تازہ تر ین

انتخابی مہم زور شور سے جاری، امیدواروں کے دفتروں میں بہار آ گئی ، چینل ۵کے پروگرام ” ہاٹ لنچ “ کے سروے کے دوران نمائندگان کا اظہارخیال

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن 2018ءکے حوالے سے سیاسی جماعتوں کی ایک دوسرے کو ٹکٹ دینے کے لیے انتخابی مہم دن رات جاری ہے۔ تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور اے این پی کی ملک بھر میں انتخابی حلقوں میں کارنر میٹنگز کا آغاز ہوتے ہی ایک مرتبہ پھر عوام سے وعدوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ جبکہ ووٹرز نے بھی اپنے مطالبات رکھنے شروع کردیئے ہیں کہ وہ جانتے ہیں مطالبات ابھی پورے ہوسکتے ہیں الیکشن کے بعد امیدوار نظر آئیں نہ آئیں۔ چینل فائیو کے پروگرام ”ہاٹ لنچ“ میں ملک بھر کے مختلف شہروں کے سیاسی حلقوں کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔ پروگرام میں کوئٹہ سے نمائندہ چینل فائیو غلام جیلانی نے بتایا کہ کوئٹہ میں انتخابات کا دنگل سج چکا ہے۔ تاہم انتخابی نشان کی الائمنٹ مکمل نہ ہونے کی وجہ سے کچھ انتخابی دفتر قائم نہیں ہوسکے۔ مگر اے این پی، پیپلزپارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی اور جمعیت علما اسلام کی انتخابی مہم زوروں سے جاری ہے۔ مظفر گڑھ سے انتخابی مقابلہ کی صورتحال بتائے ہوئے نمائندہ چینل فائیو شیخ فیصل فراز نے کہا کہ انتخابی گہما گہمی مظفر گڑھ میں بھی عروج پر ہے۔ این اے 182سے کل 23 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جانے کے بعد مسلم لیگ (ن) کی جانب سے قاسم اور تحریک انصاف کی جانب سے سابقہ ایم پی اے امجد علی خان دستی کی صاحبزادی تہمینہ دستی کو ٹکٹ جاری کیا ہے۔ جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے کسی کو ٹکٹ جاری نہیں کیا گیا تاہم ملک منیر ربانی کھر یا انکی صاحبزادی حنا ربانی کھر متوقع امیدوار ہوسکتی ہیں۔ جبکہ مضبوط امیدوار کے طور پر جمشید دستی این اے 182سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ سوات سے نمائندہ ناصر اقبال نے سیاسی سرگرمیوں اور اے این پی کے سجائے گئے پنڈال میں بلند وبانگ دعوو¿ں کی صورتحال بتائے ہوئے کہا کہ سوات میں عوامی نیشنل پارٹی اپنی قوت کا مظاہرہ کررہی ہے۔ اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی میں شامل ہونے والے امیدوار شاہ دوران خان نے چینل فائیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ خاندانی طور پر اے این پی سے تعلق رکھتے ہیں۔ اور دو مرتبہ اے این پی کی طرف سے ضلعی ناظم منتخب ہوچکے ہیں۔ غلط فہمیوں کی بنا پر پارٹی چھوڑ نے کے بعد سوچا کہ امید وار ہوتی اور اسفندیار ولی کے علاوہ غریب بیچارے پختونوں کی خدمت کوئی نہیں کرسکتا۔ اور فیصلہ کیا کہ دوبارہ اے این اپی میں شمولیت اختیار کروں۔ میرے ساتھ مختلف پارٹیوں کے لوگ یونین کونسل کے ناظم ناصر خان، متحدہ لیبر یونین سوات کے صدر اے این پی میں شامل ہورہے ہیں۔ جسکے بعد اس حلقے کی سیٹ واجد عثمان اور اے این پی جیتے گی۔ پروگرام میں شیخوپورہ سے نمائندہ چینل فائیو شیخ جاوید نے صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ شیخو پورہ میں تمام پارٹیوں کے کارکنان پر جوش الیکشن مہم چلارہے ہیں۔ بینرز اور سٹیکرز سے شیخوپورہ کو سجایا گیا ہے۔ شیخوپورہ کی 5تحصیلوں میں قومی اسمبلی کی چار اور صوبائی اسمبلی کی 9نشستوں پر الیکشن ہونے جارہا ہے۔ پیپلزپارٹی کا منی لاڑکانہ اب (ن) لیگ کا گڑھ سمجھا جارہا ہے۔ (ن) لیگ کے شیخوپورہ سے قومی اسمبلی کے مضبوط امیدواروں میں وفاقی وزیر رانا تنویر حسین انکے بھائی رانا افضال، سردار عرفان اور میاں جاوید لطیف الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ انکے مقابلے میں (ق) لیگ کے سعید ملک اور تحریک انصاف کے امیدوار پر جوش نظر آرہے ہیں۔ بہاولپور سے نمائندہ چوہدری لقمان نے سیاسی اکھاڑ اچھاڑ کے حوالے سے کہا کہ تحریک انصاف کیساتھ ساتھ مسلم لیگ (ن) نے بھی اپنے قومی وصوبائی امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ بہاولپور کی قومی نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کی جانب سے میاں بلیغ الرحمان، میاں ریاض، حسین پیرزادہ، چوہدری مجید اور میاں نجیب الدین اولیسی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کی سیٹوں پر (ن) لیگ کے اقبال چندا، رانا محمد طارق، کاظم پیرزادہ، افضل گل، خالد محمود ججا، ملک خالد اور میاں شعیب اولیسی امیدوار ہیں۔ تحریک انصاف کی جانب سے بھی انکے مقابلے میں امیدوار ٹکر دینے کو تیار ہیں۔

 



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv