میڈرڈ(ویب ڈیسک) اسپین کی 53 سالہ خاتون جوانا میونوز گزشتہ 13 برس سے شیشے کے ایک کمرے نما پنجرے میں قید ہیں اور ان کے عزیز بھی ان کے قریب نہیں جاسکتے کیونکہ اس سے خاتون ہلاک ہوسکتی ہیں۔عجیب وغریب امراض کی شکار ہیں جن میں تمام کیمیائی مادوں سے الرجی (ملٹی پل کیمیکل سینسی ٹیویٹی)، فائبرو میالگیا، کرونک فٹیگ اور الیکٹرو سینسی ٹیویٹی شامل ہیں۔ اسی لیے اب وہ 25 میٹر کے ایک شیشے کے گھر میں قید ہیں یہاں سے باہر نکلنے کےلیے سخت حفاظتی اقدامات کیے جاتے ہیں۔ شیشے کے گھر میں آنے والے افراد کو پہلے خاص انداز میں نہانا ہوتا ہے، اس کے بعد بدن سے سارے کیمیکل صاف کرنا ہوتے ہیں اور نامیاتی کپاس کا سادہ لباس پہننا پڑتا ہے۔