تازہ تر ین

کراچی سمیت آدھا سندھ اندھیرے میں ڈوب گیا

کراچی، حیدر آباد، پشاور، لاہور، کوئٹہ ( نمائندگان خبریں)رمضان المبارک کی تیسری سحری کے وقت بجلی کے بڑے بریک ڈاو¿ ن کی وجہ کراچی سمیت سندھ ک 15اضلاع تاریکی میں ڈوب گئے ۔منگل کوبن قاسم بجلی گھر سے آنے والی ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن میں فنی خرابی کے باعث کے الیکٹرک کے 15 سے زائدگرڈ اسٹیشنز ٹرپ کرگئے۔بریک ڈاو¿ن کے باعث شہر کا بڑا علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، گرڈ اسٹیشنز ٹرپ ہونے کی وجہ سے ڈیفنس، ڈیفنس ویو، کلفٹن، محمود آباد، کورنگی، لانڈھی، ناظم آباد، گلشن اقبال، گلستان جوہر، لیاقت آباد، فیڈرل بی ایریا، نارتھ کراچی، نیوکراچی، بفرزون، نارتھ ناظم آباد، گلبہار، شادمان ٹاو¿ن، عائشہ منزل، شاہ فیصل کالونی، ملیر، کھوکھرا پار، مبینہ ٹاو¿ن ، گڈاپ سٹی اور سرجانی ٹاو¿ن سمیت اولڈ سٹی کے کئی علاقے میں اندھیرے ڈوب گئے جس کے باعث شہریوں کو سحری میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا ۔ لوڈشیڈنگ کے باعث شہرکے متعدد علاقوں میں مشتعل افراد کی جانب سے کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا اور شدید نعرے بازی کی گئی۔ دوسری جانب کے الیکٹرک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بجلی بحالی کا کام شروع کر دیا گیا ہے تاہم اس میں کتنا وقت لگے گا کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے شہر میں بجلی کی عدم فراہمی کی موجودہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک انتظامیہ کو طلب کیا۔ کمشنرکراچی اعجاز احمد خان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ کے الیکٹرک بجلی کی موجودہ صورتحال کی وضاحت کرے اور صورتحال بہتر بنائے۔دوسری جانب بریک ڈاو¿ن سے حیدرآباد کے نصف سے زائد علاقوں میں بھی بجلی بند ہوگئی جس کے بعد مشتعل مظاہرین نے حیسکوکے خلاف سخت احتجاج کیا۔ نیشنل گرڈ سے آنے والی 5 سو کے وی کی ہائی ٹرانسمیشن لائن دوبارہ ٹرپ ہونے سے زیریں سندھ کے 14 اضلاع 4 گھٹوں سے بجلی سے محروم ہوگئے ۔بریک ڈاو¿ن سے متاثرہ اضلاع میں حیدرآباد سمیت جامشورو، مٹیاری، ٹنڈوالہیار، ٹنڈومحمدخان اور مٹیاری شامل جب کہ بدین، سانگھڑ، ٹھٹھہ، سجاول، دادو، تھرپارکر، عمرکوٹ اور میرپورخاص بھی بجلی سے محروم ہوگئے ۔ ملیر، آرسی ڈی گراونڈ، شاہ فیصل اورناتھا خان میں مشتعل افراد نے احتجاج کیا۔ لیاقت آباد نمبر10 اورڈاکخانے پربجلی کی عدم فراہمی پرلوگ رات کوگھروں سے باہرنکل آئے، مظاہرین نے ٹائرجلاکرسڑک بلاک کردی،جس کے بعد حکومت اورکے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔ملیر 15 کے قریب مظاہرین نے نیشنل ہائی وے بند کرکے بجلی کی لوڈشیڈنگ کےخلاف انوکھا احتجاج کیا۔ مظاہرین نے نیشنل ہائی وے پرقرآن پاک کی تلاوت کی۔ احتجاج کے باعث نیشنل ہائی وے پر ٹریفک جام رہا تاہم کچھ دیر بعد مظاہرین کو منتشر کر دیا گیا۔ادھر ناظم آباد میں مشتعل مظاہرین نے کے الیکٹرک کے دفتر پردھاوا بول دیا، توڑپھوڑ کی اور دفترکو جلانے کی بھی کوشش کی گئی۔اس دوران کے الیکٹرک کا عملہ دفتر چھوڑکر فرار ہوگیا، تاہم پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو منشترکردیا۔دوسری جانب کے الیکٹرک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 2مرتبہ ایکسٹراہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہوئی ہیں ۔ بجلی بحالی کا کام شروع کر دیا گیا ہے، تاہم اس میں کتنا وقت لگے گا فی الحال اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔دوسری جانب بریک ڈاو¿ن سے حیدرآباد کے نصف سے زائد علاقوں میں بھی بجلی بند ہوگئی جس کے بعد مشتعل مظاہرین نے حیسکوکے خلاف سخت احتجاج کیا۔ نیشنل گرڈ سے آنے والی 5 سو کے وی کی ہائی ٹرانسمیشن لائن دوبارہ ٹرپ ہونے سے زیریں سندھ کے 14 اضلاع 4 گھٹوں سے بجلی سے محروم ہیں. بریک ڈاو¿ن سے متاثرہ اضلاع میں حیدرآباد سمیت جامشورو، مٹیاری، ٹنڈوالہیار، ٹنڈومحمدخان اور مٹیاری شامل جب کہ بدین، سانگھڑ، ٹھٹھہ، سجاول، دادو، تھرپارکر، عمرکوٹ اور میرپورخاص بھی بجلی سے محروم ہیں۔حیسکو ترجما کا بریہک ڈان کے حوالے سے کہنا ہے کہ بجلی کب بحال ہوگی کچھ پتہ نہیں جب کہ این ٹی ڈی سی کا عملہ متاثرہ لائن کی مرمت کر رہا ہے۔ لنڈی کوتل میں بےس گھنٹے لوڈشےڈنگ ، لنڈی کوتل مےں بجلی غائب ، پےنے کا پانی ناپےد، خواتےن اور بچے دور دراز سے پانی لانے پر مجبورعوامی نمائندے غائب ہوگئے لنڈی کوتل کی بجلی تو کافی عرصے سے خراب ہے اور غےر اعلانےہ لوڈ شےڈنگ کا سلسلہ جاری ہے لےکن ماہ رمضان میں لنڈی کوتل اور خےبر کے تمام تر علاقوں سے بجلی مکمل طور پر غائب کر دی گئی بخت علی شاہ آفرےدی نے مزےد کہا کہ لنڈی کوتل کے تمام تر علاقوں مےں ٹےوب وےل سارے بند ہےں جس کی وجہ سے لوگوں کی پانی کی ضرورےات پوری کرنا محال ہوگےا ہے دےکھنے مےں آےا ہے کہ لنڈی کوتل اور خےبر کے علاقوں مےں خواتےن اور سکولوں کے بچے اس گرمی اور ماہ رمضان میں گھروں سے دور جاکر ہتھ گاڑےوں مےں اور بڑے بڑے کےنوں مےں پےنے کا پانی لانے پر مجبور ہےں بجلی کی بندش کی وجہ سے سکولوں مےں طلباءاور اسپتالوں مےں مرےضوں کو سخت مشکلات سے دوچار ہےں جبکہ پےسکو کے حکام گہری نےند سے عام افراد کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہےں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کے معاملات کافی خراب ہوچکے ہیں، بجلی کی بندش کے خلاف وفاق کو کئی بار تحریری طور پر کہ چکا ہوں، اگر عوام سڑکوں پر آرہی ہے تو یہ ان کا حق ہے۔ سحری اور افطار کے اوقات میں لیسکو کی طرف سے لوڈشیڈ نگ جاری پرانا برقی نظام لیسکو کے لئے سرددر بن گیا عوام کے ساتھ کئے گئے وعدے وعدے ہی رہ گئے ۔ بجلی کا شارٹ فال 900 تک پہنچ گیا ۔تفصیلات کے مطابق بجلی کی ترسیل کےلئے برقی نظام پرانا ہونے کی وجہ سے لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہورہا ہے کچھ دن قبل لیسکو احکام نے لاہور کے شہریوں سے وعدہ کیا کہ اب لاہور شہر میں چار گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوگی اور دیہاہی علاقوں میں چھ سے آٹھ گھنٹے ہوگی لیکن سب کچھ ا س کے الٹ ہورہا ہے لیسکو ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پرانے برقی نظام کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے جس پر چار ارب روپے لاگت آرہی ہے اور اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے پہلے حصے میں شہر کے اہم گریڈاسٹیشن کا اپ گریڈ کیا جارہا ہے اور ٹر انسفارمر کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے اور 15جون تک 80%کام مکمل ہوجائیگا اور لوڈشیڈنگ تقریبا ختم ہوجائیگی ۔لیکن فی الحال لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے ،شالیمار ،ہربنس پورہ،فتح گڑھ ،گڑہی شاہو ،جلوموڑ اور بسین کے علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی جاری ہے شہری آبادی میں لیسکو کی طرف سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ چار گھنٹے کا اعلان کیا گیا لیکن موجودہ صورتحال اس کے برعکس ہے شہریوں نے روزنامہ خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہری آبادی میں چھ سے آٹھ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے بلکہ یہ دورانیہ دس گھنٹے تک پہنچ جاتا ہے ،شہریوں کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ وولٹیج اتنی کم ہے کہ گھریلو الیکٹر ک سامان بھی جلنے لگے جس سے ہمارا کا فی نقصان ہوچکا ہے بسین کے علاقے کے لوگوں کا کہنا تھا کہ ہمارے علاقے میں بجلی دو دو دن تک بند رہتی ہے اگر موسم ٹھیک ہو تو پھر چوبیس گھنٹوں میں سے سولہ گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے جبکہ بل اسمانوں کو چھو رہے ہیں شہریوں کا کہنا تھا کہ اس غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے وزیراعظم نے لیسکو احکام پر برہمی کا اظہار کیا ہے ۔لیسکو ذرائع کا کہنا ہے کہ گریڈ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن کی وجہ سے بہت جلد لوڈشیڈنگ ختم ہوجائیگی ۔ محکمہ واپڈا کی ناقص پالیسیوں کے باعث سیالکوٹ کے شہری و دیہاتی علاقوں میں بجلی کا بحران جاری ہے ، بجلی کی گھنٹوں لوڈشیڈنگ کے باعث عوام کو شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، سیالکوٹ کے شہری و دیہی علاقوں میں کئی کئی گھنٹے مسلسل بجلی بند رہتی ہے، شہر اقبال کے بیشتر علاقوں میں گذشتہ روز بھی سحر و افطار میں بجلی بند رہی ہے ، پھالیہ اور گردونواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے ساتھ اووربلنگ نے شہریوں کا جینا محال کردیا ہے ، چھوٹے دکانداروں اور غریبوں کو ہزاروں روپے کے بل بھجوادیئے ، عارفوالہ ، قبولہ اور گرد و نواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا ، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹے تک جا پہنچا ، ماہ صیام کی آمد سے قبل ہی شدید گرمی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں اضافہ کردیاگیا ، گرمی شدت اور حبس کی وجہ سے روزہ دار تڑپ اٹھے ، بجلی کی بندش کے باعث مساجد اور گھروں میں پانی کی شدید قلت وزیراعظم کے لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے کھوکھلے نعرے بھی کام نہ آئے، کسووال اور گرد و نواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ، سحری ،افطاری اور نماز تراویح کے اوقات میں بجلی بند ہونے سے عوام الناس کو شدید مشکلات و مسائل کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے، فقیر والی میں بڑھتی ہوئی سورج کی تپش ، لوڈشیڈنگ اور گرمی نے روزہ داروں کا جینا محال کردیا، روزہ داروں نے اپنے روزوں کو محفوظ کرنے کیلئے نہروں ، ٹیوب ویلوں کا رخ کرنا شروع کردیا، سورج آگ کے گولے برسارہاہے، حجرہ شاہ مقیم لیسکو سب ڈویژن 40سالہ پرانا اوورلوڈ صالحووال فیڈر کیلئے 1976میں بجلی کی فراہمی کیلئے نکالاگیا تھا بعد میں حجرہ شاہ مقیم میں گرڈ اسٹیشن لگادیاگای سب ڈویژن حجرہ شاہ مقیم بننے پر اس گریڈ کے دو نئے فیڈر بنادیئے گئے ، فیڈر حجرہ شاہ مقیم فیڈر کا نام بدل کر صالحووال فیڈر رکھ دیا گیا اور نواحی دیہات کو بجلی کی سپلائی دیدی گئی اسوقت تین ایس ڈی او کام کررہے ہیں تین فیڈروں کی جگہ 9نئے فیڈر بنادیئے گئے ہیں لیکن بدقسمتی سے 40سالہ پرانا فیڈر تاحال تبدیل نہ ہوسکا ، عرصہ دراز سے چلنے والے اس فیڈر کی تاریں اور کراس آرم سکریپ بن گئے ہیں ، اوراس فیڈر پر آئے روز جگہ جگہ تاریں ٹوٹ جاتی ہیں جس کی وجہ سے درجنوں دیہاتوں کے باسیوں کو بجلی کی سپلائی معطل ہوجاتی ہے ،بھیرہ اور گرد نواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، قیامت خیز گرمی نے شہریوں کو گھروں تک محصور کردیا، بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے ، سحری و افطاری کے اوقات میں بجلی جارہی ہے ، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے نمازوں کے اوقات میں مساجد میں پانی بھی غائب ہوگیا، اہلسنت والجماعت تحصیل ملک وال کے صدر مولانا فیضان حسین گوندل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ کے دوران حکومت نے بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کی نفی کی جارہی ہے ملک وال اور اس کے گرد و نواح میں بجلی کی طویل غیر اعلانیہ اور بدترین لوڈشیڈنگ نماز و تراویح سحری و افطاری کے اوقات میں بھی کی جارہی ہے۔



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv