پیرمحل ( چوہدری محمد سرور انجم سے) غریب محنت کش کی حاملہ بیوی کو دیہی ہیلتھ ورکر اوراس کے خاوند ڈاکٹر نے غیر معیاری بلڈ لگا کر زچہ و بچہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا،، زچہ و بچہ کی موت نے پیرمحل میں بلڈ کی تجارت کا پول کھول دیا ،، بااثر افراد کا ڈاکٹر اور ہیلتھ ورکر کو بچانے کیلئے غریب خاندان سنگین نتائج کی دھمکیاں ،،غریب خاندان نے سیشن جج ، چیف جسٹس اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے انصاف کی اپیل کر دی ،، تفصیلات کے مطابق پیرمحل کے نواحی اڈا واہگی پر تحصیل ہیڈ کوارٹر کمالیہ میں تعینات ڈاکٹر جواد حیدر اپنی بیوی نوشیبہ اظہر کو لیڈی ڈاکٹر بنا کر حسین میڈیکل سنٹر کے نام سے ہسپتال چلا رہا ہے جس میں بغیر پتھالوجسٹ لیبارٹری اورمیڈیکل سٹور بھی بنا رکھا ہے جو کہ ہیلتھ کیئر کمیشن سے کچھ بھی رجسٹر ڈنہ ہے جبکہ نام نہاد لیڈی ڈاکٹر نوشیبہ مڈل پاس سرٹیفکیٹ پر دیہی ہیلتھ ورکر ہے ۔ ڈاکٹر جواد حیدر نے مبینہ طور پر ہسپتال چلانے کیلئے سادھ لوح عوام کو دھوکہ دینا کیلئے ہیلتھ ورکر سے نکاح کر کے دھندہ شروع کر رکھا ہے۔ گزشتہ روز پیرمحل کے نواحی گاﺅ ں چک 741گ ب کے رہائشی غریب محنت کش محمد اقبال ولد نور محمد اپنی حاملہ بہو حاجراں بی بی کو ڈلیوری کے سلسلہ میں واہگی اڈا پر پرائیویٹ حسین میڈیکل سنٹر پر لے آ یا جہاں پر نام نہاد لیڈی ڈاکٹر نوشیبہ نے سادھ لوح فیملی کو مبینہ طور پر فوری ڈلیوری کا جھانسہ دے کر داخل کر لیا اور بلڈ کی کمی ظاہر کر کے بلڈ منگوانے کیلئے غریب محنت کش اقبال کو مبینہ طور پر ڈاکٹر ظفر اقبال جکھڑ کے ہسپتال کمالیہ کے اندر موجود لیبارٹری سے خون کی ایک بوتل مبلغ 1900/-روپے میں خرید کروائی اور بلڈ بیگ عطائی ڈاکٹر نوشیبہ کے پاس لے آ یا جس نے اپنی ہی خود ساختہ بغیر پتھالوجسٹ چلنے والی لیبارٹری سے مبینہ طور پر بلڈ کراس میچ کر کے مریضہ حاجراں بی بی کو بلڈ لگا دیا جس کے باعث بلڈ غیر معیاری اور غلط کراس میچ ہونے کی وجہ سے حاجراں بی بی کی طبیعت ناساز ہو گئی جس پر عطائی ڈاکٹر نوشیبہ نے اپنے خاوند ڈاکٹر جواد حیدر کو فون کر کے بلوایا اور پھر مزید علاج معالجہ جاری رکھا مگر 5گھنٹے گزر جانے کے باوجود وہی بلڈ دوبارہ لگا دیا خون لگتے ہی حاجراں بی بی بے ہوش ہو گئی جس پر ڈاکٹر نے حالت غیر ہونے پر مریضہ حاجراں بی بی کو حسین میڈیکل سنٹر سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹوبہ ٹیک سنگھ ریفر کر دیا جس پر ڈسٹرکٹ ہسپتا ل ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ حاجراں بی بی کی زچہ سمیت 2گھنٹے قبل موت واقع ہو چکی ہے جس پر غریب خاندان پر کہرام برپا ہو گیاغریب خاندا ن نے جب انصاف کیلئے آ واز بلند کی تو ڈاکٹر مذکور نے اپنے بااثر ساتھیوں کے ہمراہ غریب خاندان کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینی شروع کر دیں جس پر غریب خاندا ن ظلم کی فریاد لیکر ،،خبریں آفس ،، پہنچ گیا جہاں محمد اقبال نے اپنے مسکین پوتے کے ہمراہ روتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر جواد حیدر کا تعلق بااثر چوہدریوں سے ہے جو ہمیں چپ نہ رہنے پر خطر ناک نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دیتے ہیں اور مختلف حربوں کے ذریعہ سے بلاوجہ پریشان کر رہے ہیں ہماری ،،خبریں ،، کی وساطت سے سیشن جج ،چیف جسٹس ،وزیر اعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس لینے کی اپیل ہے ،،یاد رہے پیرمحل اور کمالیہ کے مختلف ہسپتالوں میں بنائی گئی لیبارٹریز غیر قانونی طور پر غریب سادھ لوح شہریوں کے خون کی تجارت کرنے میں ملوث ہیں اور حاجراں بی بی کی زچگی کے دوران ہونے والی موت کا سبب بھی خریدے گئے خون کا نتیجہ ہے ،،
