لاہور (ویب ڈیسک)وفاقی کابینہ نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نہ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا جس میں کابینہ نے ذیلی کمیٹی برائے ای سی ایل کی مریم نواز کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینے کی سفارشات منظور کیں۔خیال رہے کہ 2 روز قبل کابینہ کی کمیٹی نے اپنی سفارشات تیار کی تھیں اور مو¿قف اختیار کیا تھا کہ مریم نواز کا ٹرائل ہو رہا ہے، وہ مشروط ضمانت پر ہیں لہٰذا ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جاسکتا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا کہنا ہے کہ مریم نواز اگر کسی دوسرے فورم سے رجوع کرناچاہیں تو کوئی اعتراض نہیں ہے۔اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ذیلی کمیٹی نے نام نکالنے کی مخالفت کی تھی جس کی کابینہ نے توثیق کی۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں مریم نواز نے لاہور ہائیکورٹ میں اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دائر کی تھی۔درخواست میں مریم نواز نے استدعا کی تھی کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ای سی ایل میں نام ڈالنےکا اقدام غیر قانونی قرار دیا جائے اور ا±نہیں اس لسٹ سے نام ختم کرنے کے احکامات دیے جائیں۔اسی درخواست پر 9 دسمبر کو لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کے حوالے سے وفاقی حکومت کو 7 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا لیکن اس مدت میں حکومت نے کوئی فیصلہ نہیں کیا تھا۔اس کے بعد 21 دسمبر کو مریم نواز نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لیے ایک اور درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی جس پر 23 دسمبر کو سماعت ہوئی۔دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ذیلی کمیٹی نے اپنی سفارش کابینہ کو بھیج دی ہیں، حتمی فیصلہ کابینہ کو کرنا ہے، جس پر عدالت نے سماعت 26 دسمبر تک ملتوی کی تھی۔