لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار امجد منہاس نے کہا ہے کہ ہمیں بھارتی میڈیاکی یلغار سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ نوجوان نسل اس وقت روسی، اٹالین ودیگر ممالک کی فلمیں دیکھ رہی ہے اسے بھارتی فلم خراب نہیں کرسکتی بدقسمتی سے جب بھارت نے اپنی فلم انڈسٹری کو فنڈز دیکر مضبوط بنادیا تھا تو قرارداد مقاصد پیش کرکے فنون لطیفہ کیخلاف فضا بنائی جارہی تھی جس کا نتیجہ آج یہ ہے کہ فلم انڈسٹری ختم ہوگئی گیس پائپ لائن دھماکے کی تحقیقات کرنا ہوگی ہمیں صوبوں کو مضبوط بنانے کی طرف بڑھنا ہوگا۔ 18ویں ترمیم متفقہ تھی اسے ختم کرنا وفاق کو کمزور کرنے کے مترادف ہوگا پی آئی اے افسران کا پروٹوکول ختم کرنا اچھا اقدام ہے افغان جنگ میں کردار ادا کرنے والے تمام ممالک کو اب امن کی جانب بڑھنا ہوگا۔ تجزیہ کار مریم ارشد نے کہا کہ بھارتی فلموں اور ڈراموں پر پابندی کے حق میں ہوں اس لئے کہ ان میں آرٹ کا کردار منفی انداز میں پیش کیا جاتا ہے ماضی میں ہمارے یہاں بہترین ڈرامے بنتے رہے اب ڈرامے میں بھی بھارت کی نقل کی جاتی ہے۔ گیس پائپ لائن دھماکہ عام حادثہ نہیں لگتا یہ لائن بلوچستان سے آرہی ہے صوبائیت کو ہوا دینے کی بات بھی ہوسکتی ہے حکومت کو تعلیم اور صحت پر زیادہ فوکس کرنا چاہیے۔ سابق حکومتوں کی کارستانیاں ہیں کہ جعلی ڈگری والے جہاز اڑا رہے ہیں۔ افغان امن مذاکرات کامیاب ہونے چاہیئں۔ سینئر صحافی میاں افضل نے کہا کہ بھارتی فلم اور ڈرامے پر پابندی کیا معنی رکھتی ہے جب ہر بچے کے پاس موبائل فون اور کمپیوٹر موجود ہے۔ نوجوان نسل پر پابندی لگانے کی نہیں بلکہ تربیت کی ضرورت ہے گیس پائپ لائن دھماکہ تخریب کاری ہوسکتی ہے بھارتی ایجنسی ”را“ پاکستان میں مذموم کارروائیاں کرتی ہے این ایف سی ایوارڈ کے مطابق صوبوں کو پیسے دینے چاہیئں یہ ان کا استحقاق ہے۔ نجی تعلیمی ادارے مافیا بن چکے ہیں جن کی جڑیں کاٹنا ضروری ہے پنجاب میں شعبہ تعلیم کی صورتحال یہ ہے کہ اس وقت 48ہزار آسامیاں خالی ہیں پی آئی اے کو سابق حکومتوں نے برباد کردیا۔ پاکستان کا امن افغانستان سے جڑا ہے امن مذاکرات کامیاب ہونے چاہیئں۔ کالم نگار افضال ریحان نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کیا بھارتی میڈیا پر پابندی لگانے سے واقعہ ہمارے بچے ان کی فلمیں ڈرامے نہیں دیکھ سکیں گے آج کے گلوبل ورلڈ میں شاید ایسا ممکن نہیں ہے وفاق کو صوبوں کے فنڈز بالکل نہیں روکنے چاہیئں۔ اس سے فیڈریشن کمزور ہوتی ہے ملک میں تعلیمی نظام ایک ہونا چاہیے پھر یہی مضبوط قوم ابھر سکتی ہے افغان مفاہمتی عمل بہت اہم ہے امریکہ طالبان مذاکرات جاری رہنے چاہیئں۔ طالبان کو یہ سمجھنا ہوگا کہ افغانستان میں جمہوری اقدار لانے سے ہی امن آسکتا ہے۔