کابل(ویب ڈیسک) افغانستان میں خودکش حملوں اور دھماکوں میں کم از کم 16 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
جلال آباد شہر میں حکومتی عمارت پر جنگجوﺅں نے حملہ کرکے وہاں موجود لوگوں کو یرغمال بنایا تاہم کئی گھنٹوں سے جاری فائرنگ کے تبادلے میں فورسز نے حملہ آوروں کو ہلاک کرکے مغویوں کو بازیاب کرالیا۔صوبائی گورنر کے ترجمان عطااللہ خوگیانی کا کہنا ہے کہ دو خودکش حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑیوں کو عمارت کے دروازے سے ٹکرایا اور اسی اثناءمیں فائرنگ کرتے ہوئے 3 حملہ آور اندر داخل ہوگئے جنہوں نے وہاں موجود لوگوں کو ایک کمرے میں بند کرکے انہیں یرغمال بنالیا۔حملے کی اطلاع ملتے ہی فورسز موقع پر پہنچ گئیں اور حملہ آوروں سے فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا جس کا اختتام تینوں حملہ آوروں کی ہلاکت کی صورت میں ہوا تاہم اس واقعے میں پانچ افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔فورسز نے مغویوں کو بازیاب کراتے ہوئے عمارت کا کنٹرول حاصل کرلیا اور واقعے کے 14 زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا۔قبل ازیں مغربی صوبے فراح میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے مسافر بس میں سوار 11 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہیرات سے کابل جانے والی بس کو آئی ای ڈی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔دھماکے کے بعد بس میں آگ بھڑک اٹھی اور پوری بس جل گئی، اس واقعے میں 40 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔واضح رہے کہ ان پرتشدد واقعات کی اب تک کسی عسکری تنظیم یا گروہ نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔