تازہ تر ین
pakistan-hockey (1)

ہاکی فیڈریشن کو جان کے لالے پڑگئے

لندن(نیوزایجنسیاں)پاکستان ہاکی فیڈریشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر کوچز کو برطرف کیا تو فیڈریشن کی اپنی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان اٹھیں گے ¾ ٹیم مینجمنٹ خود مستعفی ہونے کی خواہش مند ہے۔لندن میں ہونے والی ہاکی ورلڈ لیگ میں پاکستان ہاکی ٹیم نے ناقص ترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ قومی ٹیم نے دس ٹیموں کے ایونٹ میں ساتویں پوزیشن حاصل کی اور ورلڈ کپ کے لیئے کوالیفائی کرنے کا براہ راست موقع بھی گنوا دیا۔ہاکی ٹیم کی ناقص ترین کارکردگی کی وجہ سے فیڈریشن اور ٹیم انتظامیہ کو سخت تنقید کا سامنا ہے اور فیڈریشن پر تبدیلیوں کے لیئے دباو بڑھنے لگا ۔ذرائع کے مطابق فیڈریشن خواہش مند ہے کہ ٹیم انتظامیہ خود مستعفی ہو جائے تاکہ فیڈریشن کو برطرف کرنے کا موقع نہ ملے ¾اگر برطرف کیا گیا تو فیڈریشن پر اس کی اپنی کارکردگی کی وجہ سے کئی سوالات اٹھیں گے۔دوسری جانب فیڈریشن کچھ سینئر کھلاڑیوں کو بھی واپس لانا چاہتی ہے تاہم سینئر کھلاڑی موجودہ کوچز کے ساتھ کام کرنے لیے رضا مند نہیں۔دوسری جانب پی ایچ ایف کی سلیکشن کمیٹی کے رکن اولمپئن وسیم فیروز نے کہاکہ لندن میں منعقدہ عالمی کپ کے کوالیفائنگ رانڈ میں پاکستان ہاکی ٹیم کی ناقص کارکردگی ذمے دار ٹیم مینجمنٹ ہے، منیجر حنیف خان اور کوچ خواجہ جنید کو اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے فوری طور عہدوں سے استعفی دے دینا چاہیے۔وسیم فیروز نے عالمی کپ میں پاکستان کی رسائی کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ اپنی ذمے داری پوری کرنے والی پی ایچ ایف اور سلیکشن کمیٹی کے مستعفی ہونے کا کوئی جواز نہیں۔ قومی ہاکی ٹیم کے لیے ماضی میں گراں قدر خدمات انجام دینے والے قومی سلیکٹر نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی کپ کے کوالیفائنگ راﺅنڈ میں پاکستان کی ناقص پر فارمنس کی تمام تر ذمے داری ٹیم مینجمنٹ پر عائد ہوتی ہے، ایونٹ مین ٹیم کے منیجر اولمپئن حنیف خان اور کوچ اولمپئن خواجہ جنید نتائج دینے میں ناکام رہے، مناسب گیم پلان ترتیب نہیں دیاگیا جبکہ نئے کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع بھی نہیں دیے گئے۔اولمپئن نے کہا کہ ایونٹ سے قبل قومی تربیتی کیمپ میں صرف 21 کھلاڑیوں کو طلب کیا گیا جبکہ عام طور پر کسی بھی ایونٹ کے لیے ٹرائلز میں25 سے 26 کھلاڑیوں کورکھا جاتا ہے، راشد، رضوان، توثیق، عمران بٹ جیسے سینئرکھلاڑی لیگ کھیلنے چلے گئے ۔وسیم فیروز نے الزام عائدکیاکہ حنیف خان اورخواجہ جنید ٹیم کی تشکیل اور دیگر معاملات میں اپنی من مانیاں کرتے رہے، یہ ہی وجہ ہے کہ اولمپئن قمرابراہیم ابتدا ہی میں دستبردار ہوگئے، قومی کپتان حسیم خان نے خود اعتراف کیا ہے کہ قومی اسکواڈ کے کھلاڑیوں میں جان نہیں تھی، کھلاڑیوں کی فٹنس پر کام کرنا ٹیم سلیکشن کمیٹی نہیں بلکہ ٹیم مینجمنٹ کی ذمے داری تھی جو اس نے پوری نہ کی اور پاکستان کو آخری نمبروں پر جانا پڑا، انھوں نے کہا کہ اب ذمے داروں کے گھر جانے کا وقت آگیا ہے، ایک سوال کے جواب میں وسیم فیروز نے کہا کہ تیکنیکی طور پر پاکستان عالمی کپ میں کھیلنے حق پاچکاہے، یہ پی ایچ ایف اورسلیکشن کمیٹی کی کامیابی ہے، ہم اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔دوسری جانب لاہور میں سابق اولمپئن پرائیڈ آف پرفارمنس دانش کلیم نے بھی فوری طور پر ٹیم مینجمنٹ کو برطرف کرنے کا مطالبہ کر دیا، ان کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن نے اگر ٹیم مینجمنٹ اور شکست کے ذمہ داروں کے خلاف کوئی ایکشن نہ لیا تو سڑکوں پر نکل کر ہاکی کو بچانے کے لیے سب کو متحرک کرینگے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv