لاہور(ویب ڈیسک)پاکستان سپر لیگ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ایف آئی اے کو تحقیقات سے منع نہیں کیا ۔ وہ کرنا چاہتے ہیں تو کرلیں مگر ابھی تک کھلاڑیوں کا جرم ثابت نہیں ہوا ۔ایسی صورت میں فوجداری تحقیقات کیسے ہوں گی؟ ایف آئی اے بکیز کے پیچھے جائے ،انھیں پکڑ کر لائے ۔ان خیالات کا اظہار چیئرمین پی ایس ایل نے نجی ٹی وی پروگرام میںگفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوںنے کہا کہ پی سی بی اور ایف آئی اے کے درمیان کوئی تناو نہیں،۔اس وقت تک کسی پر جرم ثابت نہیں ہوا ہے۔ ایف آئی پھر بھی چاہتی ہے تو کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی کرے۔چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی نے پی سی بی اور ایف آئی اے کے درمیان کسی تناﺅ کو رد کردیا۔انہوںنے کہا کہ پی سی بی اور ایف آئی اے کے درمیان کوئی تناﺅ نہیں ۔انہوںنے کہا کہ پی سی بی بکیز کے پیچھے نہیں جاسکتا،ایف آئی اے بکیز کے پیچھے جائے اور انہیں پکڑے۔قبل ازیں چیئرمین پی ایس ایل نے کہا تھا کہ ایف آئی اے اور پی سی بی میں سپاٹ فکسنگ معاملے کی تحقیقات پر کوئی ٹینشن نہیں بلکہ دونوں ادارے ایک ہی پیج پر ہیں، چوہدری نثار کا اس معاملے میں دلچسپی لینا خوش آئند ہے، ایف آئی اے بکیوں کو پکڑے۔انہوںنے کہا کہ سپاٹ فکسنگ کے معاملے پر پی سی بی جرمانہ کرسکتا ہے یا کھلاڑیوں پر پابندی عائد کر سکتا ہے لیکن انہیں جیل میں نہیں ڈال سکتا، یہ ایف آئی اے یا قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کا کام ہے۔انہوں نے کہا کہ سپاٹ فکسنگ کے معاملے کی ایف آئی اے اور پی سی بی اپنے طور پر تحقیقات کر رہے ہیں لیکن دونوں اداروں کی انکوائری کی نوعیت میں بہت فرق ہے، ایف آئی اے کرائم اور ہم رولز کی خلاف ورزی پر کارروائی کر رہے ہیں۔نجم سیٹھی نے مطالبہ کیا کہ ایف آئی اے بکیوں کو پکڑے۔