تازہ تر ین

پاک افغان کشیدگی …. گوگل کی مدد سے نقشوں کا فرق دور کرنے کا فیصلہ

چمن، کوئٹہ، کابل، اسلام آباد (نمائندگان خبریں) افغان فورسز کی جارحیت کے حوالے سے پریس بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی ایف سی نے کہا کہ پاکستان کی جوابی کارروائی میں 50 سے زائد افغان فوجی مارے گئے جبکہ100 سے زائد زخمی ہوئے جبکہ ہمارے 2 جوان شہید اور 9 زخمی ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق چمن میں افغان بارڈر پولیس کی جانب سے فائرنگ کے واقعے پر پریس بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی ایف سی میجر جنر ل ندیم نے کہا کہ پاکستانی فوج کیجوابی میں کارروائی میں افغانستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا اور ان کے 50 سے زائد فوجی مارے گئے جبکہ 100 سے زائد زخمی ہونے کے ساتھ ان کی 5 پوسٹوں کو تباہ کردیا گیا۔آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ افغانستان کے نقصان پر خوشی نہیں ہے وہ ہمارے بھائی اور مسلمان ہمسائے ہیں،افغان فورسز نے پاکستانی علاقوں میں قبضے کی کوشش کی اورواقعے کی ذمہ دار افغان بارڈر پولیس ہے ،جواب دینا ہماری مجبوری تھی اورسرحد کی خلاف ورزی کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دیں گے۔میجر جنرل ندیم نے دوٹوک اور واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بین الاقوامی بارڈر پر بحث نہیں ہوسکتی، افغان اور پاکستان کی ٹیمیں بارڈر سروے کریں گے اور کوشش کریں گے کہ اس مسئلے کو ہمیشہ کیلئے ختم کریں جبکہ مردم شماری سے پہلے افغان حکام کوآگاہ کردیا تھا۔آئی جی ایف سے نے مزید کہا کہ افغانستان میں بھارت کے لوگ موجود ہیں جو منفی مشورہ دیتے ہیں، سیاسی قیادت نے واضح بیان دیا ہے کہ دلی اورکابل میں گٹھ جوڑ ہے، بارڈر بند ہونے کے باوجود افغانستان میں زخمی خواتین اور بچوں کی مدد کی گئی۔انہوں نے کہا کہ 5 مئی کو 2 بجکر20 منٹ پر افغان حکومت نے پاکستانی حکومت سے فائربندی کی درخواست کی جس کو ہم نے قبول کیا۔آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ افغان فورسزکابھاری جانی نقصان ہوا،دونوں جانب آبادی کی وجہ سے بھاری ہتھیار استعمال نہیں کئے گئے، افغان فورسزپاکستانی علاقوں میں آئی،لوگوں کوانسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا اور پاکستانی علاقوں میں قبضہ کرنے کی کوشش کی، اگردوبارہ افغانستان نے اس قسم کا اقدام اٹھایا تواسے زیادہ بھاری جواب دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ چمن میں ٹریفک معمول کےمطابق جاری ہے، سول انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے نے اچھے انتظامات ہوئے ہیں،ہم چاہتے تو زیادہ فورسز سے علاقے کو بہت جلد خالی کرا سکتے تھے۔میجر جنرل ندیم نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ جب تک افغان فورسز کا رویہ درست نہیں ہوگا باب دوستی بند رہے گی۔ چمن میں باب دوستی پر پاک افغان ملٹری حکام کے درمیان فلیگ میٹنگ ہوئی جس میں دونوں جانب کے ارضیاتی سروے ماہرین نے بھی شرکت کی۔ میٹنگ میں کلی لقمان ا ور کلی جہانگیر کا ارضیاتی سروے کرانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اتوار کو چمن میں باب دوستی پر پاک افغان سیکیورٹی حکام کی فلیگ میٹنگ ہوئی۔ پاکستان کی جانب سے سیکٹر کمانڈر ناردرن بریگیڈیئر ندیم سہیل میٹنگ میں شریک ہوئے اور افغان فورسز کی جانب سے کرنل شریف فلیگ میٹنگ میں موجود تھے۔ فلیگ میٹنگ میں دونون جانب سے ارضیاتی سروے ماہرین نے بھی شرکت کی۔ میٹنگ میں کلی لقمان اور کلی جہانگیر کا ارضیاتی سروے کرانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ دونوں جانب سے ارضیاتی سروے کیلئے گوگل نقشوں کی مدد لینے پر اتفاق کیاگیا۔ افغان فورسز کے نقشوں میں فرق پایا گیا جنہیں دور کیا جائے گا۔ چمن میں پاک افغان سرحد پر کشیدگی برقرار ، باب دوستی تیسرے روز بھی بند رہا ، تجارتی سرگرمیاں معطل ہوگئیں ، پاک فوج کے جوان سرحد پر دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے الرٹ رہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق چمن میں پاک افغان سرحد پر جمعہ کو پیش آنے والے واقعے کے بعد کشیدگی برقرار رہی ۔ پاک فوج کے جوان سرحد پر دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے الرٹ رہے ، بھاری توپ خانہ بھی اگلے مورچوں پر پہنچا دیا گیا۔ کشیدگی کے باعث باب دوستی تیسرے روز بھی بند رہا۔نیٹو سپلائی اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سمیت تمام تجارتی سرگرمیوں کے ساتھ پیدل آمدورفت بھی معطل رہی۔ علاقے سے لوگوں کا انخلا جاری رہا ، سرحد سے پانچ کلومیٹر دور کیمپ قائم کیا گیا جہاں متاثرین کو عارضی رہائش فراہم کی گئی اور ہر ممکن سہولتیں بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ سرحد سے ملحقہ چار کلومیٹر کے علاقے کو نو گو ایریا قرار دیا گیا ، کئی دیہات خالی کرا لئے گئے۔ سرحد پر سیکورٹی سخت کردی گئی ، پاک فوج کے ہیلی کاپٹر مسلسل نگرانی کرتے رہے ۔کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کا کہنا ہے کہ افغان فورسز کی جارحیت کا جواب دینے کے لئے ان کی 4، 5 چیک پوسٹیں تباہ کرنی پڑیں۔وہ گزشتہ روز افغان فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونےوالوں کی سول ہسپتال چمن میں عیادت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔اس موقع پر ان کے ہمراہ فرنٹیئرکور بلوچستان میجرجنرل ندیم احمد انجم بھی تھے ۔اس موقع پر لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کا کہنا تھا کہ افغانستان کی جانب سے نادان شرارت کی گئی اور افغان فورسز نے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش بھی کی، اپنی نادانی پر افغان فورسز کو شرمندگی ہونی چاہیئے۔لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کا کہنا تھا کہ افغان فورسز کو جارحیت کا جواب دینے کے لئے ان کی 4، 5 چیک پوسٹیں بھی تباہ کرنی پڑیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات افغانستان کے حق میں نہیں ہیں جب کہ افغانستان کا رویہ ٹھیک ہونے تک چمن بارڈر بند رہے گا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv