لاہور (ویب ڈیسک) کینیڈین حکومت کی شکایت پر کمسن بچوں کی فحش ویڈیوز دیکھنے اور اسے دوسرے گروپوں میں شیئر کرنے کے جرم میں گرفتار جھنگ کے رہائشی الیکٹریکل انجینئر تیمور سے دوران ریمانڈ انٹرویو ،جس کے جواب میں ملزم تیمور نے بتایا کہ اس نے 2016ءمیں لاہور کی انجینئرنگ یونیورسٹی سے الیکٹریکل میں ڈگری حاصل کی اور ملازمت اختیار کر لی اسے لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کے ذریعہ فحش ویڈیوز دیکھنے کی لت پڑ گئی اور پھر یہ عادت روز بروز بڑھتی گئی اس نے لیپ ٹاپ کے ذریعے دنیا بھر کی سائٹس وزٹ کرنا شروع کر دیں اور اس طرح وہ مختلف گروپوں کا ممبر بن کر ان کے ساتھ ویڈیو شیئر کرنے لگا، عرصہ دو سال میں مختلف گروپوں سے شیئر کرنے کے دوران اسے کم عمر کم سن بچیوں کی ویڈیوز میں دلچسپی بڑھنے لگی، اس نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس نے آج تک کبھی کسی لڑکے یا لڑکی کے ساتھ شرارتاً بھی تعلقات استوار کرنے کی کوشش نہیں کی، اس پورے عرصہ میں اسے کبھی کسی نے اس سے قبل پوچھا تک نہیں تھا اور نہ ہی اس نے کسی قسم کی خود ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کی ہیں، اس نے بتایا کہ اس کی 3 بہنیں اور 2 بھائی ہیں جن میں 2 بہنوں کی شادیاں ہو چکی ہیں، اس کے والد ایک معمولی سرکاری ملازمت کرتے تھے، اس نے اپنے جرم کے اعتراف کے ساتھ ساتھ اس سے سرزد ہونے والی غلطی پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کبھی سوچا تک نہیں تھا کہ اس کے ساتھ ایسا بھی ہو سکتا ہے، اسے اپنی غلطی پر بہت بڑا پچھتاوا ہے اس لئے کہ پکڑ جانے کے بعد اس کی جس قدر خاندان اور معاشرے میں تذلیل ہوئی ہے وہ اس بوجھ کو زندگی بھر برداشت نہیں کر سکے گا، اس نے کہا کہ اس کا جی چاہتا ہے کہ وہ معاشرے میں لوگوں کو اپنا منہ دکھانے کی بجائے اپنی زندگی کا ہی خاتمہ کرے، اس نے چھوٹے بچے بچیوں کے والدین کو نصیحتاً کہا کہ میں نے پریکٹیکل کسی لڑکے لڑکی سے کوئی زیادتی نہیں کی مگر اس گناہ کی کتنی بھاری قیمت ادا کرنا پڑ رہی ہے وہ میں ہی جانتا ہوں۔ خدارا اپنے بچوں کو کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور ٹیبلٹ سے بچاﺅ اگرچہ کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ معلومات کا خزانہ ہے مگر اس کے ساتھ اس میں منفی مواد بھی بھرا پڑا ہے، کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ کو لیونگ روم میں رکھ کر استعمال کی اجازت دی جائے اور بچے پر کڑی نظر رکھی جائے کہ وہ کیا ڈاﺅن لوڈ کر رہا ہے اور کتنا جی بی استعمال کر رہا ہے، اس نے کہا کہ مجھ سے غلطی نہیں غلطان ہوا ہے اور مجھے اندازہ نہیں ہے میں سزا بھگتنے کے بعد بھی کیسی زندگی بسر کر سکوں گا، ملزم کے خلاف درج مقدمہ اور اسے ہونے والی ممکنہ سزا کے حوالہ سے آن لائن کو ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کردار خالد انیس نے بتایا کہ ملزم کو نیشنل اور انٹرنیشنل قوانین کے مطابق 7 سال تک کی سزا ہو سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ ملزم تیمور اس وقت 4 روزہ ریمانڈ پر ہے اور اس سے تفتیش کی جا رہی ہے ضرورت پڑنے پر اس کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ ہماری تفتیش کے بعد اختیارات عدالت کے پاس ہیں وہ جو چاہیے سزا دے۔