کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلامک سٹیٹ خراسان (آئی ایس آئی ایس کے) نے افغانستان کے پہاڑی علاقے تورا بوار پر قبضہ کرنے کا دعوی کیا ہے، داعش نے وہاں پہلے سے قابض طالبان کو شکست دے کر قبضہ حاصل کیا۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق مشرقی افغانستان میں داعش نے چار روز تک جاری رہنے والی گھمسان کی جنگ کے بعد طالبان کو پسپا کرتے ہوئے پاکستان سے ملحقہ اہم ترین سرحدی علاقے تورا بورا پر قبضہ کر لیا۔ اپریل میں امریکہ کی جانب سے بموں کی ماں کہلائے جانے والے 2ہزار کلوگرام وزنی بم گرایا گیا جس کے بعد داعش کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا، اس حملے کے بعد آئی ایس آئی ایس محفوظ پناہ گاہ کی تلاش میں تھی، اسی تلاش میں انہوں نے طالبان کے زیر قبضہ سرنگوں اور غاروں سے بھرے ہوئے علاقے تورا بورا پر حملہ کرکے طالبان کو پسپا کیا اور اپنا کنٹرول قائم کرلیا۔ طالبان کے ٹھکانوں پر حملے میں1ہزار سے زائد داعش جنگجوں نے حصہ لیا تھا۔ جرمن خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے افغان صوبہ ننگرہار کی صوبائی کونسل کے رکن استاد اسرار اللہ مراد نے بتایا کہ طالبان اور داعش کے جنگجووں کے درمیان چار روز تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد داعش نے تورا بورا کے پہاڑی علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے، جنگ کی وجہ سے مقامی رہائشیوں اپنے گھر بار چھوڑ کر دیگر علاقوں میں نقل مکانی کر گئے ہیں۔ دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تورا بورا پر داعش کے قبضہ کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک لڑائی جاری ہے۔