لاہور (کرائم رپورٹر)فیکٹری ایریا کے علاقہ میں حساس اداروں کے کومبنگ آپریشن کی ابتدائی رپورٹ منظر عام پر آگئی ۔باوثوق ذرائع کے مطابق دہشتگردوں کے کمپاو¿نڈ کے قریب شام 7 بجکر 45 منٹ پرفورس تعینات کر دی گئی تھی جبکہ آپریشن 9 بجکر 10 منٹ پر شروع ہوا جو آدھا گھنٹے سے زائد جاری رہا۔فورسز کی جانب سے گھر کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی گئی توہلاک ہونے والے دہشتگرد علی طارق اور نورین لغاری نے سیڑھیوں کی آڑھ لیکر فائرنگ شروع کر دی جس سے حساس اداروں کے 4جوان زخمی ہو گئے جبکہ جوابی فائرنگ کے نتیجہ میںعلی طارق ہلاک ہو گیا ۔ دہشتگرد علی طارق کو میگزین ختم ہونے کے بعد بھاگتے ہوئے مارا گیا جبکہ ملزمہ نورین سمیت 2 افراد کو کمپاو¿نڈ کے کمرے سے پکڑا گیا جن سے تفتیش جاری ہے۔تفتیشی ذرائع کے مطابق فیکٹری ایریا پولیس کو پونے دس بجے واقعے کی اطلاع دی گئی۔ کمپاو¿نڈ کی تلاشی کے دوران 2 کلاشنکوف، 2 ایس ایم جیز،11 ہینڈگرنیڈ، 2 پستول اور7 خودکش جیکٹس برآمد ہوئیںجن میں سے 2 خودکش جیکٹیں بالکل تیار تھیں ۔ دونوں دہشتگردوں نے حساس اداروں کے اہلکاروں پر 23 راو¿نڈ فائر کئے ۔ بم ڈسپوزل سکواڈ نے دونوں جیکٹس کو ناکارہ بنایا۔فیکٹری ایریا کومبنگ آپریشن میں حساس ادارں کی جانب سے اہم پیش رفت ، گرفتار ہونیوالی نورین لغاری نے تقریباً اڑھائی ماہ قبل اسی گھر میں نکاح کیا تھا، 10 لاکھ روپے سر کی قیمت والا انتہائی مطلوب دہشتگرد اور کالعدم تنظیم کا امیر عظیم عرف ابو فوجی گاڑی پر چکر لگاتا رہتا تھا، مکان ابو فوجی کے نام پر کرایہ پر لیا گیا تھا،ہلاک ہونے والے دہشتگردطارق کی قریبی بیکری سمیت علاقے میں لگے دیگر سی سی ٹی وی کیمروں میں فوٹیج موجود ہیں،علاقہ مکینوں نے مشکوک سرگرمیوں پر پولیس کو بھی اطلاع دی تھی ، مالک مکان اور پراپرٹی ڈیلر سے نامعلوم مقام پر تفتیش جاری ۔باوثوق ذرائع کے مطابق فیکٹری ایریا کے علاقہ میں حساس اداروں کی جانب سے کیے جانے والے کومبنگ آپریشن میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس کے مطابق جہاں حساس اداروں کی جانب سے آپریشن کیا گیا ہے اسی گھرمیں نورین لغاری کا تقریباًاڑھائی ماہ قبل ہلاک ہونے والے دہشتگرد طارق سے نکاح ہوا تھا جبکہ مکان ایک انتہائی مطلوب دہشتگرد عظیم عرف ابو فوجی کے نام سے کرایہ پر لیا گیا تھا جو کہ “داعش”کا امیر ہے اور اسکے سر کی قیمت10لاکھ روپے مقرر ہے ۔ تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ملزمان مسیحی تہوار” ایسٹر ”پر تخریب کاری کی منصوبہ بندی کرچکے تھے ۔ تھانہ فیکٹری ایریا کے علاقہ میں حساس اداروں کے کومبنگ آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والی نورین لغاری کے بھائی افضل لغاری نے اپنی بہن کی گرفتار ی کی تصدیق کر تے ہوئے بتایا کہ نورین تو گھر سے یونیورسٹی کیلئے نکلی لیکن واپس نہیں آئی جس کے بعد ہمیں اس کا پیغام موصول ہوا کہ اس نے “داعش”میں شمولیت اختیار کر لی ہے اور وہ شام میں ہے جس کے بعد اب حساس ادارں کی جانب سے میرے والد کو بتایا گیا ہے کہ نورین لاہور کے علاقہ فیکٹری ایریا میں دہشتگردوں کے خلاف ہونے والے آپریشن میں گرفتار ہوئی ہے جس کے بعد میں نے یہاں پہنچ کر اپنی بہن نورین کی شناخت کی ہے ۔