تازہ تر ین

سرفراز کی احمقانہ کپتانی لے ڈوبی

ابوظہبی (ٹرینڈی ایڈیٹر) ایشیاکپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کا ہانپتا کانپتا سفر بالآخر بدھ کی رات انجام کو پہنچ گیا۔ بھارت سے عبرتناک شکست جبکہ افغانستان کے ہاتھوں شرمناک ہار سے بمشکل بچنے والے شاہین ،بنگالی ٹائیگروں کے سامنے بھیگی بلی بن گئے۔ جنہوں نے 37 رنز سے فتح حاصل کرکے بھارت کیخلاف فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا۔ مشفیق الرحیم کے 99رنز کی باری اور مستفیض الرحمان نے 4 بلے باز آو¿ٹ کرکے سرفراز الیون کو گھر کی واپسی کا ٹکٹ کٹوا دیا۔ آل راو¿نڈر شکیب الحسن اور اوپنر تمیم اقبال کی عدم موجودگی کے باوجود مشرفی مرتضی الیون نے شاندار کارکردگی دکھائی۔ کپتان مشرفی خود، شعیب ملک کا اڑتا ہوا کیچ لینے کی کوشش میں زخمی ہوگئے مگر پاکستانی امیدوں کاچراغ بجھا دیا۔ یہ بنگلہ دیش کی مکمل فرسٹ الیون نہیں تھی مگر انہوں نے ذہانت سے بھرپور کرکٹ کھیلی۔ پاکستانی ٹیم 240 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے معمولی سے فرق کے ساتھ فیورٹ تھی مگر بنگلہ دیش نے ابتدائی 4اوورز میں 18 رنز پر 3 وکٹیں لے کر فتح کی طرف سفرشروع کردیا۔ مستفیض الرحمان شروع ہی سے شاندار بولنگ کرتے نظرآئے، پورے ٹورنامنٹ میں اب تک واحد بولر ہیں جو نئے گیند کو موو کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ وہ اس میچ میں پاکستانی بلے بازوں کی نفسیات پڑھنے میں کامیاب رہے۔ بابراعظم اور کپتان سرفرازاحمد ان کی اندر اور باہر جاتی ہوئی گیندوں کو سمجھنے میں ناکام رہے اور پہلے 5اوورز میں اپنی باری سے ہاتھ دھو بیٹھے۔امام الحق کی شعیب ملک اور آصف علی کے ساتھ دو شراکت داریوں نے آخری دس اوورز تک پاکستانی امیدوں کا دیا روشن رکھا مگر درحقیقت ابتدائی جھٹکوں کے بعد وہ فتح کی طرف گامزن ہو ہی نہیں سکے۔ امام کی اننگز میں مشفیق کی طرح روانی تھی نہ اس جیسے اعتماد سے پُرتھی۔ بنگالی فاسٹ بولروں کا ابتدائی سفر ان کے سپنروں نے کامیابی سے آگے بڑھایا۔ پاکستانی مشقت کا سلسلہ جاری تھاکہ مستیض نے دوبارہ ایک اینڈ سے آ کر نواز اور حسن علی کو پولین واپس بھیج دیا۔ جس کے بعد پاکستان کے پاس ہارکے سامنے گھٹنے ٹیکنے میں ماسوائے تاخیر کے کوئی راستہ نہ بچا۔یہ اس مسودے سے متضاد تھا جو میچ کے شروع میں جنیدخان اور شاہین آفریدی نے لکھا اور 12 رنز پر 3 بنگالی بلے باز آو¿ٹ کرتے ہوئے لکھا۔ اس موقع پرمشفیق الرحیم نے پھر مرد بحران کا کردار نبھایا اور بلے باز متھن کے ہمراہ 144 رنز جوڑ کر مجموعی سکور 239 تک پہنچا دیا جو پہلے 7اوورزکے خوفناک سپیل کے بعد بہترین مجموعہ ثابت ہوا تاہم مشفیق اس سفر میں 99 رنز پر آو¿ٹ ہو کر دوسری سینچری کرنے سے محروم رہے۔ ٹورنامنٹ کا پہلا اور آخری میچ کھیلنے والے جنیدخان نے کسی بھی پاکستانی بولرکی طرف سے بہترین کارکردگی دکھائی ۔ انہوں نے 9 اوورزکئے، ایک میڈن رہا جبکہ صرف 19 رنز دے کر 4 بنگالی بلے باز ٹھکانے لگائے۔ اس صورتحال میں تمیم اور شکیب کی غیرحاضری میں مشفیق الرحیم اپنی ٹیم کے سب سے بہترین بلے باز نظر آئے۔انہوں نے نہ صرف اپنی ٹیم کومشکل سے نکالا بلکہ ساتھی بلے بازمتھن کو بھی اعتمادسے کھیلنے میں مدد کی۔ وہ دونوں ابتدائی جھٹکوں سے سنبھلنے کے بعد تیزی سے پرسکون بیٹنگ کرتے چلے گئے۔ دوسری طرف دباو¿ کا شکار پاکستانی کپتان سرفراز نے شروع میں ہی ملنے والے مواقع کو جیت میں بدلنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے حیران کن طورپر شاہین آفریدی اورجنیدخان کو 4,4 اوورز کے بعد ہٹا دیا حالانکہ دونوں پہلے مرحلے میں وکٹیں لینے والے بولر ثابت ہورہے تھے مگر فرسٹ چینج میں گیند سنبھالنے والے مگر آو¿ٹ آف فارم حسن علی کے پہلے ہی اوور میں 7رنز بنے، جس کے ساتھ ہی گھگھیانے والے بنگالی ٹائیگروں کی دھاڑ سے میدان گونجنے لگا۔ دوسری طرف سرفرازکی فیلڈ پلیسنگ احمقانہ فیصلوں سے عبارت ہوتی چلی گئی،انھیں سمجھ ہی نہیں آرہی تھی کہ وہ فرسٹ سلپ چاہتے ہیں یانہیں، اس پوزیشن پرمتعددکیچ نکلے اور رنز بنے۔ اس موقع پردفاعی فیلڈنگ کے باعث مشفیق اور متھن دباو ¿سے نکلتے گئے گویا فتح پاکستانی ہاتھوں سے نکلتی چلی گئی۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv