تازہ تر ین

شاہ محمود کے ترکی ، عرب امارات ، سری لنکا ، نیپالی وزرائے خارجہ سے رابطے

اسلام آباد (این این آئی‘ مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ انسانی حقوق ہائی کمشنر کے نام خط لکھا ہے جس میں خط میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کی طرف توجہ مبذول کرائی گئی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے یہ خط لکھ رہا ہوں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پلوامہ حملے کو بہتر انداز سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہندوستان کا جنگی جنون سارک کی ساکھ کو متاثر کر رہا ہے ، کشمیریوں پر ہونے والے حملوں کی پرزور مذمت کرتا ہوں ۔ ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں کشمیری طلباءپر حملے ہو رہے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر کی ایک دکان پر اس لئے حملے کیا گیا کہ اس پر کراچی لکھا تھا ۔ اس قسم کی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں ۔ بھارتی جیل میں ایک پاکستانی قیدی کو قتل کیا گیا اس کی حفاظت کی ذمہ داری بھارتی حکومت کی تھی ۔اس لئے وہاں کی وہاں کی سپریم کورٹ کو مداخلت کرنا پڑی اور یہ کہنا پڑا کہ قیدی کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے ۔ کشمیریوں پر ہونے والے حملوں کی پرزور مذمت کرتا ہوں ۔ پاک بھارت کشیدگی کی صورتحال کے حوالے سے دفترخارجہ میں کرائسز مینجمنٹ سیل قائم کر دیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دینے کےلئے تیار ہیں،خطے میں امن کےلئے دوست ممالک سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ہفتہ کو وزارت خارجہ میں پاک بھارت کشیدگی کی صورتحال کے حوالے سے کرائسزمینجمنٹ سیل قائم کر دیا گیاہے جو 24گھنٹے کام کرے گا اور سفارتی سطح سمیت سرحدی صورتحال پر متعلقہ اداروں سے رابطے میں رہے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دینے کےلئے تیار ہیں،خطے میں امن کےلئے دوست ممالک سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت کے جنگی جنون پر پاکستان نے دوٹوک فیصلہ کرتے ہوئے صورتحال کشیدہ ہونے پر فوجیں مغربی سرحد سے مشرقی سرحد پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سفارتی حکام کے مطابق بھارت کے ساتھ موجود حالات میں خطرات موجود ہیں، خوف کی فضائ نہیں چاہتے،جنگ مسلط ہوئی تو بھرپور جواب دینے کیلئے تیار ہیں، موجودہ حالات میں کرتارپور جیسے اقدامات کو خطرہ لاحق ہے، پاکستان کے دوست ممالک سے رابطے جاری ہیں،دوست ممالک کی اخلاقی اور سیاسی حمایت درکار ہے، دوست ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت سے گذشتہ سرجیکل سٹرائیک کے بھی شواہد مانگے تھے آج تک نہیں ملے، بھارت کی طرف سے سنجیدگی کا مظاہرہ کیاجانا چاہئے، بھارت اگر عالمی سرحد پر کوئی کاروائی کرے گا تو بھرپور پائے گا، ؛ پاکستانی ہائی کمشنر تاحال پاکستان میں ہی موجود ہیں، بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ بھی ابھی تک بھارت میں ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ترکی اور یو اے ای کے وزرائے خارجہ سے رابطے ہوئے جس میں انہوں نے پلواما واقعہ کے بعد بھارتی الزامات اور دھمکیوں سے آگاہ کیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو اور یو اے ای کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زایدال نہیان سے ٹیلی فونک گفتگو کی جس میں انہوں نے دونوں رہنماو¿ں کو پلواما حملے کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت واقعے سے متعلق ٹھوس شواہد دے تو تحقیقات میں مدد کریں گے۔ترک وزیر خارجہ نے پلواما حملے پر بھارتی مو¿قف کو مسترد کر تے ہوئے زور دیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیئے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یو اے ای کے ہم منصب کو سکیورٹی کونسل کے صدر کو لکھے گئے خط کے متعلقآگاہ کیا۔ عبداللہ بن زایدال نہیان نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کےساتھ تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہئے۔ وزیر خارجہ نے سری لنکن اور نیپالی ہم منصب سے رابطہ کیا، جس میں خطے کے امن و امان کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا.تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سری لنکن ہم منصب تلک مارا پانا سے ٹیلی فون رابطہ کیا، جس میں? انھیں یو این سلامتی کونسل کے صدر کو لکھے گئے خط سے ا?گاہ کیا، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان خطےمیں استحکام کے لئے امن کا خواہاں ہے.اس موقع پر سری لنکن وزیر خارجہ تلک مارا پانا نے کہا کہ سری لنکا بھی خطے میں امن و امان کا حامی ہے، محاذ ا?رائی کسی فریق کے مفادمیں نہیں ہے، تمام تنازعات کوبات چیت سے حل کرنے کی حمایت کرتے ہیں.ترجمان دفترخارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی کا آج نیپالی ہم منصب پردیپ کمار سے بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا.وزیرخارجہ شاہ محمود کا کہنا تھا کہ سارک فورم رکن ممالک کو قریب لانے کے لئے قائم کیا گیا تھا، نیپال ،سارک کے چیئر مین ک ےطور پر کردار ادا کرسکتا ہے.نیپالی وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے میں امن اور استحکام کا فروغ سب کی ذمہ داری ہے، امن ہی میں سب کا مفاد میں ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی نے عالمی سرحد پر کارروائی کی تو فوری جواب دیا جائیگا، کرائسز مینجمنٹ سیل قائم کردیاہے جو 24گھنٹے حالات پر نظر رکھے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاک بھارت موجود کشیدگی کے حوالے سے دفتر خارجہ میں کرائسز مینجمنٹ سیل قائم کردیاہے ، کرائسز مینجمنٹ سیل 24گھنٹے کام کرے ، سیل ایمر جنسی حالات کے لئے بنایا گیاہے جوحالات پر نظر رکھے گا۔ ان کا کہنا تھاکہ پاکستان ہر طرح کے حالات سے نمنٹے کیلئے تیار ہے ، جنگ مسلط کی گئی تو جواب دینے کیلئے تیار ہیں، بھارتی نے عالمی سرحد پر کارروائی کی تو فوری جواب دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے دوست ممالک سے رابطے کررہے ہیں ، پاکستان دوست ممالک کی اخلاقی اور سفارتی حمایت چاہتا ہے ، دوست ممالک کی جانب سے پاکستان کے موقف کی تائید کی گئی ہے ، دوست ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv