لاہور (خصوصی ر پو رٹر )وزیر جیل خانہ جات پنجاب زوار حسین وڑائچ کا گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل کے دورہ کے دوران موبائل فون سروس چلنے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ قیدیوں نے سپرنٹنڈنٹ جیل پر رشوت لینے کا بھی الزام عائد کر دیا۔دوسر ی جا نب ذرا ئع کا د عو ی ٰ ہے کہ سپرنٹنڈنٹ جیل اعجا ز اصغر نے اےک رپورٹ آئی جی جےل خا نہ جات کو دی ہے جس میں واضح لکھا ہے کہ وزےر جیل خا نہ جا ت نے زبر دستی جیل کے تا لے کھلو ائے اور انتطا مےہ سے بد تمےزی سے پےش آئے ہیں اور بتا ےا ہے کہ جیل رو لز کی کی خلا ف ورزی کی گئی ہے ۔ ذرا ئع کا مزےد کہنا ہے کہ مزکو ر ہ سپرنٹنڈنٹ جیل با اثر ہے اور مبےنہ طو ر پر محکمہ جیل خا نہ جا ت کو لا کھو ں رو پے ہر ما ہا نہ د ےتا ہے اور اس کے خلا ف انکوائر ی میں سپرنٹنڈنٹ جیل کو بچا لےا جا ئے گا۔ذرا ئع کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر جیل خانہ جات زوار حسین وڑائچ نے27ستمبر کی رات کو سنٹرل جیل کوٹ لکھپت لاہور کا اچانک دورہ کر کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔کچن پہنچنے پر سب سے پہلے انہوں نے حاضری رجسٹر چیک کیا۔رجسٹرکے مطابق 69قیدیوں میںسے صرف29قیدی کام پر لگے ہوئے تھے جبکہ باقی 40قیدی سورہے تھے۔روٹی کی چنگیربہت گند ی اور ناقص میٹریل کی بنی ہوئی تھی جبکہ قیدیوں کے لئے بنائی جانے والی روٹی کا پیڑا150گرام تھاجس کا قانون کے مطابق وزن200گرام ہونا چاہیے۔زوار حسین وڑائچ نے مشاہد ہ کیا کہ موبائل سروس رات 2بجکر55منٹ پر چل رہی تھی جس کو صبح4بجکر9منٹ پر بند کیا گیا جبکہ قانونا موبائل سروس جیل میں 24گھنٹے بند رہنی چاہیے۔اس دوران جائزہ لیا کہ وہ قیدی جو سپرنٹنڈنٹ جیل اور ڈپٹی سپرنٹنڈٹ(ایگزیکٹو)کو ماہانہ رشوت دیتے ہیں ان کو وردی اور ریفریجٹر کی سہولت میسر آتی ہے جبکہ باقی سب قیدی اس سے محروم رہتے ہیں۔کوٹھی (چکاری)ہائی سکیورٹی سیل(جو کہ دہشت گردوں کے لئے مختص ہوتا ہے )کے معائنے کے دوران صوبائی وزیر نے دیکھا کہ عام قیدیوں کو بھی سیل میں رکھا گیا ہے جو کہ قیدیوں کے قوانین کے خلاف ہے۔اس موقع پر قیدیوں نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ اگر وہ سپرنٹنڈنٹ جیل کو ماہانہ بنیادوں پر رشوت دیں گے تو تب ہی وہ انہیںبیرک میں بھیج دے گا۔قیدیوں نے مزید بتایا کہ تینوں ٹائم کے کھانے میں سبزی کی بجائے صرف آلو دئیے جاتے ہیں اورانہیں جیل میں ادویات بھی میسر نہیں۔صوبائی وزیر زورار حسین وڑائچ نے جیل میں سہولیات کی عدم موجودگی اور باقاعدگیوں پر عدم اطمینان اور برہمی کا اظہار کیا۔اس موقع پر شفٹ انچارج (ڈیوٹی آفیسر) محمد یوسف بھی ان کے ہمراہ تھا۔دوسر ی جا نب ذرا ئع کا د عو ی ٰ ہے کہ سپرنٹنڈنٹ جیل اعجا ز اصغر نے اےک رپورٹ آئی جی جےل خا نہ جات کو دی ہے جس میں واضح لکھا ہے کہ وزےر جیل خا نہ جا ت نے زبر دستی جیل کے تا لے کھلو ائے اور انتطا مےہ سے بد تمےزی سے پےش آئے ہیں اور بتا ےا ہے کہ جیل رو لز کی کی خلا ف ورزی کی گئی ہے ۔ ذرا ئع کا مزےد کہنا ہے کہ مزکو ر ہ سپرنٹنڈنٹ جیل با اثر ہے اور مبےنہ طو ر پر محکمہ جیل خا نہ جا ت کو لا کھو ں رو پے ہر ما ہا نہ د ےتا ہے اور اس کے خلا ف انکوائر ی میں سپرنٹنڈنٹ جیل کو بچا لےا جا ئے گا ۔ اس حوالے سے ما ہر قانو ن کا کہنا ہے کہ وزےر جیل خا نہ کو ےہ حق ہے کہ کسی بھی جیل کا کسی بھی وقت خفےہ طو ر معا ئنہ کےا جا سکتا ہے اور قانون کے مطا بق سپرنٹنڈنٹ جیل سمےت انتظا مےہ کے خلا ف محکما نہ طو ر پر کا رروا ئی کی جا ئے ۔
