصی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ امن دستوں میں خواتین فوجیوں کی تعداد بڑھا کر 15 فیصد کردی ہے، پاکستانی فوجی دستے اقوام متحدہ کی قیام امن کوششوں میں سب سے آگے رہے ہیں اور خواتین اہلکار مختلف ممالک میں فوجی مبصرین اور اسٹاف آفیسرز کے فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔ملیحہ لودھی نے بتایا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ سے ہمیشہ تعاون کیا ہے اور صرف 15 ماہ کی قلیل مدت میں خواتین کی تعداد صفر سے 15 فیصد تک کرتے ہوئے اقوام متحدہ مشنز میں خواتین کی شمولیت کا ہدف حاصل کرلیا ہے۔ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو امن مشنز کیلیے مختص بجٹ میں کمی نہیں کرنی چاہیے، کیونکہ اس سے قیام امن کی کوششوں پر منفی اثر پڑے گا، اقوام متحدہ کو امن مشنز میں فوجی دستے بھیجنے والے ممالک کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ملیحہ لودھی نے بھارت اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کو مزید موثر بنانے کے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے اختیار پر عملدرآمد کے لئے ہمیشہ اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں، لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی نگرانی کے مشن کو فعال بنانےکی بھی ضرورت ہے۔