واشنگٹن (آن لائن)امریکی ریاست ہوائی کی مقامی عدالت نے سفری پابندیوں سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسر ے سفری حکم نامے کو غیرقانونی اور غیرآئینی قرار دیتے ہوئے عملدرآمد سے اےک گھنٹہ قبل معطل کر دیا جس کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کو ایک مرتبہ پھر س±بکی ا±ٹھانا پڑ گئی ،عدالت کے مطابق فیصلے کا اطلاق پورے ملک میں ہو گا۔ امریکی ریاست ہوائی میں وفاقی جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائی جانے والی نئی سفری پابندی کو شروع ہونے سے ایک گھنٹہ قبل معطل کر دیا امریکی ڈسٹرکٹ جج ڈیریک واٹسن کی جانب سے جاری ہونے والے حکم نامے نے ایگزیکیٹو آرڈر کو نافذالعمل ہونے سے روک دیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس پابندی کے ذریعے دہشت گردوں کو امریکہ میں داخل ہونے سے روکا جا سکے گا جبکہ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے تفریق پیدا ہوتی ہے۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ کے آغاز پر اس نئے صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس کے مطابق چھ مسلم ممالک کے شہریوں پر 90 دن کے لیے امریکہ کے نئے ویزے کے حصول پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ اس حکم نامے کے مطابق وہ افراد جن کے پاس پہلے سے ویزا موجود ہے، وہ امریکہ جا سکتے ہیں۔ نئے حکم نامے کے مطابق ایران، لیبیا، شام، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں کی امریکہ داخلے پر 90 روز کے لیے پابندی عائد کی گئی ہے۔ پہلے حکم نامے میں عراق کا بھی نام پابندی لگائے گئے ملکوں کی فہرست میں شامل تھا لیکن نئے حکم نامے میں اس کا نام خارج کر دیا گیا ہے۔ دریں اثنا صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست ہوائی کے جج کی جانب سے چھ مسلمان اکثریتی ملکوں سے شہریوں کی امریکہ آمد پر پابندی کے حکم کو معطل کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جج کا فیصلہ عدالتی اختیارات سے تجاوز ہے اور وہ اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ ریاست ہوائی کے جج کے حکم کے بعد ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پہلے اخیتارات سے تجاویز کی ایسی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا عدالتی فیصلے سے لگتا ہے کہ ہم کمزور ہیں لیکن یقین کریں اب ہم بالکل کمزور نہیں رہے۔ امریکی ریاست ہوائی میں وفاقی جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائی جانے والی نئی سفری پابندی کو شروع ہونے سے ایک گھنٹہ قبل معطل کر دیا ہے۔ امریکی ریاست ہوائی میں وفاقی جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائی جانے والی نئی سفری پابندی کو شروع ہونے سے ایک گھنٹہ قبل معطل کر دیا ہے۔ امریکی ڈسٹرکٹ جج ڈیریک واٹسن کی جانب سے جاری ہونے والے حکم نامے نے ایگزیکیٹو آرڈر کو نافذالعمل ہونے سے روک دیا ہے۔ خیال رہے کہ ہوائی ان کئی امریکی ریاستوں میں سے ایک ہے جو اس پابندی کو روکنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس پابندی کے ذریعے دہشت گردوں کو امریکہ میں داخل ہونے سے روکا جا سکے گا جبکہ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے تفریق پیدا ہوتی ہے۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ کے آغاز پر اس نئے صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس کے مطابق چھ مسلم ممالک کے شہریوں پر 90 دن کے لیے امریکہ کے نئے ویزے کے حصول پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ نئے حکم نامے کے مطابق ایران، لیبیا، شام، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں کی امریکہ داخلے پر 90 روز کے لیے پابندی عائد کی گئی ہے۔