اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایف بی آر بڑے ٹیکس چوروں سے ٹیکس لے۔ وزیراعظم کی زیر صدارت ایف بی آر میں اصلاحات سے متعلق اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر مملکت ریونیو حماد اظہر، چئیرمین ایف بی آر اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیر اعظم کو نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات حکومت کے ریفارمز ایجنڈے کا اہم جزو ہے۔ سابق حکومتوں نے ٹیکس نظام میں خرابیوں کو دور نہیں کیا۔ ماضی میں ٹیکس بیس بڑھانے کو نظر انداز کیا گیا۔ ٹیکس وصولیوں کے پیچیدہ عمل سے بھی عوام متاثر ہوئے۔ ایف بی آر بڑے ٹیکس چوروں سے ٹیکس لے۔ نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ بے نامی جائیدادوں پر متعلقہ قانون کے تحت رولز جلد بنائے جائیں۔ پاکستانی شہریوں کی بیرون ملک جائیدادوں کی نشاندہی پر بریفنگ دی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں بیرون ملک اثاثوں پر قوانین کے تحت ٹیکس وصولی کے اقدامات بارے بریفنگ دی گئی۔ ملکی و غیرملکی اداروں سے کئے جانے والے معاہدوں کے نتائج ملنا شروع ہوگئے۔ چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات موصول ہورہی ہیں موصول تفصیلات کا تفصیلی جائزہ لینا شروع کردیا گیا ہے قانون کے مطابق ٹیکس وصولی کیلئے سینکڑوں افراد کو نوٹس جاری کردیئے ہیں اجلاس میں بیرون ملک جائیدادوں سے متعلق کیسز کی چھان بین کیلئے اہم فیصلہ کیا گیا۔ ملک کے 6بڑے شہروں میں آف شور ٹیکس سیشن کمشنریٹ قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ کمشنریٹ لاہور ، کراچی، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ اور ملتان میں قائم ہونگے بیرون ملک جائیداد، اثاثوں پر ٹیکس کا اطلاق قانون کے مطابق ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنی جماعت تحریک انصاف کو سرکاری افسران کی کارکردگی کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کردی۔ افسران کی کارکردگی تحریک انصاف کے کارکن جانچیں گے کیونکہ وزیر اعظم نے پارٹی کو وزرا اور سرکاری افسران کی کارکردگی پر نظر رکھنے کی ذمہ داری دے دی ہے جب کہ مانیٹرنگ ٹیمیں بنانے کی ذمہ داری سیکرٹری جنرل ارشد داد کو سونپی گئی ہے۔ سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی ارشد داد کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پارٹی سطح پر مانیٹرنگ ٹیمیں قائم کی جائیں گی یہ ٹیمیں وزرا اور سرکاری افسران سے متعلق عوامی شکایات وصول کریں گی اور جائزہ لینے کے بعد شکایات وزیراعظم تک پہنچائی جائیں گی۔ ارشد داد کا کہنا ہے کہ مانیٹرنگ سیل کے قیام کا مقصد عوامی شکایات کو وزیراعظم تک پہنچانا ہے اور پارٹی عوامی مفاد میں حکومتی پا لیسیاں بنانے میں بھی مدد فراہم کرنا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت ٹیکسٹائل کے شعبہ کی بحالی کےلئے ہر ممکن اقدام کرے گی،روزگار کے مواقع پیدا کرنے کےلئے سکل ڈویلپمنٹ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے، نوجوانوں کو عالمی مارکیٹ کی سہولیات کے مطابق ہنر کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جائے۔ بدھ کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ٹیکسٹائل سیکٹر سے متعلقہ ایشوز پر اجلاس ہوا جس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داد ، سیکرٹری ٹیکسٹائل افتخار بابر و دیگر سینئر شریک ہوئے ۔ اجلاس میں سیکرٹری ٹیکسٹائل ڈویژن کی جانب سے وزیر اعظم کو ٹیکسٹائل سیکٹر خصوصاً لاہور گارمنٹس سٹی، کراچی گارمنٹس سٹی پاکستان ٹیکسٹائل سٹی لمیٹڈ وغیرہ سے متعلقہ مختلف ایشوز پر بریفنگ دی گئی ۔ اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وفاقی حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر کی بحالی کے لیے ہر ممکنہ معاونت فراہم کرے گی، ملکی معیشت کی بہتری اور استحکام کے لیے دولت کی پیداوار اور نوکریوں کے مواقع پیدا کرنے کے لیے اسکل ڈویلپمنٹ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا نوجوانوں کو مقامی و بیرون ملک مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہنر فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ سیکرٹری ٹیکسٹائل کی جانب سے آئندہ پانچ سالوں میں ایک لاکھ بیس ہزار نوجوانوں کو ہنر سکھانے کے مجوزہ پروگرام پر بھی بریفنگ دی گئی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ نوجوانوں کو مقامی و بیرون ملک مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہنر فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ اجلاس میں سیکرٹری ٹیکسٹائل کی جانب سے آئندہ پانچ سالوں میں ایک لاکھ بیس ہزار نوجوانوں کو ہنر سکھانے کے مجوزہ پروگرام پر بھی بریفنگ دی گئی۔
