میکسیکو سٹی: خواتین کو ہراساں کرنے کے الزام میں میکسیکو کے سابق سفارت کار اور مصنف آندریس رومر کو اسرائیل میں گرفتار کرلیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آندریس رومر کی گرفتاری سے آگاہ کرتے ہوئے میکسیکو کے صدر آندریس مینوئل لوپیز اوبراڈور نے بتایا کہ سابق سفارت کار کو اسرائیل میں گرفتار کیا گیا اور ملک بدر کردیا جائے گا۔
اسرائیل ممکنہ طور پر میکسیکو کے سابق سفارت کار کو ان کے ملک کے حوالے کردے گا جہاں آندریس رومر کے خلاف جنسی زیادتی اور ہراسانی کے مقدمات چلائے جائیں گے۔
خیال رہے کہ 60 سالہ آندریس رومر میکیسکو کے سان فرانسسکو میں قونصل جنرل اور اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو میں اپنے ملک کی نمائندگی کرچکے ہیں جب کہ وہ ملک کے معروف لکھاری اور پروڈیوسر بھی ہیں۔
سابق سفارت کار آندریس رومر پر سب سے پہلے فروری 2021 میں سوشل میڈیا پر چلنے والی ’’می ٹو مہم‘‘ کے دوران میکسیکو کی معروف رقاصہ اٹزل سناس نے جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا جس کے بعد سے تقریباً 60 سے زائد جنسی جرائم کے الزامات سامنے آئے ہیں۔
ان خواتین نے الزام عائد کیا تھا کہ آندریس رومر نے کام کے دوران نامناسب انداز سے چھوا اور نازیبا حرکات کیا کرتے تھے جس کے باعث کچھ خواتین کو ملازمت چھوڑنا بھی پڑی تھی۔
دوسری جانب آندریس رومر نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اس کی قطعی طور پر تردید کی تھی تاہم وہ سوشل میڈیا سے دور ہوگئے تھے۔
ان الزامات کے بعد میکسیکو نے اپنے ہی سفارت کار کے خلاف اسرائیل سے درخواست کی تھی کہ آندریس رومر کو ملک بدر کر کے واپس میکسیکو بھیجا جائے۔