تازہ تر ین

شہباز شریف ،رانا ثناءکا 7جنوری تک استعفیٰ،اے پی سی

لاہور(رپورٹنگ ٹیم) سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر ہونےوالی عوامی تحر ےک پاکستان کی آل پارٹےز کانفر نس کے 10نکاتی مشتر کہ اعلامےہ مےں حکومت کو مزید 7 دن کی مہلت دےتے ہوئے کہا ہے کہ نجفی کمیشن رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے ‘شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ خان فوری استعفیٰ دےں ‘ عدالتی کمیشن نے وزیر اعلی اور وزیر قانون کو ذمہ دار ٹھہرا دیا ہے‘8 جنوری کو سٹیرنگ کمیٹی کا دوبارہ اجلاس ہو گااور اسی دن آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کےا جائےگا ‘شہدا کے ورثا 3 سال میں صرف جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ حاصل کر سکے شہباز شریف و دیگر ملزمان کے برسر اقتدار رہتے ہوئے شفاف تحقیقات ممکن نہیں‘ 125 پولیس افسران کے سمن ہونے کے باوجود ایک بھی گرفتار نہیں کیا گیا جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت انصاف کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی۔ہفتہ کو روز ماڈل ٹاﺅن مےں ہونےوالی آل پارٹےز کانفر نس کی صدارت ڈاکٹر طاہر القادری نے کیجبکہ کانفر نس کے اختتام پر تحر ےک انصاف کے شاہ محمود قریشی اور پےپلزپارٹی کے قمر الزمان کائرہ نے مشتر کہ اعلامےہ پڑھا کر سناےا جس مےں کہا گیا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن اور ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کی پرزور مذمت کرتے ہیں‘سانحہ ماڈل ٹان ریاستی دہشتگردی کا بدترین واقعہ ہے رانا ثنا اللہ اور شہباز شریف کے استعفے کے مطالبے میں 7 جنوری تک توسیع کی گئی ہے۔ باقر نجفی رپورٹ میں شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے چنانچہ انہیں مستعفی ہونا ہو گا 8 جنوری کو سٹیرنگ کمیٹی کا دوبارہ اجلاس ہو گا‘8 جنوری کو سٹیرنگ کمیٹی آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی‘سانحہ ماڈل ٹان میں شہید اور زخمی ہونے والے پاکستان کے شہری تھے‘ انصاف کے حصول کیلئے جد و جہد کرنا تمام جماعتوں کی ذمہ داری ہے‘انصاف کی فراہمی نظام عدل اور قانون کی بالادستی کیلئے سنگ میل ثابت ہو گی‘ شہدا کے ورثا 3 سال میں صرف جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ حاصل کر سکے۔ شہباز شریف و دیگر ملزمان کے برسر اقتدار رہتے ہوئے شفاف تحقیقات ممکن نہیں‘ 125 پولیس افسران کے سمن ہونے کے باوجود ایک بھی گرفتار نہیں کیا گیا۔ واضح ہو گیا کہ حکومت انصاف کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی۔آل پارٹیز کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے بتایا کہ کانفرنس آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ کانفرنس کی قائم کردہ کمیٹی نے ایک مشترکہ قرارداد تیار کی ہے جس پر تمام جماعتوں کے رہنماں نے دستخط کر دیئے ہیں ڈاکٹر طاہر القادری کے کہنے پر اے پی سی کی قرارداد کا پہلا صفحہ پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی اور دوسرا صفحہ قمر الزمان کائرہ نے پڑھا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے ”سانحہ ماڈل ٹاﺅن اور مجھے کیوں نکالا “کو کانفرنس کا ایجنڈا قراردیتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو 17 جون کے خون شہادت نے اکٹھا کیا، اداروں کو مسمار نہیں ہونے دیں گے، نواز شریف چھانگامانگا کلچر کے بانی ہیں،یہ ہے آپ کا نظریہ،نواز شریف کاکردار کہاں سے جمہوری ہے،سانحہ ماڈل ٹاﺅن رپورٹ پرمتفقہ لائحہ عمل طے ہوگا،معاملہ اب صرف میرے ہاتھ میں نہیں رہا،قومی قیادت نے لے لیا،اگر دھرنا ہوگا تو آپ کے اقتدار کو مرنا ہوگا ۔ عوامی تحریک کے زیر اہتمام منہاج القرآن سیکریٹریٹ میں آل پارٹیز کانفرنس میں پیپلز پارٹی،تحریک انصاف ،عوامی مسلم لیگ ، مسلم لیگ ق ،جماعت اسلامی ،ایم کیوایم اور پی ایس پی اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماﺅں سمیت اپوزیشن قیادت نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں طاہر القادری نے کہا کہ نواز شریف نے جمہوریت کی جڑیں کاٹیں،شریف برادران نے سیاست میں لوگوں کوخریدنے کا کلچر متعارف کرایا۔ میں نے 2014 میں تحریک شروع کی،پرامن تحریک جو شروع نہیں ہوئی تھی اسے خطرہ سمجھاگیا،تحریک شروع نہیں ہوئی تھی کہ رات کو آپریشن شروع کردیا گیا ،تجاوزات ہٹانے کے نام پر فورس کے ہزاروں ارکان کو بھیجا گیا ،آپ نے ماڈل ٹاﺅن میں خون کی ندیاں بہائیں،شہیدوں کے خون نے پاناماکی شکل میں نوازشریف کاچہرہ بے نقاب کیا۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن اب عوامی تحریک کا مقدمہ نہیں اس پر اب مشترکہ اعلان اور لائحہ عمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاوﺅن اور مجھے کیوں نکالا آج کی صورت حال سے جڑے ہوئے ہیں،شہباز شریف،رانا ثنا دیگر نہیں بچیں گے استعفیٰ دیں،سیاسی جماعتیں اداروں اورملک دشمنوں کے خلاف اکٹھی ہیں،باہمی اختلافات کے باوجود سیاسی جماعتیں آج ایک چھت تلے جمع ہیں،سیاسی جماعتوں کو انسانیت کے درد نے جمع کیا۔اے پی سی سے خطاب میں ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ1988 کے انتخابات میں غیر جمہوری ناخداوں کی سرپرستی میں الیکشن لڑا، نوا زشریف نے ضیا دورمیں ارکان اسمبلی کوکھلی رشوت دینے کا آغاز کیا،سندھ ،کے پی، بلوچستان میں کیش دے کردھڑے خریدے گئے۔طاہر القادری نے کہا کہ شریف برادران کہتے ہیں اے پی سی میں شامل پارٹیاں کسی کا کندھا استعمال کررہی ہیں، وہ بتائیں کہ سعودی عرب میں کون کس کا کندھا استعمال کررہاہے۔انہو ں نے مزید کہا کہ اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں کے قائدین سے اظہارتشکرکیا اور کہا کہ اے پی سی میں 40سے زائد سیاسی جماعتوں نے شرکت کی،جن میں پیپلز پارٹی کا وفد شریک ہے جس میں سینیٹر رحمان ملک، قمر زمان کائرہ، میاں منظور احمد وٹو اور لطیف کھوسہ ، پاکستان تحریک انصاف کے وفد میں شاہ محمود قریشی ،جہانگیر ترین، شفقت محمود اور چودھری سرور ، ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان اور ڈپٹی کنوینر کامران ٹیسوری،عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید کا ایک رکنی وفد ، مسلم لیگ ق کے چوہدری برادارن، کامل علی آغا اور طارق بشیر چیمہ ، جماعت اسلامی کی طرف سے لیاقت بلوچ کی سربراہی میں وفد ا،ایم ڈبلیو ایم کے سید اسد عباس نقوی وفد، چیئرمین پاک سرزمین پارٹی سید مصطفی کمال کی سربراہی میں سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر صغیر، وائس چیئرمین وسیم آفتاب نے شرکت کی ۔اے پی سی میں سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق نے بھی شرکت کی۔ نوازشریف کی جماعت اس وقت ملک دشمن بن گئی ہے، نوازشریف قانون کے آگے سرنڈر کریں،ہمارے ساتھ پوری قوم اور سیاسی جماعتوں کی طاقت ہے، نوازشریف نے پاکستان کو مقروض بنادیا ہر جماعت کا اپنا اپنا نظریہ اور بیانیہ ہوتا ہے کئی جماعتیں اپنے اختلافات کے باعث ایک دوسرے کے ساتھ اکھٹی نہیں مل بیٹھی، آج ایک چھت کے نیچے تمام جماعتیں باہمی اختلافات کے باوجود اکھٹی ہوگئی ہیں، ان تمام جماعتوں کو 17 جون کے واقعات نے جمع کیا۔ انھیں تمام ماﺅں کی آ ہاﺅں،یتیم بچوں اور انسانیت کے درد نے جمع کیا۔ یہ تمام جماعتیں عدل انصاف کے لیے اکھٹی ہیں،یہ پاکستان کی سالمیت کے لیے اکھٹی ہیں، پاکستان کے دشمنوں اور عدلیہ کے خلاف آواز اٹھانے والوں کے خلاف اکھٹی ہیں۔ میں ان سب پارٹیوں کے تصورات کو سلام پیش کرتا ہوں۔



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv