لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل چینل فائیو کے پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ نگار خالد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکتے۔ ملک میں خطرناک اور خوفناک گیم کھیلی جارہی ہے۔ عام آدمی کے پارلیمنٹ میں آنے تک کوئی پسے ہوئے عوام کی آواز نہیں بنے گا۔ تمام سیاسی جماعتیں سیٹیس کی نمائندہ ہیں۔ الیکشن کمیشن اور دیگر ادارے (ن) لیگ کے مفاد میں کام کررہے ہیں۔ تاہم خوبصورتی یہ ہے کہ عوام میں شعور آیا ہے اور وہ سوال کررہے ہیں۔ میرے ہمسائے فواد چودھری کی دوسری بیوی نکل آئی ہے جو مجھے بھی معلوم نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے پاس جانے پر مجبور ہورہے ہیں۔ ایف اے کی ایف میں برادر ملک بھی شامل ہیں جنہوں نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا کوئی ہمالیہ سے اونچی دوستی اور چین وعرب ہمارا نہیں۔ صرف مفادات میں ہمیں گمراہ کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکا لنے کے لیے ٹھوس اقدامات ہونے چاہیں۔ پاکستان کا مقدمہ شمشاد اختر نے ٹھیک پیش کیا ہمارے کرتوت نہیں اچھے۔ پروگرام میں تجزیہ نگار ضمیر آفاقی نے کہا کہ ایف اے کی ایف 1989میں 7بڑوں نے قائم کی۔ پاکستان نے نیشنل ایکشن پلان پر کام کیا مگر نگران حکومت پاکستان کے اقدامات پر ایف اے کی ایف کو قائل نہیںکرسکی۔ اب ستمبر 2019تک مزید 26نقاط پر پاکستان کو عمل کرنا ہوگا ورنہ بلیک لسٹ میں جاسکتے ہیں۔ نئی حکومت کو خارجہ وداخلی پالیسی واضع کرنا ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کی نااہلی ختم ہونے کے باوجود توہین عدالت کیس میں سزا ہو سکتی ہے۔ ن لیگ حق بجانب ہے کہ زیادتی صرف انکے ساتھ ہورہی ہے۔ تجزیہ نگار مریم ارشد نے کہا کہ پاکستان کے پاس قدرتی ذخائر کی کمی نہیں اور قربانیاں بھی بہت دی ہیں۔ پاکستان کو ملکی مفاد کی بات کرنیوالا لیڈر چاہیے۔ مجاہدین سے دہشتگرد بننے والوں کی طرح چینیوں کو بھی ہم پاکستانی شہریت دےکر غلطی کررہے ہیں۔ وہ ہمارے ساتھ سخت سلوک کرینگے۔ میزبان تجزیہ نگار توصیف احمد خان نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کو اکثریت بھی مل جائے تو وہ وزیر اعظم نہیں بن سکتے۔ جنرل احسان کی بات میں وزن لگتا ہے کہ اگلے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مڈل کلاس بلکہ 10کروڑ رکھنے والا شخص بھی الیکشن لڑنے کا اہل نہیں ہے۔ شادیوں کی طرح سینیٹ میں بھی ہر طرح کے موقف آگئے ہیں۔