اسلام آباد: امریکہ کے دورے کے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکی حکام نے پاکستانی مؤقف کو تسلیم کیا، افغان مسئلے کا سیاسی حل نکالنے کی پاکستانی تجویز سے اتفاق کیا اور بھارت کے افغانستان میں کردار پر پاکستان کے تحفظات کو بھی تسلیم کیا۔ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے گھر کو درست کرنے کے مؤقف پر قائم ہوں، اگر اپنے گھر میں مسئلہ نہیں تھا تو نیشنل ایکشن پلان کیوں بنایا گیا؟ وزیر خارجہ نے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کا بھی بالآخر جواب دے ڈالا، کہتے ہیں کہ میں نے جو درست سمجھا وہ کہا، کسی کی طبع نازک پر گراں گزرا تو کیا کروں؟ مجھے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ کسی اور سے نہیں، عوام سے لینا ہے۔وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی حکام سے کہا ہے کہ محفوظ پناہ گاہوں کی نشاندہی کریں۔