پشاور(ویب ڈیسک)ملک میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں حکومت تشکیل دینے کے لیے مطلوبہ تعداد حاصل نہ کرنے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے۔نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی کے اندرونی ذرائع کا کہنا تھا کہ 25 جولائی کو عام انتخابات میں خیبرپختونخوا میں شکست نے پارٹی کو مزید تقسیم کردیا اور پارٹی کے کچھ رہنما، خاص طور پر ہزارہ ڈویڑن سے تعلق رکھنے والے رہنما صوبائی صدر امیر مقام کی کھل کر مخالفت کررہے ہیں۔اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے کچھ سرگرم کارکنوں کا کہنا تھا کہ انتخابات میں شکست نے پارٹی کی سینئر قیادت کو کافی مایوس کیا اور انہیں یہ موقع مل گیا کہ وہ پارٹی کی صوبائی قیادت کو میرٹ کی بنیاد پر ٹکٹ فراہم کرنے میں ناکامی پر تنقید کا نشانہ بنا سکیں۔ذرائع کے مطابق یہ بات بھی سامنے آئے کہ پارٹی کے سابق صوبائی صدور پیر شبیر شاہ اور سردار مہتاب احمد خان نے بھی اس معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا لیکن وہ پارٹی کے تاحیات قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے جیل میں ہونے کی وجہ سے اس معاملے کو بڑھانا نہیں چاہتے۔
