اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) فیس بک کے مختلف صفحات پر مسلمانوں کی مقدس ہستیوں کیخلاف مواد اپ لوڈ کرنے پر وزارت داخلہ کے بھر پور احتجاج اور مذکورہ موادنی الفور ہٹانے کے مطالبہ پر امریکہ میں موجود فیس بک انتظامیہ نے فوری طور پر وفد پاکستان بھجوانے سے معذوری ظاہر کرتے ہوئے مذکورہ مواد ہٹانے میں پاکستان کیساتھ بھر پور تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مارچ میں وزارت داخلہ کی ہدایت پرایف آئی اے نے فیس بک کی امریکہ میں موجود انتظامیہ سے رابطہ کرکے تمام تر صورتحال بتائی تھی جس پر فیس بک انتطامیہ نے جائزہ لینے کیلئے اپنا وفد پاکستان بھجوانے کی حامی بھری تھی تا ہم وفد کے پاکستان آکر جائزہ لینے کا انتظار کئے بغیر فیس بک انتظامیہ نے مجموعی طور پر پینٹھ صفات سے مذکورہ گستاخانہ مواد فوری طور پر ختم کر دیا جبکہ فیس بک انتظامیہ کی جانب سے وفد پاکستان بھجوانے کیلئے بات چیت جاری تھی۔ فیس بک انتطامیہ کی طرف سے آپشن دیا گیا کہ ایف آئی اے یا دیگر متعلقہ ادارے فیس بک انتظامیہ کو نشاندہی کریں کہ کہاں کہاں کن کن صفحات پر ایسا مواد پڑا ہوا ہے اسے فوری ہٹایا جائے گا۔ اس نئی صورتحال پر ایف آئی اے رواں ہفتہ میں وزارت داخلہ کو اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔ اس ضمن میں ایف آئی اے کے سینئر آفیسر نے رابطہ پر کہا کہ فیس بک انتظامیہ نے بھرپور تعاون کیا ہے اور آگے بھی یقین دہانی کرائی ہے یہ تعاون جاری رہے گا جبکہ مواد ہٹانے کے ساتھ ہمارا یہ بھی مطالبہ ہے کہ ایسے شر پسند عناصر کی نشاندہی کر کے انہیں قرارواقعی سزا دی جائے ورنہ بین الاقوامی قوانین کے تحت پاکستان عالمی عدالت انصاف سے رجوع کریگا۔ دوسری جانب ایک اور ذریعہ نے بتایا کہ اب تک ایف آئی اے نے مسلمانوں کی مقدس ہستیوں اور توہین مذہب کے کیس میں گیارہ ملزمان کو حراست میں لیا۔ وزارت داخلہ نے ان ملزمان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیئے ہیں۔