لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں تبصروں پر مشتمل پروگرام ” کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی علامہ صدیق اظہر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہئے کہ حکومت اس کے احکامات پر عملدرآمد کیوں نہیں کررہی، حکومت اگر خود ریاستی اداروں کیساتھ ٹکراو¿ کی پالیسی اختیار کریگی تو اپنا نقصان ریگی، پاکستان میں لوٹ مار صرف سیاستدانوں نے نہیں کی ہر شخص نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے ہیں، احتساب اگر بلا امتیاز ہوگا تو کوئی چیخیں نہیں مارے گا، عوام بھی ساتھ کھڑی ہوگی، تاہم ایسا نظر نہیں آرہا، حقیقت ہے کہ بلوچستان میں اور ساحلی علاقوں میں تیل اور گیس کے بڑے بڑے ذخائر موجود ہیں، تاہم ایسی قوتیں یہاں موجود ہیں جو انہیں نکالنے نہیں دیتیں اور یہی وہ مافیا ہیں جنہوں نے ملک کو درآمدی منڈی بنا رکھا ہے، امریکہ نے پاکستان اور افغانستان کو باہر نکال کر طالبان سے براہ راست بات شروع کردی ہے، پاک و افغان حکومت صورتحال سے مطمئن نہیں، امریکہ کا یہی رویہ رہا ہے، افغان جنگ کے بعد روس وہاں سے نکل گیا تو امریکہ وہاں ترقیاتی کام کرانے کے بجائے فرار کا راستہ لیا اور افغان قوم کو خانہ جنگی میں دھکیل دیا تھا، سینئر تجزیہ کار امجد سلیم نے کہا کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے بجائے تاخیری حربے استعمال کرنا افسوسناک ہے، ریاست کے اہم ستون کے ساتھ کھلواڑ ہورہا ہے، نیب کیخلاف سیاستدانوں سے زیادہ سپریم کورٹ آواز اٹھا رہی ہے کہ قانون کے مطابق چلے، کون سی طاقت ہے جو نیب کو آزادانہ کام سے روک رہی ہے ، تحریک انصاف کے خفیہ اکاو¿نٹس کا ایشو نیا نہیں ہے، یہ 6سال سے چل رہا ہے، افغان حکام کی جانب سے پاکستان کے حوالے مثبت پیغام اچھی پیشرفت ہے، پاکستان کو اب طالبان کو سٹریٹجک اثاثہ قرار دینے سے جان چھڑا لینی چاہئے، دنیا میں وہی ملک طاقتور اور خوشحال ہوتے ہیں جہاں جمہوری اقدار پروان چڑھتے اور انسانی حقوق کا خیال رکھا جائے، سینئر صحافی میاں افضل نے کہا کہ حکومت 20افراد کے نام ای سی ایل سے نہیں نکالے گی، نیب نے کسی کیس کو منطقی انجام تک نہیں پہنچایا، احد چیمہ اور فواد حسن فواد کو پکڑا تو بڑا شور مچا تھا وہ سب کہاں گئے، لگتا یہی ہے کہ احتساب کے بجائے انتقام لیا جارہا ہے، احتساب بلا امتیاز ہونا چاہئے، اداروں کے سربراہوں کو میڈیا پر لوگوں کی پگڑیاں نہیں اچھالنی چاہئیں، تیل کی تلاش میں سمندر میں ڈرلنگ خوش آئند ہے، پاکستانی پاسپورٹ کی دو درجے بندی اچھی بات ہے تاہم ابھی لمبا سفر باقی ہے، امریکہ نے افغانستان کو آج تک صرف لالی پوپ ہی دیا ہے، سینئر تجزیہ کار ناصر اقبال خان نے کہا کہ حکومت کا فوکس صرف احتساب پر نظر آرہاہے تو باقی مسائل کس نے حل کرنے ہیں، دنیا میں ریاستی اداروں کو مضبوط کیا جاتا ہے یہاں نیب اختیارات واپس لینے کی بات ہو رہی ہے، اداروں کے درمیان رابطہ ہونا چاہئے تاکہ ان کے سربراہ میڈیا کے ذریعے بات چیت کریں، تیل کی تلاش میں ڈرلنگ خوش آئند ہے، خطے میں تبدیلیاں آرہی ہیں، افغانستان پاکستان کے قریب آرہا ہے جو بہتر ہے، پاکستانی پاسپورٹ کی 2درجے بندی مثبت خبر ہے، حکومت کو لاکھوں ایکڑ بے آباد زرعی زمین پر ایسی اجناس کاشت کرنی چاہیے جس کی دنیا میں مانگ ہو، پاکستان میں بڑے ذہین دماغ موجود ہیں جن کی بات سنی جائے تو بہتری آسکتی ہے۔